سرینگر//
جموں کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے شمالی کشمیر کے سرحدی علاقوں اوڑی اور بارہمولہ کا دورہ کرتے ہوئے سیکورٹی صورتحال کا جائزہ لیا اور فوجی جوانوں کے حوصلے اور تیاریوں کی ستائش کی۔
لیفٹیننٹ گورنر سنہا نے جمعہ کو اڑی سیکٹر میں پاکستانی گولہ باری سے متاثرہ گاؤوں کا دورہ کرنے کے بعد یہ بات کہی۔
سنہا نے کہا کہ ہندوستانی مسلح افواج دشمن کے ہر وار کا منہ توڑ جواب دینے کے لیے مکمل طور پر تیار ہیں۔
لیفٹیننٹ گورنر نے کہا’’یہ میرے لیے اعزاز کی بات ہے کہ میں ملک کے سب سے بہادر جوانوں کے درمیان موجود ہوں۔ ان کے دل میں صرف ایک عزم ہے ۔ دشمن کو نیست و نابود کرنا، اس کی دہشت گردانہ صلاحیت کو ختم کرنا، اورہندوستان کی خودمختاری و شہریوں کا تحفظ کرنا‘‘۔انہوں نے مزید کہا کہ جوانوں کی آنکھوں میں عزم اور بہادری کی چمک نمایاں ہے ، جو ملک کے ہر شہری کو تحفظ کا احساس دلاتی ہے ۔
لیفٹیننٹ گورنر نے دوٹوک انداز میں کہا کہ پورا ملک ہمارے ان بہادر سپاہیوں کے حوصلے سے تحریک حاصل کر رہا ہے ۔’’ میں پرماتما شری رام سے دعا کرتا ہوں کہ وہ ہمارے جوانوں کو دشمن کو نیست و نابود کرنے کی طاقت عطا کریں۔ہم نے دہشت گردوں کو ختم کرنے کا عہد کیا ہے ۔ اگر کسی ہندوستانی شہری کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی گئی تو ہم انہیں ڈھونڈ کر ختم کریں گے ‘‘۔
سنہا نے ئے کہا:امن، ترقی کی بنیاد ہے ، اور ہماری فورسز یہ یقینی بنائیں گی کہ جموں و کشمیر اور ہندوستان پرامن اور خوشحال رہے ۔
ایل جی منوج سنہا کا یہ بیان ایسے وقت میں آیا ہے جب لائن آف کنٹرول اور بین الاقوامی سرحد پر کشیدگی عروج پر ہے ، اور حالیہ دنوں میں پاکستان کی جانب سے دراندازی کی متعدد کوششوں کو ناکام بنایا جا چکا ہے ۔
لیفٹیننٹ گورنر کے اس دورے کو نہ صرف سیکورٹی فورسز کے لیے حوصلہ افزا قرار دیا جا رہا ہے بلکہ عام شہریوں کے لیے بھی یہ اعتماد کا پیغام ہے کہ حکومت اور سیکورٹی ادارے ہر چیلنج سے نمٹنے کے لیے الرٹ اور پرعزم ہیں۔
اس سے پہلے سنہا نے جمعے کی صبح اوڑی کا ہنگامی دورہ کر کے علاقے میں موجودہ سیکورٹی صورتحال کا تفصیلی جائزہ لیا۔ یہ دورہ لائن آف کنٹرول (ایل او سی) پر بڑھتی ہوئی کشیدگی، سیزفائر کی خلاف ورزیوں اور مقامی آبادی کے انخلا کے تناظر میں کیا گیا۔
سرکاری ذرائع کے مطابق، ایل جی سنہا نے اعلیٰ فوجی افسران، پولیس حکام اور ضلعی انتظامیہ کے ساتھ ایک اہم اجلاس کی صدارت کی، جس میں حالیہ فائرنگ، گولہ باری، اور پاکستان کی جانب سے اشتعال انگیزی پر غور کیا گیا۔ اجلاس میں حفاظتی اقدامات، شہریوں کی حفاظت، اور متاثرہ علاقوں میں بنیادی سہولیات کی فراہمی کو یقینی بنانے پر زور دیا گیا۔
ذرائع نے بتایا کہ اوڑی اور اس کے مضافاتی دیہات میں گزشتہ رات شدید شیلنگ کے بعد مقامی لوگوں میں خوف و ہراس کی لہر دوڑ گئی تھی، جس کے نتیجے میں بڑی تعداد میں خاندان محفوظ مقامات کی جانب منتقل ہو گئے ۔ گولہ باری کے دوران کچھ رہائشی مکانات کو نقصان پہنچنے کی بھی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔
لیفٹیننٹ گورنر نے دورے کے دوران متاثرہ شہریوں سے ملاقات بھی کی اور انہیں حکومت کی جانب سے مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی۔ انہوں نے کہا’’ہماری اولین ترجیح شہریوں کی جان و مال کا تحفظ ہے ۔ تمام متعلقہ ایجنسیاں چوبیس گھنٹے متحرک ہیں، اور ہر ممکن کوشش کی جا رہی ہے کہ لوگ محفوظ رہیں اور انہیں کسی قسم کی دشواری نہ ہو‘‘۔
سنہا نے فوج، بی ایس ایف، اور مقامی پولیس کی کوششوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ ان کی بروقت کارروائیوں سے ایک بڑے سانحے کو روکا جا سکا۔ انہوں نے ضلعی انتظامیہ کو ہدایت دی کہ وہ متاثرہ علاقوں میں ہنگامی مراکز قائم کریں اور ہر ممکن امداد فراہم کریں۔