تو صاحب ایک بات تو طے ہے کہ اپنے آغا صاحب… آغاروح اللہ مہدی صاحب ‘ حکمران جماعت نیشنل کانفرنس کیلئے ایک مسئلہ بن رہے ہیں یا بن گئے ہیں ۔ روح اللہ اور پارٹی کی اعلیٰ قیادت میں سب کچھ ٹھیک نہیں ہے… بالکل بھی نہیں ہے ۔اگست ۲۰۱۹ کے بعد روح اللہ اپنی پارٹی کو بالواسطہ یا بلا واسطہ تنقید کا نشانہ بناتے آئے ہیں … جس سے دونوں میں دوریاں پیدا ہو ئیں … جو اب ہر گزرتے دن کے ساتھ بڑھ رہی ہیں… اس حد تک کہ این سی کے ترجمان اعلیٰ کو یہ بیان دینا پڑا کہ صاحب روح اللہ، این سی کی ورکنگ کمیٹی کا اجلاس بیچ راستے ہی چھوڑ کر چلے نہیں گئے تھے… اگر ایسا نہیں ہوا تھا تو پھر این سی کے ترجمان کو اس کی صفائی کیوں دینی پڑی ؟سچ تو یہ ہے کہ اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا ہے کہ روح اللہ اجلاس سے چلے گئے تھے یا نہیں کہ… کہ اس کے بغیر بھی انہوں نے کئی بار یہ واضح کیا کہ ان کی اور ان کی جماعت کی سوچ میں نمایاں فرق ہے اور جب سے نیشنل کانفرنس نے حکومت سنبھالی ہے اس دن سے روح اللہ نے جب بھی بات کی تو… تو ان کی بات اگر کوئی چغلی کھا رہی تھی تو… تو صرف اس ایک بات کی چغلی کہ… کہ ان کے اوراین سی میں سب کچھ ٹھیک نہیں ہے … عمرسرکار جس انداز میں آگے بڑھ رہی ہے ‘ ا س پر روح اللہ مہدی اگر معترض نہیں تو… تو انہیں تحفظات ضرور ہیں… لیکن … لیکن صاحب تحفظات کسے نہیں ہیں… ایک عام شہری ‘جس نے این سی کو ووٹ دے کر اتنا بڑا منڈیٹ دیا ‘ اس کو تحفظات ہیں اور… اور اسے وزیر اعلیٰ کا رویہ ‘ ان کا انداز ‘ ان کا لہجہ ‘ ان کی باڈی لینگویج شاہ سے بھی زیادہ وفادار جیسی لگ رہی ہے اور… اور سو فیصد لگ رہی ہے… اور یقین کیجئے کہ روح اللہ اور لوگوں کو لگتا ہے کہ … کہ اس کی ضرورت نہیں ہے… اس کی ضرورت نہیں تھی کہ… کہ جس چیز کی ضرورت ہے… جو چیز یا چیزیں لوگوں… جموں کشمیر کے لوگوں کیلئے ضروری ہیں اور… اور سو فیصد ہیں ‘ ان کے بارے میں عمرعبداللہ اور ان کی جماعت منہ کھولتی ہے اور … اور نہ کچھ بولتی ہے ۔ لیکن روح اللہ منہ کھولتے ہیں اور کچھ نہ کچھ بولتے بھی ہیں ۔ ہے نا؟