نئی دہلی/۹مئی
حکومت نے کہا ہے کہ پاکستان نے بھارت کو نشانہ بنانے کےلئے 300 سے 400 ترک ڈرون استعمال کیے ۔
وزارتِ خارجہ کی جانب سے دی گئی میڈیا بریفنگ میں موجود کرنل صوفیہ قریشی نے دعویٰ کیا کہ پاکستانی فوج نے آٹھ اور نو مئی کی درمیانی شب ملک کی مغربی سرحد پر انڈین ایئر سپیس کی متعدد مرتبہ خلاف ورزی کی اور ان کا مقصد ہمارے ملک میں فوجی انفراسٹرکچر کو نقصان پہنچانا تھا۔ پاکستان کی جانب سے ان دعوو¿ں کی تردید کی گئی ہے۔
کرنل صوفیہ نے الزام عائد کیا کہ پاکستانی فوج کی جانب سے ہیوی اسلحے کے ذریعے بین الاقوامی سرحد اور لائن آف کنٹرول پر حملہ کیا گیا۔
انھوں نے دعویٰ کیا کہ لیہ سے سرکریک تک 300 سے 400 ڈرونز نے 36 مقامات سے دراندازی کی کوشش کی۔ انڈین فوج کی جانب سے متعدد ڈرونز کو مار گرایا گیا۔
کرنل صوفیہ نے دعویٰ کیا کہ پاکستان کی جانب سے اس دراندازی کا مقصد ہمارے فضائی دفاعی نظام کو ٹیسٹ کرنا اور انٹیلیجنس جمع کرنا تھا۔ ہم ڈرون کے ملبے کا فرانزک تجزیہ کر رہے ہیں۔
انھوں نے دعویٰ کیا کہ ابتدائی اطلاعات کے مطابق اس دوران ترکی کے اسیسگارڈ ڈرون استعمال کیے گئے۔ پاکستان کے ایک ان آرمڈ وہیکل نے بھٹنڈہ فوجی سٹیشن پر حملہ کرنے کی کوشش کی جس کی نشاندہی کر کے اسے ناکام بنایا گیا۔
کرنل صوفیہ نے دعویٰ کیا کہ پاکستان کے حملے کے جواب میں انڈیا کی جانب سے مسلح ڈرونز کو پاکستان کی ایئر ڈیفنس سائٹس پر بھیجا گیا، جس میں سے ایک ڈرون نے پاکستان کے ایرے ریڈار کو تباہ کیا۔
ان کی جانب سے پاکستان پر اپنی ایئر سپیس کو کھول کر اسے دفاع کے طور پر استعمال کرنے کا الزام بھی عائد کیا گیا۔