سرینگر//
پاکستان کے ساتھ کشیدگی کے درمیان، بھارت کل تمام ریاستوں میں سول ڈیفنس موک ڈرل کرنے جا رہا ہے۔ اس موک ڈرل کو ہنگامی حالات سے نمٹنے کی تیاری کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔
ادھر خبر ہے کہ بھارت کی جانب سے پاک سرحد پر مشق کے لیے نوٹم جاری کر دیا گیا ہے۔ یہ نوٹم فضائی مشقوں کے لیے جاری کیا گیا ہے۔
پہلگام میں دہشت گردانہ حملے کے بعد ہند،پاک کشیدگی میں ہر گزرتے دن کے ساتھ اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔ ایسے میں حکومت ہند نے بدھ کو ملک کی تمام ریاستوں میں موک ڈرل کے احکامات جاری کیے ہیں۔ ملک بھر کے تقریباً ۳۰۰ شناخت شدہ اضلاع میں۷مئی کو بڑے پیمانے پر شہری دفاع کی فرضی مشقیں منعقد کرنے کی ہدایات دی گئی ہیں۔ یہ ۱۹۷۱ میں ہوئی بھارت،پاکستان جنگ کے بعد اس قسم کی پہلی مشقیں ہوں گی۔
ملک کے مختلف حصوں میں کل ہونے والی موک ڈرل کی تیاریاں مکمل کر لی گئی ہیں۔ وہیں اب حکومت ہند نے پاک سرحد پر مشق کے لیے نوٹم جاری کر دیا ہے۔
نوٹم جاری کرنے کا سیدھا مطلب یہ ہے کہ اب ہندوستانی فضائیہ مشق کرے گی۔ اس فضائی مشق کے لیے نوٹم جاری کیا گیا ہے۔ اس حوالے سے نوٹس بھی جاری کر دیا گیا ہے۔ یہ فضائی مشق پاکستان کی سرحد کے جنوبی حصے کے قریب کی جائے گی۔
خبر رساں ایجنسی اے این آئی کے مطابق فضائیہ کے حکام نے بتایا کہ ہندوستانی فضائیہ کل ۷ مئی سے ہندوستان پاکستان سرحد کے ساتھ صحرائی علاقے اور آس پاس کے علاقوں میں مشقیں کرے گی جس میں تمام فرنٹ لائن طیارے بشمول رافیل، میراج۲۰۰۰ ؍اور سکھوئی۳۰ حصہ لیں گے۔
یہ مشقیں بدھ کی رات۹ بجے شروع ہوں گی اور جمعہ کی صبح ۳ بجے ختم ہوں گی، اس دوران سرحد کے قریب ہوائی اڈے پر جانے یا اترنے والی پروازیں معطل رہیں گی۔ انڈین ایئر فورس کا کہنا ہے کہ وہ’پہلے سے طے شدہ معمول کی تربیتی مشق‘ کر رہی ہے۔
مرکزی وزارت داخلہ کی ہدایات پر وادی کشمیر کے چھ اضلاع میں بدھ کے روز بڑے پیمانے پر سیول ڈیفنس کی مشقیں کی جائیں گی تاکہ ہنگامی حالات سے نمٹنے کی تیاریوں کا جائزہ لیا جا سکے ۔
حکام کے مطابق یہ مشقیں کشمیر کے سات سیول ڈیفنس اضلاع اننت ناگ، بڈگام، بارہمولہ، کپواڑہ، سرینگر، اوڑی اور اونتی پورہ میں کی جائیں گی۔
مرکزی وزارت داخلہ نے ملک بھر کی ریاستوں کو یہ مشقیں منعقد کرنے کی ہدایت دی ہے تاکہ پاکستان کے ساتھ کشیدگی میں اضافے اور حالیہ پہلگام دہشت گرد حملے کے تناظر میں پیدا ہونے والے ‘نئے اور پیچیدہ خطرات’ سے نمٹنے کے لیے تیاری کی جا سکے ۔
ملک بھر میں ان مشقوں میں طلبا، سرکاری و نجی ملازمین، اسپتال، ریلوے و میٹرو عملہ، پولیس، نیم فوجی دستے اور دفاعی افواج کو شامل کیا جا رہا ہے ۔
جموں و کشمیر کی ریاستی ڈیزاسٹر ریسپانس فورس اور سیول ڈیفنس کشمیر کی جانب سے جاری کردہ ایڈوائزری کے مطابق بدھوار شام چار بجے وادی بھر میں مشقوں کا اہتمام ہوگا۔
ایڈوائزری میں کہا گیا ہے :‘ہنگامی حالات کے لیے سیول ڈیفنس کی تیاری کو مؤثر بنانے کی خاطر بدھ، ۷مئی کو شام ۴بجے ایک فرضی مشق کی جائے گی۔ اس مشق کے دوران وادی کے مختلف مقامات پر سائرن بجائے جائیں گے ۔ یہ صرف ایک تربیتی مشق ہے جس کا مقصد ہنگامی ردعمل کے نظام کو جانچنا ہے ۔ عوام سے گزارش ہے کہ وہ پرسکون رہیں اور پریشان نہ ہوں۔
اس دوران ملک کے کچھ دوسرے حصوں کی طرح وادی میں بھی بدھ کی شام۴بجے سے سول ڈیفنس اور ریاستی ڈیزاسٹر ریسپانس فورس (ایس ڈی آر ایف) کے اشتراک سے مختلف مقامات پر ایک اہم موک ڈرل (فرضی مشق) کا انعقاد کیا جائے گا تاکہ ہنگامی حالات سے نمٹنے کے لیے تیاریوں کا جائزہ لیا جا سکے ۔
کمانڈنٹ جنرل ایس ڈی آر ایف اور سول ڈیفنس کے ترجمان نے اپنے ایک بیان میں بتایا کہ یہ مشق سول ڈیفنس کی ہنگامی تیاریوں کو مؤثر بنانے کے لیے کی جا رہی ہے ۔
مشق کے دوران کشمیر کے مختلف علاقوں میں سائرن بجائے جائیں گے ، جس سے شہریوں کو آگاہی اور ہنگامی ردعمل کی عملی تربیت فراہم کی جائے گی۔
ترجمان نے عوام سے اپیل کرتے ہوئے کہا’’یہ صرف ایک مشق ہے ، اس لیے عوام کو پریشان یا خوفزدہ ہونے کی ضرورت نہیں ہے ۔ یہ اقدام ہماری اجتماعی سلامتی کو یقینی بنانے کے لیے کیا جا رہا ہے ، اور آپ کے تعاون سے ہی یہ کوشش کامیاب ہو سکتی ہے ‘‘۔
واضح رہے کہ سول ڈیفنس کی یہ مشق موجودہ حالات، خاص طور پر وادی اور سرحدی علاقوں میں حالیہ کشیدگی اور ممکنہ خطرات کے پیش نظر اہم قرار دی جا رہی ہے ۔ اس مشق کا مقصد ایمرجنسی حالات میں فوری ردعمل کے نظام، الرٹ سسٹمز اور عوامی شعور کو مؤثر بنانا ہے ۔
ترجمان نے مزید کہا کہ سائرن بجنے پر شہریوں سے گزارش ہے کہ وہ اسے ہنگامی صورتحال نہ سمجھیں بلکہ پُرسکون رہتے ہوئے مقامی سول ڈیفنس اہلکاروں کی رہنمائی پر عمل کریں۔
یہ مشق وادی میں عوامی، طبی اور تعلیمی اداروں کے ساتھ عمل میں لائی جائے گی، تاکہ ضرورت پڑنے پر سبھی طبقات مربوط انداز میں جان و مال کے تحفظ کیلئے تیار رہیں۔
ادھرجنوبی کشمیر کے پہلگام میں۲۲؍اپریل کو پیش آئے دہشت گردانہ حملے کے بعد وادی اور جموں خطے میں حفاظتی تیاریوں کو وسعت دی جا رہی ہے ۔
اسی تناظر میں، جموں و کشمیر کے کئی اسکولوں اور ہسپتالوں میں منگل کو ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کی مشق (موک ڈرل) کا انعقاد کیا گیا۔
جموں ضلع کے کئی سرکاری اور نجی اسکولوں میں اس موک ڈرل کا مقصد طلبہ، اساتذہ اور عملے کو دہشت گردانہ حملے یا کسی اور ہنگامی صورتحال کے دوران فوری ردعمل اور انخلاء کے بارے میں عملی تربیت فراہم کرنا تھا۔
اس مشق کے دوران، طلبہ کو الارم بجنے پر ترتیب سے اسکول کی عمارت سے باہر نکالا گیا، اساتذہ نے ان کی رہنمائی کی، اور محفوظ مقام پر جمع ہونے کے بعد رول کال اور ابتدائی طبی امداد کی تربیت دی گئی۔
ادھرسرینگر میں واقع’اَمان دیپ بی آر میڈی سٹی اسپتال‘ میں بھی ایک اعلیٰ سطحی ایمرجنسی موک ڈرل کی گئی جس کا مقصد قدرتی آفات، دھماکوں یا کسی بڑے حادثے کی صورت میں مریضوں کی فوری طبّی نگہداشت اور ایمرجنسی پروٹوکولز پر عملدرآمد کی مشق کرنا تھا۔
ڈرل کے دوران مختلف حادثات کے فرضی متاثرین کو اسپتال لایا گیا، جہاں عملے نے’ٹرائیج سسٹم‘کے تحت زخمیوں کی درجہ بندی، ابتدائی طبی امداد، اور ایمرجنسی آپریشنز کا عملی مظاہرہ کیا۔ اسپتال کے طبی عملے ، نرسنگ اسٹاف اور انتظامیہ نے ایک منظم ردعمل کا مظاہرہ کیا جسے مقامی حکام اور شہری دفاع کے افسران نے سراہا۔
واضح رہے کہ سرحدی کشیدگی، حالیہ حملوں اور موجودہ جغرافیائی ماحول کو دیکھتے ہوئے یہ اقدامات جموں و کشمیر میں عوامی سلامتی کی نئی جہت کی عکاسی کرتے ہیں۔ ماہرین کا ماننا ہے کہ صرف حفاظتی اہلکار ہی نہیں بلکہ عوامی ادارے ، اسکول اور اسپتال بھی اب خطرات کے خلاف عملی تیاریوں میں پیش پیش نظر آ رہے ہیں۔