جموں//
جموں کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے پیر کے روز اودھم پور سے’فزکس بھارت یاترا‘کو ہری جھنڈی دکھا کر روانہ کیا۔
اس اقدام کی قیادت آئی اے پی ٹی اور این اے این آئی نے ممتاز ماہر طبیعیات ڈاکٹر ایچ سی ورما کی قیادت میں کی ہے تاکہ تجرباتی سائنس سیکھنے اور طلباء میں تجسس، تخلیقی صلاحیتوں اور سائنسی مزاج کو فروغ دیا جا سکے ۔
سنہا نے اس موقع پر اپنے خطاب میں کہا’’آپریشن سندور نے ہندوستان کی سائنسی طاقت کا مظاہرہ کیا ہے ، اس نے ثابت کر دیا ہے کہ ہمارے سائنسدان، دفاعی اہلکار اور جوان دنیا میں کسی سے پیچھے نہیں ہیں‘‘۔
ایل جی کا کہنا تھا’’یہ جیت ان کی لگن کو خراج تحسین ہے یہ خود انحصاری کیلئے ہماری ثابت قدمی کا ثبوت بھی ہے ‘‘۔
سنہا نے کہا’’جب سائنس کو معاشرے کے تانے بانے میں گہرائی سے بُنا جاتا ہے ، تو یہ نہ صرف اختراع کو فروغ دیتا ہے بلکہ پورے معاشرے کے معیار زندگی کو بہتر بنا کر ایک قوم کی سمت کو نمایاں طور پر تشکیل دے سکتا ہے ‘‘۔
لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ گزشتہ ایک دہائی میں وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں آتم نر بھربھارت کے تئیں ہندوستان کی سوچ بدل گئی ہے ۔
ان کا کہنا تھا’’ہمارے سائنسدان جانتے ہیں کہ ہندوستان اپنے دفاع کے لیے دوسروں پر انحصار نہیں کر سکتا۔ ہم نے اپنی مقامی صلاحیتوں کو خود تیار کیا ہے اور ہمارا کامیاب حملہ دوبارہ سر اٹھانے والے ہندوستان کی علامت ہے ‘‘۔
لیفٹیننٹ گورنر نے اپنے خطاب میں سائنس مضمون کے اساتذہ کی استعداد کار بڑھانے اور نئی سائنسی ترقی کو کلاس روم اور لیب میں لانے پر زور دیا۔
سنہا نے تدریسی برادری اور تعلیمی اداروں پر زور دیا کہ وہ نوجوان محققین کو تجربات کے لیے ایک بڑا کینوس اور بڑے اہداف فراہم کریں۔انہوں نے دنیا بھر میں گراں قدر خدمات انجام دینے والے ہندوستانی سائنسدانوں اور انجینئروں سے بھی مطالبہ کیا کہ وہ وطن واپسی پر غور کریں۔
ان کا کہنا تھا کہ حالات اب اہم ایجادات کے لیے سازگار ہیں اور وہ ہندوستان کی سائنسی اور اقتصادی قیادت میں نمایاں طور پر حصہ ڈال سکتے ہیں۔