یہ کیا بھلا ہیں… ہماری سمجھ میں نہیں آرہا ہے … یہ سمجھ نہیں آرہاہے کہ اللہ میاں نے انہیں کس مٹی سے بنا دیا ہے… یقینا اس مٹی سے نہیں بنایا ہو گا جس مٹی سے انہوں نے ہم سب کو … آپ کو اور ہم کو تخلیق کیا کہ… کہ ٹرمپ صاحب… ڈونالڈ ٹرمپ صاحب یقینا کسی اور مٹی سے بنائے گئے ہیں ‘ یہ کسی اور مٹی سے پیدا ہو ئے ہیں… اسی لئے تو انہیں سمجھنا ہمارے بس کی بات نہیں ہے… بالکل بھی نہیں ہے ۔ ویسے بھی ہم میں اشرف المخلوقات کو سمجھنے کی صلاحیت محدود ہے… بڑی محدود‘ لیکن… لیکن صاحب بات جب ٹرمپ صاحب کی آتی ہے تو… تو ہم سرنڈر کرتے ہیں… ہم حلفاً بیان کرنے کیلئے تیار ہیں کہ… کہ انہیں سمجھنا کم از کم ہمارے بس کی بات نہیں ہے… کسی اور کے بارے میںہم ایسا نہیں کہہ سکتے ہیں… ممکن ہے کہ کسی اور کی سمجھ میں یہ جناب آتے ہوں لیکن… لیکن ہماری توبہ … واللہ کیا بندہ ہے … جو ان کے جی میں آتا ہے کرتے ہیں… اگر کرتے نہیںہیں تو… تو کہہ دیتے ہیں… وہ باتیں بھی کہہ دیتے ہیں جو ہوئیں ہی نہیں اور جو ہوئیں ہوں ان باتوں کے بارے میں بات کرنا تو صاحب ان کاپیدائشی حق ہے …کہتے ہیں کہ انہوں نے ہند پاک میں ثالثی کی … تجارت کا لالچ دے کر ثالثی کی … اور یہ بات ٹرمپ ایک ‘ دو یا تین بار نہیں بلکہ کم از کم آٹھ بار کہہ چکے ہیں… اتنی بار کہہ چکے ہیں کہ ہماری وزارت خارجہ بھی تھک گئی … وزیر خارجہ بھی تھک گئے… یہ کہتے کہتے تھک گئے کہ جناب ایسی کوئی بات نہیں ہے… بات ہند پاک کی تھی اور ہند پاک میں ہی یہ بات رہی … کسی اور کے ساتھ اس پر کوئی بات نہیں ہو ئی… لیکن ٹرمپ صاحب چھوٹے بچے کی طرح ضد کررہے ہیں… مان نہ مان میں تیرا مہمان کے مصداق کہ… کہ جنگ بندی میں ثالثی میں نے کی… یہ جناب اسی پر اکتفا نہیں کررہے ہیں … ایک قدم آگے چل کر ان جناب کاکہنا ہے کہ انہوں نے دونوں ممالک سے تجارت کی بات کرکے انہیں جنگ بندی کرنے پر مجبور …معاف کیجئے گا راضی کردیا … جنگ بندی پر ہی نہیں بلکہ کشمیر… مسئلہ کشمیر پر بات کرنے اور… اور اسے حل کرنے پر بھی ۔اب ٹرمپ صاحب !آپ حد سے بڑھ رہے ہیں … اور اس لئے بڑھ رہے ہیں کیوں کہ حل شدہ مسئلے حل نہیں کئے جا تے ہیں… بالکل بھی نہیںکئے جاتے ہیں ۔ ہے نا؟