سرینگر//
جموںکشمیر پولیس نے شمالی کشمیر کے ضلع کپواڑہ میں ایک خاتون اور سرکاری ملازم سمیت تین منشیات فروشوں کو گرفتار کرکے ان کی تحویل سے بھاری مقدار میں چرس بر آمد کیا ہے ۔
ایس ایس پی کپوارہ‘ غلام جیلانی وانی نے ایک پریس کانفرنس کے دوران تفصیلات فراہم کرتے ہوئے کہا کہ پولیس کی ایک ٹیم نے ناکے کے دوران ایک گاڑی کو روکا جس میں تین افراد سوار تھے ۔
وانی نے کہا کہ تلاشی کے دوران ان کی تحویل سے ایک کلو۷سو گرام چرس بر آمد کیا گیا جس کے بعد تینوں کو گرفتار کیا گیا اور گاڑی کو بھی ضبط کیا گیا۔گرفتار شدگان کی شناخت حسینہ بیگم، محمد یوسف شاہ اور ظہور احمد کے طور پر کی گئی جن کا تعلق جنوبی کشمیر سے ہے ۔
ایس ایس پی نے خاتون منشیات فروش کے بارے میں بتایا کہ وہ ایک بدنام زمانہ منشیات فروش ہے اور اس کے خلاف جنوبی اور شمالی کشمیر کے بارہمولہ کے تھانوں میں مقدمے درج ہیں۔
پولیس آفیسر نے کہا کہ یہ خاتون جنوبی کشمیر سے منشیات شمالی کشمیر میں لاتی تھی اور اس کا کاروبار کرتی تھی۔ان کا کہنا تھا کہ خواتین منشیات فروشوں کو پکڑنے میں کسی حد تک دشواریاں پیش آتی ہیں۔
وانی نے کہا کہ محمد یوسف شاہ جس کو گرفتار کیا گیا ہے اس خاتون کا بھائی ہے اور سرکاری ملازم بھی ہے جس کے متعلق متعلقہ محکمے کے ڈائریکٹر کو اس کی گرفتاری کے بارے میں لکھا جائے گا۔
ایس ایس پی نے کہا کہ ٹنگڈار کے کچھ افرد فرار ہیں جن کو میڈیا کی وساطت سے یہ پیغام دیا جاتا ہے کہ ان کی جائیدادوں کو تحت قانون ضبط کیا جائے گا۔
ان کا کہنا ہے کہ جو بھی منشیات فروشی میں ملوث ہوگا ان کا قافیہ تنگ کیا جائے گا اور اس غیر قانونی کاروبار سے بنائی گئی جائیدادوں کو منسلک کر دیا جائے گا۔انہوں نے مزید کہا کہ اس کیس کے سلسلے میں مقدمہ درج کیا گیا ہے اور مزید تحقیقات شروع کی گئی ہے ۔