نئی دہلی//
وزیر خارجہ ایس جئے شنکر نے آج واضح کیا کہ ’آپریشن سندور‘کی معلومات پاکستان کو کب فراہم کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ اسلام آباد کو۷ مئی کی صبح جب مسلح افواج نے پاکستان اور پاکستان کے زیر انتظام کشمیر میں دہشت گردوں کے مراکز پر ضرب لگائی، تیس منٹ بعد مطلع کیا گیا۔
ان کاکہنا تھا’’پاکستان کو دہشت گردی کے مراکز پر حملے کے۳۰ منٹ بعد مطلع کیا گیا‘‘۔ انہوں نے آج صبح دہلی میں وزارت خارجہ کی مشاورتی کمیٹی کے اجلاس کے دوران وضاحت کی۔
جئے شنکر نے اس بیان کے ذریعے کانگریس کے اس الزام کی تردید کی کہ پاکستان کو آپریشن سے پہلے اطلاع دی گئی تھی۔ ’’یہ حقائق کی بے بنیاد پیشکش ہے‘‘۔
وزیر خارجہ نے زور دیا کہ پاکستان کو آپریشن کے بارے میں پریس انفارمیشن بیورو (پی آئی بی) کی پریس ریلیز کے بعد پیغام پہنچایا گیا تھا۔ ’’ خارجہ سیکریٹری کو رات کے ۳۰:۱ بجے آپریشن کی بریفنگ دی گئی، جس کے بعد پی آئی بی کا بیان آیا۔ اس کے بعد، ملٹری آپریشنز کے ڈائریکٹر جنرل نے پاکستان میں اپنے ہم منصب کو آپریشن کے بارے میں بتایا‘‘۔
راہول گاندھی نے ’آپریشن سندور‘ پر وزیر خارجہ سے سوالات اٹھائے ہیں، جوپہلگام دہشت گرد حملے کے جواب میں شروع کیا گیا تھا۔ یہ دعویٰ کرتے ہوئے کہ بھارت کی خارجہ پالیسی ’نیچے آ گئی ہے‘،گاندھی نے وزیر خارجہ سے پوچھا کہ ’’بھارت کو پاکستان کے ساتھ کیوں موازنہ کیا جا رہا ہے؟‘‘
دریں اثنا ایک انٹرویو میں یہ پوچھے جانے پر کہ کیا دنیا کو بھارت اور پاکستان کے درمیان فائر بندی کے لیے امریکہ کا شکر گزار ہونا چاہیے جئے شنکر نے کہا کہ وہ بھارتی فورسز کا شکریہ ادا کریں گے کیونکہ انہی کی وجہ سے پاکستان نے رابطہ کیا اور کہا’’ہم رکنے کے لیے تیار ہیں‘‘۔
وزیر خارجہ نے یہ ریمارکس ایک جرمن اخبار کے ساتھ ایک انٹرویو کے دوران دیے۔ جب پوچھا گیا کہ کیا دنیا کو فائر بندی کے لیے امریکہ کا شکر گزار ہونا چاہیے، تو خارجی امور کے وزیر نے جواب دیا’’فائرنگ کی بندش کا فیصلہ دونوں جانب کے فوجی کمانڈروں نے براہ راست رابطے کے ذریعے کیا۔ صبح کے وقت، ہم نے مؤثر طور پر پاکستان کے اہم ہوائی اڈوں اور فضائی دفاعی نظام کو نشانہ بنایا اورغیر فعال بنا دیاکیا۔ تو، مجھے دشمنی کے خاتمے کیلئے کس کا شکریہ ادا کرنا چاہیے؟ میں بھارتی فوج کا شکریہ ادا کرتا ہوں کیونکہ یہ بھارتی فوجی کارروائی ہی تھی جس نے پاکستان کو یہ کہنے پر مجبور کیا:ہم رکنے کیلئے تیار ہیں‘‘۔
۱۰مئی کو بھارت اور پاکستان نے تین دنوں کے سرحد پار تنازع کے بعد جنگ بندی پر اتفاق کیا۔ بھارت نے۷ مئی کو پہلگام دہشت گرد حملے کا بدلہ لیتے ہوئے پاکستان اور پاکستان سے زیر قبضہ کشمیر میں دہشت گردوں کے بنیادی ڈھانچے پر فضائی حملے کیے، جس میں ۲۶ بے گناہ جانیں ضائع ہوئیں۔
بھارت نے زور دیا کہ ’آپریشن سندور‘ کا مقصد دہشت گردی کے اڈے ختم کرنا تھا، لیکن پاکستان نے بھارت کے فوجی تنصیبات اور شہری علاقوں پر سینکڑوں ڈرونز کے ذریعے جواب دیا۔ اس انتقامی کارروائی میں، بھارت نے پاکستان کے فوجی تنصیب کو نشانہ بنایا، جس سے بھاری نقصان ہوا۔ کچھ ہی دیر بعد، پاکستان کی فوج نے اپنے بھارتی ہم منصبوں سے رابطہ کیا اور جنگ بندی پر اتفاق ہوا۔