تحریر:ہارون رشید شاہ
صاحب ایک بات تو ماننی پڑے گی کہ … کہ بی جے پی کا کوئی جواب نہیں ہے اور… اور بالکل بھی نہیں ہے ۔ واقعی میں یہ ایک الگ پارٹی ہے ‘ایک مختلف پارٹی ہے‘ جس کا کوئی ثانی نہیںہو سکتا ہے… بالکل بھی نہیں ہو سکتا ہے ۔ اگر چالاک ‘ طاقتور ‘ ذہین ‘ شاطر‘ سمجھ دار کو ہی حکومت کرنے کا حق ہے تو… تو بی جے پی پھر اگلے ۵۰ سال تک بھارت دیش پر حکمرانی کرنے کا حق رکھتی ہے اور… اور سو فیصد رکھی ہے ۔ گزشتہ آٹھ برسوں میں اس جماعت نے ثابت کیا کہ اس کا کسی سے مقابلہ نہیں ہے… یا آپ یو ںبھی کہہ سکتے ہیںکوئی اس کے مد مقابل نہیں کہ کوئی اس کے سامنے ٹک نہیں سکتا ہے… اگر کبھی اس کا کسی سے مقابلہ ہو گا تو … تو اللہ میاں کی قسم ہمیں یقین نہیں بلکہ سو فیصد یقین ہے کہ وہ کوئی اور نہیں بلکہ اس کا خود سے ہی مقابلہ ہو گا … کسی اور سے نہیں کہ … کہ بھارت دیش کی سیاسی جماعتوں … کسی سیاسی جماعت میں اتنی اوقات نہیں ہے کہ وہ اس کے سامنے کھڑی ہو جائے ‘اس کا مقابلہ کر سکے …کہتے ہیںکہ ماضی میں کوئی ایسا شخص گرزا ہے جس کے چھونے سے مٹی سونا بن جاتی تھی… اور ایک بی جے پی ہے کہ جس کی نگاہ جس بھی ریاست پر پڑتی ہے وہ دیر سویر اس کی شرن میں آجاتی ہے‘ اس کی پناہ میں آجاتی ہے ۔ مہاراشٹر میں جو کچھ بھی ہو رہاہے ‘ یہ بی جے پی کی ذہانت ‘ اس کی ہنر مندی … کمال ہنر مدنی‘ اس کی سیاسی سوجھ بوجھ کا ایک چھوٹا اور… اور بالکل چھوٹا سا نمونہ ہے۔کمال کا نمونہ کہ شیو سینا کے کم و بیش ۶۰ /۷۰ فیصد ممبران اسمبلی باغی لیڈر‘ایکناتھ شنڈے کی طرف ہو لئے اور … اور وزیر اعلیٰ ٹھاکرے کو کانوں کان خبر بھی نہیں ہوئی… ٹھاکرے مہاراشٹر کے وزیر اعلیٰ ہیں‘ لیکن بیشتر اسمبلی ممبران ان کے مخالف لیڈر کے خیمے میں جا پہنچے ہیں اور… اور اس ریاست میںجو سیاسی بحران پیدا ہوا ہے … اس پر بی جے پی کا بڑی معصومیت کے ساتھ کہنا ہے کہ صاحب یہ سب ہم نے نہیں کیا ہے… بالکل بھی نہیں کیا ہے کہ یہ جو کچھ بھی ہو رہا ہے اور… اور یقینا بہت کچھ ہو رہا ہے … وہ سب شیو سیناکا داخلی معاملہ ہے… جس کے ساتھ ہمیں کچھ لینا دینا نہیں ہے … ہم تو بھیا اس سب کا دور سے تماشا دیکھ رہے ہیں اور… اور ہاں محظوظ بھی ہو رہے ہیں ۔ بی جے پی !تُسی سچ میں کمال کی ہو‘تمہارا کوئی جواب نہیں ہے… بالکل بھی نہیں ہے ۔ ہے نا؟