سرینگر//
وزیر دفاع راجناتھ سنگھ نے ملک میں جدید سٹیلتھ جنگی طیارے بنانے کا ایک پروگرام منظور کیا ہے۔
یہ پروگرام بھارت کے سرکاری ادارے ایروناٹیکل ڈیویلپمنٹ ایجنسی کو سونپا گیا ہے۔
وزارت کے مطابق دفاعی کمپنیوں سے کہا گیا ہے کہ وہ جنگی طیاروں کے پروٹوٹائپ بنانے میں دلچسپی ظاہر کریں۔ اس میں دو انجن والا ففتھ جنریشن جنگی طیارہ بنانے کا ارادہ ظاہر کیا گیا ہے۔
یہ پروگرام بھارتی ایئر فورس کیلئے ضروری ہے جس کے سکواڈرن میں فی الحال اکثر روسی یا سابقہ سوویت طیارے ہیں جن کی تعداد اب ۳۱ رہ گئی ہے۔ دوسری طرف چین تیزی سے اپنی ایئر فورس کو وسعت دے رہا ہے۔ پاکستان کے پاس چین کا جدید جے ۱۰ طیارہ ہے۔
بھارت اور پاکستان کے درمیان چار روز تک جاری رہنے والی لڑائی میں دونوں اطراف سے جنگی طیاروں، میزائل، ڈرون اور گولہ باری کا استعمال دیکھا گیا جس کے بعد امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سیز فائر کا اعلان کیا تھا۔
بھارت کی وزارت دفاع کے مطابق سٹیلتھ فائٹر طیارے کے پروگرام میں کسی مقامی کمپنی کے ساتھ اشتراک کیا جائے گا۔ کمپنیاں اس حوالے سے آزادانہ طور پر یا مشترکہ طور پر دلچسپی ظاہر کر سکتی ہیں۔ یہ پروگرام نجی و سرکاری دونوں طرح کی کمپنیوں کے لیے دستیاب ہوگا۔
مارچ میں بھارت کی ڈیفنس کمیٹی نے سرکاری ادارے ہندوستان ایروناٹکس پر بوجھ کم کرنے اور انڈین ایئر فورس کی صلاحیت بڑھانے کے لیے کسی نجی شعبے کے ساتھ مل کر فوجی طیارے بنانے کی تجویز دی تھی۔ یہ کمپنی فی الحال انڈیا کے لیے اکثر فوجی طیارے بناتی ہے۔
ایئر چیف مارشل امیر پریت سنگھ نے ہندوسرتان ایروناٹکس پر تنقید کی تھی کہ اس نے۵ء۴ جنریشن کے تیجاس طیاروں کی ڈیلیوری میں تاخیر کی ہے۔ امریکی کمپنی جنرل الیکٹرک کو سپلائی چین کے مسائل کی وجہ سے انجن کی منتقلی میں تاخیر ہوئی تھی۔