’مقامی لوگوں نے امر ناتھ یاترا کی حمایت کی ہے‘میں چاہتا ہوں کہ وہ آگے آئیں اور اس یاترا میں حصہ لیں‘
سرینگر//
جموں کشمیر لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے ہفتے کے روز کہا کہ سیاحتی مقامات ‘جو ۲۲؍ اپریل کو پہلگام حملے کے بعد حفاظتی تحفظات کے پیش نظر بند کیے گئے تھے ، کو مرحلہ وار دوبارہ کھولا جا رہا ہے تاکہ سیاحوں کو مقامات پر جانے کی اجازت دی جا سکے۔
سنہا نے کہا کہ۱۷ جون سے پہلے مرحلے میں کچھ مقامات دوبارہ کھولے جائیں گے۔
ایک جی نے کہا کہ سیکورٹی کے پیش نظر ۲۲؍ اپریل (حملے) کے بعد کچھ جگہوں کو بند کر دیا گیا تھا۔ کشمیر اور جموں کے ڈویڑنل کمشنروں اور آئی جی پیز نے ہر ضلع سے رپورٹ لی ہے اور مرحلہ وار طریقے سے کچھ مقامات کو دوبارہ کھولنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
لیفٹیننٹ گورنر جنوبی کشمیر کے اننت ناگ ضلع کے پہلگام میں سالانہ امرناتھ یاترا کے نونوان بیس کیمپ کا دورہ کرنے کے بعد صحافیوں سے گفتگو کر رہے تھے۔
سنہا نے کہا کہ پہلے مرحلے میں سیاحوں کے لیے جن مقامات کو دوبارہ کھولنے کا فیصلہ کیا گیا ہے ان میں وادی بیتاب اور ضلع اننت ناگ کے مشہور سیاحتی مقام پہلگام ، ویریناگ ، کوکرناگ اور اچھہ بل باغات میں پہلگام مارکیٹ کے قریب پارک شامل ہیں۔
سرینگر میں بادام واری پارک ، نگین کے قریب ڈک پارک اور حضرت بل کے قریب تقدیر پارک بھی پہلے مرحلے میں دوبارہ کھولے جائیں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ان آٹھ مقامات کو دوبارہ کھولا جا رہا ہے اور سیاح ان کا دورہ کر سکتے ہیں۔
لیفٹیننٹ گورنر نے یہ بھی کہا کہ جموں خطے میں بھی آٹھ مقامات کو دوبارہ کھول دیا جائے گا۔
سنہا نے کہا ’’کٹھوعہ میں سارتھل اور دھگر ، دیوی پنڈی ، سیاد بابا اور ریاسی میں سولا پارک ، ڈوڈا میں گلدانڈا اور جئے ویلی ، اور ادھم پور میں پنچیری‘یہ سب جموں خطے میں ہیں‘کو بھی پہلے مرحلے میں دوبارہ کھولا جا رہا ہے‘‘۔
ان کاکہنا تھا’’پہلے مرحلے میں آٹھ جگہیں دوبارہ کھولی جا رہی ہیں۔ اگلے مرحلے میں کچھ دیگر مقامات کو دوبارہ کھول دیا جائے گا‘‘۔
لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ دونوں خطوں کے ڈویڑنل کمشنرز اور آئی جی پیز پر مشتمل کمیٹی اضلاع سے رپورٹس لے گی اور پھر محکمہ سیاحت کی مشاورت سے کچھ اور جگہوں کو دوبارہ کھول دیا جائے گا۔
ان کاکہنا تھا’’سیاح آ رہے ہیں۔ وندے بھارت (ٹرین) کے آغاز کے بعد لوگوں میں ایک نیا جوش پیدا ہوا ہے۔ ریلوے کے لوگوں نے مجھے بتایا ہے کہ اگلے ۱۰/۱۲ دنوں کے لیے تمام ٹکٹ بک ہو چکے ہیں۔ سیاحوں کی تعداد بتدریج بڑھ رہی ہے ‘‘۔
سنہا نے کہا’’ہر طرف سے کوششیں کی جا رہی ہیں ، حکومت ہند پارلیمانی وفود ، کمیٹیوں وغیرہ کی میٹنگیں بھی کرے گی۔ سری نگر میں۔ اس سے اعتماد بحال ہوگا ‘‘۔
۳جولائی سے شروع ہونے والی امرناتھ یاترا پر تبصرہ کرتے ہوئے لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ سخت حفاظتی انتظامات کیے گئے ہیں اور لوگوں سے اپیل کی ہے کہ وہ بڑی تعداد میں یہاں آئیں۔ انہوں نے کہا’’لیکن میں ان سے درخواست کرتا ہوں کہ وہ صرف جموں سے سفر کریں۔ سیکورٹی ایجنسیوں نے ان کے یہاں سفر کرنے کیلئے ایک منصوبہ تیار کیا ہے اور انہیں اس منصوبے پر قائم رہنا چاہیے‘‘۔
ایل جی نے کہا’’ پہلگام میں ایم ایل اے ، ڈی ڈی سی چیئرپرسن اور وائس چیئر پرسن ، ٹور اینڈ ٹریول آپریٹرز ، پونیوالا ایسوسی ایشن اور ہوٹل مالکان کی انجمنوں کے وفد سے ملاقات کی۔ میں نے وفد کو یقین دلایا ہے کہ دیگر سیاحتی مقامات پر پابندیاں مکمل حفاظتی جائزے کے بعد ختم کر دی جائیں گی‘‘۔
سنہا نے کہا کہ جموں کشمیر پولیس ، فوج اور سی اے پی ایف نے سالانہ یاترا کے لیے حفاظتی انتظامات کیے ہیں۔ ان کاکہنا تھا’’مقامی لوگوں نے یاترا کی حمایت کی ہے اور میں خاص طور پر چاہتا ہوں کہ کشمیری عوام آگے آئیں اور اس یاترا میں حصہ لیں۔ یہ آپ کی یاترا ہے ، یہ آپ کی معیشت کو مضبوط بناتی ہے اور اس سے سیاحت کی بحالی کا آغاز ہوگا ، اس لیے سب کو اس کی حمایت کرنے کی ضرورت ہے‘‘۔
لیفٹیننٹ گورنر نے کہا’’یہ انتظامیہ اور سیکورٹی فورسز نہیں بلکہ یہاں کے لوگ ہیں جو یہ یاترا کرتے ہیں۔ انتظامیہ اور سیکورٹی فورسز اپنا کام کر رہی ہیں۔ یہ یاترا جموں و کشمیر کے لوگوں کی ہے ، انہیں اسے اپنی یاترا سمجھنا چاہیے اور سب کو بابا کی یاترا میں تعاون کرنا چاہیے‘‘۔
سنہانے یہ بھی کہا کہ یاتریوں کی ایک بڑی تعداد نے زیارت کے لیے اندراج کرایا ہے۔ انہوں نے کہا’’پچھلے تین سے چار سالوں میں یاتریوں کے لیے سہولیات میں بہت بہتری آئی ہے۔ بجلی کنیکٹیویٹی ہو ، ٹیلی کام کنیکٹیویٹی ہو ، یاتریوں کے لیے رکنے کی سہولیات کی تعداد کے ساتھ ساتھ معیار میں بھی اضافہ ہوا ہے۔ میں نے نونوان بیس کیمپ کا دورہ کیا ، تیاریاں بہت اچھی طرح سے جاری ہیں۔‘‘