جموں/20اپریل
جموں و کشمیر کے ضلع رام بن میں شدید بارشوں، بادل پھٹنے اور اچانک سیلاب جیسی صورتحال کے نتیجے میں تین افراد ہلاک جبکہ 100 سے زائد کو ریسکیو کر کے محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا ہے ۔ جاں بحق ہوئے افراد میں دو کمسن بچے بھی شامل ہیں۔
ضلع کے سینئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (ایس ایس پی) کلبیر سنگھ نے بتایا کہ مسلسل بارشوں کے نتیجے میں ضلع رام بن کے بگنہ علاقے میں ایک رہائشی مکان گر گیا، جس کی زد میں آکر تین افراد ہلاک ہو گئے ۔
سنگھ نے بتایا ”گزشتہ رات سے موسلا دھار بارش جاری ہے جس کے سبب دو ہوٹل، کئی دکانیں اور متعدد رہائشی مکانات کو نقصان پہنچا ہے “۔
ایس ایس پی کے مطابق ریسکیو آپریشن جاری ہے ، اور اب تک ایک سو سے زائد افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا جا چکا ہے ۔انہوں نے مزید کہا کہ بارش کا سلسلہ بدستور جاری ہے ، اور موسم بہتر ہوتے ہی بحالی کا کام شروع کیا جائے گا۔
عین شاہدین کے مطابق ضلع رام بن میں رات بھر بادل پھٹنے کی وجہ سے ندی نالوں میں سیلابی صورتحال پیدا ہوئی۔انہوں نے کہاکہ پولیس اور ضلعی انتظامیہ نے فوری طورپر ریسکیو آپریشن شروع کیا جس دوران پھنسے ہوئے افراد کو محفوظ مقامات کی اور منتقل کیا گیا۔
ان کا مزید کہنا ہے کہ رام بن کے اوپری پہاڑی علاقوں میں بھی بادل پھٹنے کے واقعات رونما ہوئے ہیں جس کے پیش نظر ریسکیو آپریشن کا دائرہ مزید کئی علاقوں تک وسیع کیا گیا ہے ۔
ادھر مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے ایکس (سابق ٹوئٹر) پر پوسٹ کرتے ہوئے کہا کہ رام بن اور اس کے اطراف کے علاقوں میں رات بھر شدید ژالہ باری، تیز ہوائیں اور مٹی کے تودے گرنے کے واقعات پیش آئے ہیں۔
انہوں نے تصدیق کی کہ ”قومی شاہراہ بند ہے اور افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ تین قیمتی جانیں ضائع ہو چکی ہیں جبکہ جائیدادوں کو بھی نقصان پہنچا ہے “۔
جتیندر سنگھ نے بتایا کہ وہ ضلع ترقیاتی کمشنر بصیر الحق چودھری کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہیں۔ انہوں نے ضلعی انتظامیہ کے بروقت اور موثر ردعمل کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ اسی کی بدولت کئی قیمتی جانیں بچائی جا سکیں۔
مرکزی وزیر نے یقین دہانی کرائی”ہر قسم کی امداد، مالی ہو یا دیگر نوعیت کی، فراہم کی جا رہی ہے ۔ اگر ضرورت پڑی تو ایم پی فنڈ سے ذاتی وسائل بھی استعمال کیے جائیں گے ۔ عوام سے اپیل ہے کہ وہ گھبرائیں نہیں، ہم سب مل کر اس قدرتی آفت پر قابو پائیں گے “۔
دریں اثنا ایس ایس پی ٹریفک نیشنل ہائی وے رام بن، راجہ عادل حمید گنائی نے کا کہنا ہے کہ قومی شاہراہ پر پانچ مقامات پر مٹی کے تودے اور پتھروں کے گرنے سے ٹریفک کی آمدورفت متاثر ہوئی ہے ۔
گنائی نے کہا”میں خود جائے وقوعہ پر موجود ہوں۔ جیسے ہی بارش تھمتی ہے ، بحالی کا کام شروع کر دیا جائے گا“۔ انہوں نے واضح کیا کہ تمام مسافر محفوظ ہیں تاہم بعض ہلکی گاڑیوں کو نقصان پہنچنے کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔