جموں//
مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کل دو روزہ دورے پر جموں پہنچیں گے جہاں وہ سیکورٹی کی صورتحال کا جائزہ لینے کے ساتھ ساتھ پاکستانی گولہ باری سے متاثرہ ضلع پونچھ کا دورہ کریں گے ۔
یہ ان کا آپریشن سندور کے بعد جموں و کشمیر کا پہلا دورہ ہوگا۔
ذرائع کے مطابق امت شاہ۲۹مئی کی شام جموں پہنچیں گے اور ایک اعلیٰ سطحی میٹنگ میں لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا، فوج، نیم فوجی دستوں، جموں و کشمیر پولیس، سول انتظامیہ اور خفیہ ایجنسیوں کے سینئر افسران کے ساتھ سیکورٹی صورتحال کا تفصیلی جائزہ لیں گے ۔
ذرائع نے بتایا کہ میٹنگ میں خاص طور پر امرناتھ یاترا ۲۰۲۵کے انتظامات زیر بحث آئیں گے ، جو ۳ جولائی سے۹؍اگست تک جاری رہے گی۔
یاترا کے علاوہ، میٹنگ میں انسداد دراندازی اور انسداد دہشت گردی کے اقدامات بھی اہمیت کے ساتھ شامل ہوں گے اور ۲۲؍ اپریل کے حملے کے بعد سری نگر میں ہونے والی پچھلی سیکیورٹی سے متعلق میٹنگ میں لیے گئے فیصلوں کا جائزہ لیا جائے گا۔
ڈوڈہ، کشٹوار، کٹھوعہ، ادھم پور، راجوری اور پونچھ اضلاع کی بلند و بالا جگہوں پر دہشت گردوں کی موجودگی رہی ہے اور پچھلے ایک ماہ کے دوران، سیکیورٹی فورسز نے مختلف مقامات پر رابطے قائم کیے ہیں۔ گزشتہ ہفتے کشٹوار میں ایک فوجی شہید ہوا اور اس سے پہلے، ایک اور بہادر کو ادھم پور ضلع میں دودو بسانت گڑھ میں دہشت گردوں کے ساتھ جھڑپ کے دوران شہادت نصیب ہوئی۔
پہلگام میں ہوئے دہشت گرد حملے کے بعد یاتریوں کی حفاظت کے لیے اس سال سکیورٹی انتظامات انتہائی سخت ہوں گے ۔میٹنگ میں انسدادِ دہشت گردی اقدامات اور گزشتہ اجلاسوں میں لیے گئے فیصلوں پر پیش رفت کا بھی جائزہ لیا جائے گا۔
یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے کشتواڑ اور اس سے قبل ادھم پور کے دُدو بسنت گڑھ علاقے میں دو فوجی جوان شہید ہو چکے ہیں۔اپنے دورے کے دوسرے دن یعنی ۳۰مئی کو وزیر داخلہ امت شاہ سرحدی ضلع پونچھ کا دورہ کریں گے جہاں وہ پاکستانی گولہ باری سے جاں بحق ۱۳شہریوں کے اہلِ خانہ سے ملاقات کریں گے اور متاثرہ علاقوں میں ہوئے جانی و مالی نقصان کا جائزہ لیں گے ۔
واضح رہے کہ پاکستانی فوج کی گولہ باری میں جاں بحق ہونے والوں میں چار بچے بھی شامل تھے ، جن میں دو حقیقی بہن بھائی بھی تھے ۔اس کے علاوہ تین مذہبی مقامات، متعدد رہائشی مکانات اور کاروباری مراکز کو بھی نقصان پہنچا تھا۔(ایجنسیز)