پیر, جون 2, 2025
  • ePaper
Mashriq Kashmir
  • پہلا صفحہ
  • تازہ تریں
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • اداریہ
  • سچ تو یہ ہے
  • رائے
  • بزنس
  • کھیل
  • آج کا اخبار
No Result
View All Result
Mashriq Kashmir
  • پہلا صفحہ
  • تازہ تریں
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • اداریہ
  • سچ تو یہ ہے
  • رائے
  • بزنس
  • کھیل
  • آج کا اخبار
No Result
View All Result
Mashriq Kashmir
No Result
View All Result
Home اداریہ

سرینگر اور دوسرے اضلاع میں قلت ِآب کا بڑھتا مسئلہ

Nida-i-Mashriq by Nida-i-Mashriq
2025-05-31
in اداریہ
A A
آگ سے متاثرین کی امداد
FacebookTwitterWhatsappTelegramEmail

متعلقہ

عید الاضحی کی آمد آمد لیکن کشمیر کے بازاروں میں گہما گہمی نہیں!

کشمیر میںسیاحت کی بحالی کی کوششیں:

وادی میں بالعموم اور شہر سرینگر میں بالخصوص پینے کے پانی کی عدم دستیابی کا مسئلہ ہر گزرتے دن کے ساتھ سنگین ہوتا جارہا ہے ۔سرینگر کے کسی نہ کسی علاقے میں روزانہ کی بنیاد پر قلت آب کی شکایات موصول ہو رہی ہیں۔
وادی میں اب موسم گرما کا ابتدائی مرحلے چل رہا ہے اور پینے کے پانی کی قلت پائی جا رہی ہے جس سے یہ خدشہ پیدا ہورہا ہے کہ آنے والے دنوں میں صورتحال سنگین رخ اختیار کر سکتی ہے ۔
ماہرین کاکہنا ہے کہ کشمیر میں پینے کے پانی کی بڑھتی ہوئی کمی کی بنیادی وجہ زیر زمین پانی کی سطح میں کمی، گلیشیئرز کی سکڑتی ہوئی مقدار، اور چشموں کے خشک ہونا جس سے روزمرہ کی زندگی اور زراعت متاثر ہو رہی ہے۔ اس کے علاوہ سرما میں خشک موسم اور بڑھتی ہوئے درجہ حرارت کی وجہ سے صورتحال مزید خراب ہو رہی ہے، جس سے مختلف ذرائع کے ذریعے پانی کی دستیابی میں کمی واقع ہو رہی ہے۔
گرما میں پینے کے پانی کی قلت کا اندازہ موسم سرما میں ہی لگایا جارہا تھا جب ۷۵ فیصدکمی کی بارش نے کشمیر وادی کے پانی کے ذرائع کو خشک کر دیا تھا۔حتیٰ کہ جنوبی کشمیر میں اچھہ بل مغل باغ کا چشمہ ہے جو آس پاس کے ۱۵ گاؤں کیلئے اہم ذریعہ ہے اور جہلم دریا کا ایک معاون ہے‘تاریخ میں پہلی بار مکمل طور پر خشک ہو گیا۔اس کے علاوہ،ویری ناگ چشمہ، جو جہلم کے دوسرے اہم معاونوں میں سے ایک ہے، میں بھی پانی کی سطح میں ۴۰ کمی ریکارڈ کی گئی ہے، جس کی وجہ سے جہلم اپنے کم از کم بہاؤ کی سطح پر پہنچ گیا ہے۔
اس صورتحال کے پیش نظر وزیراعلیٰ عمر عبداللہ نے بحران سے نمٹنے کے لیے وادی کے لوگوں سے تعاون کی درخواست کی تھی تاکہ پانی کے استعمال کے طریقے میں تبدیلی لائی جا سکے۔وزیر اعلیٰ نے ایک پوسٹ میں کہا تھا ’’جموں کشمیر اس سال پانی کے بحران کا سامنا کر رہا ہے۔ یہ کوئی حالیہ واقعہ نہیں ہے، دراصل یہ کچھ سالوں سے بڑھتا جا رہا ہے۔ جبکہ حکومت کو پانی کے انتظام اور تحفظ کے لیے ایک زیادہ متحرک نقطہ نظر اپنانا ہوگا، یہ صرف حکومت پر ہی منحصر نہیں ہو سکتا۔ ہم سب، جموں و کشمیر کے رہائشیوں کو پانی کو اپنی حقیقت سمجھنے کا طریقہ بدلنا ہوگا۔ میں جال شکتی (عوامی صحت اور انجینئرنگ) کے محکمہ کی جانب سے قیام پذیر بحران سے نمٹنے کے لیے اختیار کردہ اقدامات کا جائزہ لوں گا۔ میں آنے والے چند مہینوں میں جموں و کشمیر کے لوگوں سے بات چیت بھی کروں گا کہ ہم مشترکہ طور پر کیا کرسکتے ہیں‘‘۔
اب جبکہ وادی موسم گرما میں داخل ہو گئی ہے اور پینے کے پانی کی قلت کا مسئلہ صارفین کو آنکھیں دکھا رہا ہے ‘ امید کی جانی چاہیے کہ وزیر اعلیٰ اور ان کی حکومت اس اس مسئلہ کو ترجیحی بنیادوں پر حل کرنے کی کوشش کر ے گی ‘جس کا عندیہ انہوں نے سرما میں تو دیا تھا لیکن ابھی اس ضمن میں کوئی سنجیدگی دیکھنے کو نہیں مل رہی ہے ۔
سرینگر میں پینے کے پانی کی فراہمی جن سطحی پانی کے ذرائع پر منحصر ہے ان میں داچھی گام نالہ، جہلم دریا، سندھ توسیعی نالہ، سکھ ناگ نالہ، اور دودھ گنگا۔ شہر کو مختلف پلانٹس سے پینے کا پانی ملتا ہے جن میں رنگیل، نشاط، آلیسٹنگ، پوکھری بل، دودھ گنگا، مہجور نگر، سکھ ناگ، ٹنگنار، راخی زکورہ، سید پورہ،دارباگ اور ہاروان شامل ہیں۔لیکن مسئلہ یہی ہے کہ ان واٹر پلانٹوں میں موجودہ نصب شدہ صلاحیت ۴۲۵۔۹۲ ملین گیلن فی دن کے مقابلے میں، دستیاب پیداوار۴۲۵ء۷۸ ہے‘ جو طلب سے کم ہے اور یوں قلت آب کا مسئلہ در پیش ہے ۔
سرینگر کی آبادی میں دن بہ دن اضافہ ہو تا جارہاہے جس سے پانی کی فراہمی کے نظام پر دباؤ بڑھا جارہاہے ۔آبادی میں تیزی سے اضافہ، دیہی سے شہری علاقوں میں ہجرت، عارضی آبادی میں اضافہ، خاص طور پر سیاحوں کی وجہ سے پینے کے پانی کی فراہمی اور طلب کے درمیان ایک بڑی خلیج پیدا ہو گئی ہے۔اس کے علاوہ لوگ جس طرح پینے کے پانی کا غلط استعمال کرتے ہیں ‘ وہ بھی صورتحال کو مزید خراب کررہی ہے ۔لوگ اس بات کو سمجھنے کیلئے تیار نظر نہیں آ رہے ہیں کہ پینے کے پانی کا استعمال صرف پینے اور کھانا پکانے کیلئے کیا جانا چاہیے ‘ صفائی ستھرائی کیلئے نہیں ۔
لیکن یہاں ایک سوال جو پیدا ہو رہا ہے کہ کیا پانی کی قلت کا براہ راست تعلق بارشیں کم ہونا یا دوسری فطری وجوہات سے ہیں یا پھر وادی میں جو پانی کے نصب شدہ پلانٹ ہیں ان کی کار کردگی سے بھی اس کا کچھ لینا دینا ہے ۔ کیا ان پلانٹوں کی مناسب اور موثر دیکھ ریکھ کی جا رہی ہے ‘ کیا وہاں تعینات عملہ اپنے فرائض تن دہی سے ادا کررہا ہے ‘ کیا ان پلانٹوں کودن رات چالوں رکھنے کیلئے بجلی سپلائی کا مناسب انتظام ہے ؟
ماہرین نے پیش گوئی کی ہے کہ کشمیر ۲۱ویں صدی کے وسط سے آخر تک بار بار اور طویل خشک سالی کا سامنا کرے گا‘جو ۲۰۵۱تا۲۰۹۹ کے دوران آب و ہوا کی تبدیلی کی وجہ سے ایک نئی حقیقت بن جائے گا۔
لوگوں کو بھی خود محاسبہ کرنے کی ضرورت ہے۔ چند دہائیاں قبل، ہمارے پانی کے وسائل بشمول جھیلیں اس قدر صاف تھیں کہ ہم براہ راست ان سے پانی پیتے تھے۔ کشمیر کے ندیوں، چشموں اور جھیلوں کا پانی شفا بخش خصوصیات رکھتا تھا۔ ان قدرتی پانی کے وسائل کو کس نے آلودہ اور تباہ کیا؟ یہ ہماری ہی قوم کے لوگ تھے جنہوں نے ہماری پانی کے وسائل پر قبضہ، آلودگی اور دفن کیا۔ہمیں اپنے پانی کے وسائل کو محفوظ رکھنے کے لیے کوششیں کرنی ہوں گی کیونکہ پانی زندگی ہے اور ہماری بقاء اس پر منحصر ہے۔ ورنہ وہ دن دور نہیں جب ہمیں صاف پینے کے پانی کا ایک قطرہ چاہئے ہوگا وہ بھی میسر نہیں ہو گا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ShareTweetSendShareSend
Previous Post

شیشی تھرور‘ سلمان خورشید اور کانگریس

Next Post

’’ٹیسٹ کرکٹ کھیلنے کے تعلق سے کبھی سوچا نہیں تھا‘‘

Nida-i-Mashriq

Nida-i-Mashriq

Related Posts

آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

عید الاضحی کی آمد آمد لیکن کشمیر کے بازاروں میں گہما گہمی نہیں!

2025-06-01
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

کشمیر میںسیاحت کی بحالی کی کوششیں:

2025-05-29
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

وزیر اعظم مودی کا عام پاکستانیوں سے خطاب!

2025-05-28
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

چیری والی ٹرین … ایک نئے اور میٹھے سفر کی شروعات!

2025-05-27
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

خصدار دہشت گرد حملہ :جو بوئے گا وہی پائے گا 

2025-05-25
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

جھلستا کشمیر :کیا اس بارے کچھ سوچنے اور کرنے کی ضرورت ہے؟   

2025-05-24
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

۷ کل جماعتی پارلیمانی وفود کا ۳۲ ممالک کا دورہ 

2025-05-22
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

غزہ میں انسانی بحران :کیاسرائیل تنہا ہوتاجارہا ہے

2025-05-21
Next Post
جڈیجہ بنگلہ دیش کے دورے سے باہر رہ سکتے ہیں

’’ٹیسٹ کرکٹ کھیلنے کے تعلق سے کبھی سوچا نہیں تھا‘‘

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

I agree to the Terms & Conditions and Privacy Policy.

  • ePaper

© Designed by GITS - Nida-i-Mashriq

No Result
View All Result
  • پہلا صفحہ
  • تازہ تریں
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • اداریہ
  • سچ تو یہ ہے
  • رائے
  • بزنس
  • کھیل
  • آج کا اخبار

© Designed by GITS - Nida-i-Mashriq

This website uses cookies. By continuing to use this website you are giving consent to cookies being used. Visit our Privacy and Cookie Policy.