ٹنگڈھار/20 مئی
بھارتی فوج کی چنار کور نے پاکستان کے زیر قبضہ جموں و کشمیر (پی او جے کے) میں لیپا وادی میں فوجی ڈھانچے کو مکمل طور پر تباہ کر دیا ۔
بھارتی فوج کے حکام کا اندازہ ہے کہ پاکستان کو ڈھانچے کی مرمت میں 8-12 ماہ لگیں گے۔
پی ٹی آئی کے ایک دورے کے دوران ٹنگڈھار میں کنٹرول لائن (ایل او سی) پر، جو کہ جموں و کشمیر کے کپواڑہ ضلع میں ایک آگے کا گاو¿ں ہے، پاکستانی فوجی ڈھانچے کی تباہی، جو کہ مئی کے دوسرے ہفتے میں آپریشن سندور کے دوران فائر بندی کی خلاف ورزیوں کے جواب میں بھارتی فوج کی کارروائی کا نتیجہ تھی، واضح تھی۔
ایک سینئر بھارتی فوجی حکام نے کہا”ہم نے کم از کم تین چوکیوں، ایک گولہ بارود کے ڈپو، ایندھن کے ذخیرہ کرنے کی سہولت، اور توپخانہ سمیت دیگر اہداف کو مکمل طور پر تباہ کر دیا۔ ہمارا جوابی حملہ اس قدر شدید تھا کہ پاکستان کو دوبارہ تعمیر کرنے میں کم از کم 8-12 ماہ لگیں گے، ممکنہ طور پر مزید زیادہ وقت“۔
ایک اور اہلکار نے کہا کہ پاکستان آرمی نے بھارتی چوکیوں کو نشانہ بنانے کے لیے بھاری ہتھیاروں کا استعمال کیا، جن میں فضائی پلیٹ فارم شامل تھے، مگر اسے کوئی نقصان پہنچانے میں ناکامی ہوئی۔ ”ہمارا ملکی طور پر تیار کردہ آکاش دیپ ریڈار سسٹم شاندار کارکردگی دکھاتا رہا، جبکہ ہمارے فضائی دفاعی ہتھیاروں نے ان کے فضائی پلیٹ فارم کو بے اثر کر دیا۔ ہمارا فوجی ڈھانچہ برقرار ہے، جبکہ دشمن کا تباہ ہو چکا ہے“۔
اہلکاروں نے نوٹ کیا کہ لیپا وادی میں کئی خالی فوجی ڈھانچے موجود تھے لیکن بھارتی فوج نے صرف انہی کو نشانہ بنایا جہاں زیادہ سے زیادہ نقصان پہنچایا جا سکتا تھا۔
مختلف ذرائع سے ملنے والی معلومات کی بنیاد پر، حکام نے کہا ہے کہ چنار کور کے ردعمل کی کارروائیوں کے دوران کم از کم 64 پاکستانی فوجی اہلکار ہلاک اور 96 زخمی ہوئے۔
ایک اعلیٰ چنار کور کے اہلکار نے کہا”پیغام صاف تھا ….ہمارا ردعمل1:3کے تناسب پر مبنی ہے، یعنی بھارتی فوج ہر پاکستانی جنگ بندی کی خلاف ورزی پر تین گنا زیادہ شدید حملہ کرے گی“۔
7 مئی کو مظفرآباد کے قریب آپریشن سندور کے تحت ہونے والے 25 منٹ کے حملے کی تفصیلات فراہم کرتے ہوئے، جو 22 اپریل کو پہلگام کے دہشت گرد حملے کا جواب تھا، حکام نے کہا کہ مربوط حملے اتنے شدید تھے کہ مقبوضہ کشمیر کی 75ویں انفنٹری بریگیڈ کے کمانڈر نے فوجیوں کو زندگیوں کو بچانے کو ترجیح دینے کی تلقین کی بجائے اثاثوں کی حفاظت کرنے کی ہدایت کی۔
ایک سینئر چنار کور کے اہلکار نے کہاکہ پاکستانی فوج کی مواصلات نے یہ ظاہر کیا کہ ایک پاکستانی فوجی کمانڈر، جو ایک مسجد کے اندر چھپا ہوا تھا، فوجیوں کو زندگیوں کو پہلے بچانے کا حکم دے رہا تھا۔ ایک پیغام تھا”پہلے زندگیوں کو بچاو¿، دفاتر بعد میں کھل سکتے ہیں“۔
آپریشن سندور کے تحت، بھارت نے 7 مئی کو پاکستان اوراس کے زیر قبضہ کشمیر میں نو دہشت گرد کیمپوں کو تباہ کیا۔ اس کے جواب میں، پاکستان نے 8، 9، اور 10 مئی کو بھارتی عسکری اڈوں پر حملہ کرنے کی کوشش کی۔ دونوں ممالک نے چار دنوں کی جھڑپوں کے بعد 10 مئی کو جنگ بندی پر اتفاق کیا۔