ناندید//
مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے پیر کے روز کہا کہ آپریشن سندر کی کامیابی نے نہ صرف پاکستان بلکہ دنیا کو یہ پیغام دیا ہے کہ کوئی بھی بھارت کی مسلح افواج، عوام اور سرحدوں کے ساتھ چھیڑ چھاڑ نہیں کر سکتا۔
وہ مہاراشٹر کے ناندید میں ایک ریلی سے خطاب کر رہے تھے۔
شاہ نے کہا’’آپریشن سندر نے یہ پیغام دیا ہے کہ نہ صرف پاکستان بلکہ دنیا کو یہ جان لینا چاہیے کہ ہماری مسلح افواج، عوام اور سرحدوں کے ساتھ کسی کو چھیڑ چھاڑ نہیں کرنی چاہیے۔ ورنہ، مجرمین کو نتائج کا سامنا کرنا پڑے گا‘‘۔
پاکستان کی حمایت یافتہ دہشت گردوں کے ذریعہ پہلگام میں حملے کو بزدلانہ قرار دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے پٹنہ میں کہا تھا کہ مجرمین کو جہاں بھی چھپے ہوں گے، ان کا پیچھا کیا جائے گا۔ ’’پاکستان بھول گیا کہ ۱۱ سال پہلے کانگریس کی حکومت تھی، جو اب بدل چکی ہے۔ ہم نے اْوری، پلواما اور پہلگام حملوں کا جواب دیا اور دہشت گردی کے اڈوں پر ضرب لگائی‘‘۔
آپریشن سندور کا حوالہ دیتے ہوئے، شاہ نے کہا کہ ۷ مئی کو۲۲ منٹ میں نو دہشت گرد کیمپوں کو تباہ کیا گیا، جبکہ بھارت کے فضائی دفاعی نظام نے یہ یقینی بنایا کہ پاکستان کے میزائل اور ڈرون ملک کی سرزمین کو چھو نہیں سکے۔ان کاکنا تھا کہ۹ مئی کو پاکستانی فضائی دفاعی نظام کو بھارتی مسلح افواج نے تباہ کر دیا۔
شاہ نے کہا’’مودی جی نے اعلان کیا ہے کہ اگر معصوم بھارتی شہریوں کا خون بہتا ہے تو جواب دیا جائے گا۔ اگر ہماری عورتوں کا سندور متاثر ہوتا ہے تو جواب خونریزم ہوگا‘‘۔انہوں نے یہ کہتے ہوئے مزید کہا کہ آپریشن سندور نے حکومت کی سرحدوں کی حفاظت کے عزم کو ثابت کیا ہے۔
وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ مودی نے سندھ طاس معاہدے کو ختم کر دیا، جو سابق وزیر اعظم جواہر لال نہرو نے دستخط کیا تھا، اور پاکستان کے ساتھ تمام تجارت بھی ختم کر دی۔ ’’مودی نے کہا ہے کہ تجارت اور دہشت گردی ایک ساتھ نہیں چل سکتی‘‘۔
شاہ نے یہ بھی اعادہ کیا کہ۳۱مارچ۲۰۲۶ تک ملک سے نکسل ازم کا مکمل خاتمہ کر دیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ جب آپریشن سندور جاری تھا، سی آر پی ایف کے آپریشن بلیک فاریسٹ کے تحت چھتیس گڑھ پولیس اور بی ایس ایف نے کئی نکسلیوں کو بے اثر کیا، گرفتاریاں بھی ہوئیں اور متعدد نے خودسپردگی کی۔
شاہ نے ادھو ٹھاکرے کی زیر قیادت شیو سینا (یو بی ٹی) پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اس نے کل جماعتی وفود کو ’بارات‘کہہ کر مذاق اڑایا ہے ۔ انہوں نے کہا’’اگر بالا صاحب ٹھاکرے زندہ ہوتے تو مودی کو گلے لگاتے ۔ لیکن سینا (یو بی ٹی) کے ایک رہنما نے وفود کو بارات کہا۔ مجھے نہیں معلوم کہ ادھو سینا کو کیا ہوا ہے ، وہ اپنے ہی ارکان کے وفد کو بارات کہہ رہے ہیں‘‘۔
وزیر داخلہ نے مراٹھی کو کلاسیکی زبان کا درجہ دینے کے مطالبے پر شرد پوار کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ اس مطالبے کو مودی نے پورا کیا ہے ۔