کیرن/۲۳جون
کپوارہ کے کیرن سیکٹر کے فخریاں پاس کی حفاظت پر مامور فوج کی۲۶۸ویںانفنٹری بٹالین کے بریگیڈئیر تپس کمار مشرا کا کہنا ہے کہ ہندوستان اور پاکستان کے درمیان سال گذشتہ کے ماہ فروری میں جنگ معاہدے پر عمل در آمد پراتفاق کے بعد ہمارے علاقے میں اس معاہدے کی خلاف ورزی کا کوئی بھی واقعہ پیش نہیں آیا۔
مشرا نے کہا کہ اس دوران جنگجو ¶ں نے در اندازی کرنے کی کوششیں کیں لیکن ان کو ناکام بنا دیا گیا۔
بریگیڈئیر کا کہنا تھا کہ انٹلی جنس رپورٹس کے مطابق سر حد پار لانچنگ پیڈس پر جنگجو در اندازی کرنے کی تاک میں بیٹھے ہوئے ہیں۔
مشرانے ان باتوں کا اظہار یہاں صحافیوں کے ایک گروپ کے ساتھ اپنی گفتگو کے دوران کیا۔انہوں نے کہا”گذشتہ پندرہ سولہ مہینوں سے ایل او سی پر جنگ بندی برابر قائم ہے اور ہمارے علاقے میں اس دوران خلاف ورزی کا کوئی بھی واقعہ پیش نہیں آیا“۔ان کا کہنا تھا کہ دونوں ممالک مکمل نظم و ضبط پر کار بند ہیں۔
بریگیڈئیر نے کہا کہ سر حد پر جنگ بندی ہو یا نہ ہو ہم سرحد کی حفاظت کےلئے ہمیشہ مستعد و چوکنا رہتے ہیں۔
جنگجو ¶ں کی طرف سے در اندازی کرنے کی کوششوں کے بارے میں پوچھے جانے پر انہوں نے کہا کہ ایل او سی کی حفاظت کے لئے کثیر السطحی سیکورٹی تعینات رہتی ہے ۔
فوجی کمانڈر نے کہا کہ۲۶۸ویںانفنٹری بریگیڈ کیرن سیکٹر میں ایل او سی کے۵۵کلو میٹروں کی نگرانی کرتی ہے اور در اندازی کی کوششوں کو روکنے کےلئے کثرالسطحی سکیورٹی تعینات ہے ۔
مشرا نے کہا”کچھ تعیناتی جسمانی ہے جبکہ کچھ الیکٹرانک ہے ، جوانوں، مشینری اور نگرانی کا ایک بہترین مجموعہ ہے جس سے علاقے میں صفر در اندازی کو یقینی بنایا جا رہا ہے “۔ان کا کہنا تھا”در اندازی کی کچھ کوششیں ہوئیں لیکن ان کو نا کام بنا دیا گیا“۔
بریگیڈئیر نے کہا کہ ہمارے علاقے میں جنگجو ¶ں کی طرف سے در اندازی کی کوششیں ہوئیں لیکن ان کو ناکام بنا دیا گیا۔انہوں نے کہا کہ انٹلی جنس رپورٹس کے مطابق سر حد پار لانچنگ پیڈس پر جنگجو موجود ہیں جو در اندازی کرنے کے تاک میں بیٹھے ہوئے ہیں۔
مشرا کا کہنا تھا کہ وادی میں چھوٹے بڑے ہتھیار پائے جاتے ہیں لیکن ہمارے علاقے سے اب تک کسی قسم کی کوئی در اندازی نہیں ہوئی۔
فوجی پورٹرس کے بارے میں پوچھے جانے پر مشرا نے کہا کہ جب بھی کسی کو فوج میں بھرتی کیا جاتا ہے یا نوکری دی جاتی ہے تو اس کی باقاعدہ ویری فکیشن ہوتی ہے ۔انہوں نے کہا کہ سیکورٹی کے ساتھ کبھی بھی سمجھوتہ نہیں کیا جاتا ہے ۔
بریگیڈئیر کا کہنا تھا کہ پورٹرس کو اگر کسی قسم کا کوئی نقصان پہنچتا ہے تو ان کے معاوضے کا بھی ایک سسٹم موجود ہے ۔انہوںنے کہا کہ اس علاقے میں موسمی حالات خراب رہتے ہیں اور موسم سرما کے دوران صورتحال زیادہ سنگین ہوتی ہے لیکن سرحد کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لئے آپریشنز انجام دینے میں کبھی کوئی مسجھوتہ نہیں کیا جاتا ہے ۔