جموں/۲۶جون
ادھم پور کے بسنت گڑھ جنگلی علاقے میں سکیورٹی فورسز کے ساتھ تصادم میں ایک دہشت گرد ہلاک ہوگیا جسکی شناخت ابھی نہیں ہوئی ہے ۔
معلوم ہوا ہے کہ علاقے میں مزید تین دہشت گردوں کی موجودگی کا شبہ ہے جس کے پیش نظر اضافی اہلکاروں کو بھی جائے وقوعہ کی اور روانہ کیا گیا ہے ۔
اطلاعات کے مطابق ادھم پور کے بسنت گڑھ بہالی علاقے میں دہشت گردوں کی موجودگی کی ایک خاص اطلاع موصول ہونے کے بعد سکیورٹی فورسز نے جمعرات کی صبح علاقے کو محاصرے میں لے کر تلاشی آپریشن شروع کیا۔
ذرائع کے مطابق جوں ہی سلامتی عملے کے اہلکار مشتبہ مقام کے نزدیک پہنچے تو وہاں پر موجود دہشت گردوں نے فائرنگ شروع کردی چنانچہ سکیورٹی فورسز نے بھی پوزیشن سنبھال کر جوابی کارروائی کا آغاز کیا جس دوران کافی دیر تک دوبدو گولیوں کا تبادلہ جاری رہا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ خراب موسمی صورتحال اور موسلا دھار بارشوں کی وجہ سے سکیورٹی فورسز کو جائے تصادم تک جانے میں دقتیں پیش آئیں تاہم فوج اور پولیس نے پیشہ وارانہ صلاحیتوں کو بروئے کار لا کر جائے وقوعہ کے نزدیک پہنچنے میں کامیابی حاصل کی اور وہاں ایک دہشت گرد کی لاش دیکھی۔
انہوں نے کہاکہ جنگلی علاقے میں جیش سے وابستہ مزید تین دہشت گردوں کی موجودگی کی سکیورٹی فورسز کو اطلاع ملی ہے جس کے پیش نظر تلاشی آپریشن کا دائرہ مزید کئی علاقوں تک وسیع کردیا گیا ہے ۔
ادھرآئی جی پی جموں‘بھیم سین توتی نے نامہ نگاروں سے بات چیت کے دوران کہاکہ ادھم پور کے بسنت گڑھ جنگلی علاقے میں آپریشن جاری ہے ۔انہوں نے کہا کہ جنگلی علاقے میں جیش سے وابستہ چار دہشت گردوں کی موجودگی کی اطلاع موصول ہوئی ہے جس کے پیش نظر اضافی دستوں کو بھی روانہ کیا گیا ہے ۔
دریں اثنا فوج کی وائٹ نائٹ کور نے ’ایکس‘پر اپنے ایک پوسٹ کے ذریعے جانکاری فراہم کرتے ہوئے کہا’’مخصوص انٹلی جنس پر کارروائی کرتے ہوئے فوج اور پولیس کی ایک مشترکہ ٹیم نے بسنت گڑھ کے بہالی علاقے میں آپریشن شروع کر دیا‘‘۔
انہوں نے کہا’’دہشت گردوں کے ساتھ آمنا سامنا ہوا جس دوران ایک دہشت گرد مارا گیا جسکی شناخت نہیں ہوسکی ہے ‘‘۔انہوں نے مزید بتایا جاں بحق دہشت گرد کی شناخت اور اس کی تنظیمی وابستگی کے بارے میں جانچ پڑتال شروع کی گئی ہے ۔
وائٹ نائٹ کور کے مطابق جنگلی علاقے میں آپریشن ہنوز جاری ہے ۔
۔۔۔۔۔۔