جموں/21 مئی
جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا کا کہنا ہے کہ جموں و کشمیر میں حالیہ پاکستانی گولہ باری کے دوران جاں بحق ہونے والوں کے اہلخانہ میں سے ایک فرد کو سرکاری نوکری دی جائے گی۔
ایل جی نے کہا کہ متاثرہ خاندانوں کو جامع معاوضہ دیا جائے گا۔
لیفٹیننٹ گورنر نے ان باتوں کا اظہار بدھ کو راجوری میں نامہ نگاروں کے سوالوں کا جواب دینے کے دوران کیا۔
سنہا نے کہا”میں نے اپنی آنکھوں سے گولہ باری سے ہوئی تباہی دیکھی، یہاں کے لوگوں سے ملا اور انتظامیہ کے افسروں کے ساتھ میٹنگ کی“۔
ان کا کہنا تھا”متاثرین کو امداد بہم پہنچائی گئی اور زخمیوں جن کی حالت بہتر ہے ، کو مفت علاج کرایا گیا“۔
سنہا نے کہا”آج یہ بڑا فیصلہ لیا گیا کہ جموں وکشمیر میں حالیہ گولہ باری سے جتنے شہید ہوئے ہیں جنہوں نے جانیں گنوائی ہیں، ان کے اہلخانہ میں سے ایک فرد کو سرکاری نوکری دی جائے گی“۔
ایل جی نے کہا”کئی گھروں کو نقصان ہوا ہے ، اس کا جائزہ لیا جا رہا ہے ان کی باز آباد کاری کےلئے بھارت سرکار سے ایک پیکیج منظور کر وایا جائے گا“۔
بنکروں کے بارے میں ان کا کہنا تھا”بنکروں کی تعمیر کی ضرورت بھی محسوس کی جا رہی ہے تاکہ لوگوں کے تحفظ کو یقینی بنایا جا سکے “۔
اس سے پہلے منوج سنہا نے بدھ کو پونچھ بریگیڈ ہیڈ کوارٹر کا دورہ کرکے وہاں تعینات فوج کے جوانوں اور بارڈر سیکورٹی فورس (بی ایس ایف) کے اہلکاروں سے ملاقات کی۔
سنہا نے اس موقع پر اپنے خطاب میں کہا”آج پوری دنیا جانتی ہے کہ بھارتی جوانوں نے پاکستان میں 9 دہشت گرد ٹھکانوں کو تباہ کیا جس میں سو سے زیاد دہشت گرد مارے گئے “۔
ایل جی نے کہا”تین دنوں میں ہی دشمن گھٹنے ٹیک کر دنیا تک پہنچنے لگا،، پورے ملک کو آپ کی بہادری اور بہادری پر ناز ہے “۔
سنہا نے کہا”ہم دنیا کی پانچویں بڑی معیشت ہیں اور جلد ہی دنیا کی چوتھی بڑی معیشت بن جائیں گے جبکہ ہمارا پڑوسی قرض لے کر دہشت گردی کو پروان چڑھانے کی کوشش کر رہا ہے “۔
انہوں نے اپنے دورہ پونچھ کے دوران گردورہ ننگالی صاحب پر حاضری اور وہاں دعاﺅں میں شرکت کی۔