ہفتہ, جولائی 5, 2025
  • ePaper
Mashriq Kashmir
  • پہلا صفحہ
  • تازہ تریں
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • اداریہ
  • سچ تو یہ ہے
  • رائے
  • بزنس
  • کھیل
  • آج کا اخبار
No Result
View All Result
Mashriq Kashmir
  • پہلا صفحہ
  • تازہ تریں
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • اداریہ
  • سچ تو یہ ہے
  • رائے
  • بزنس
  • کھیل
  • آج کا اخبار
No Result
View All Result
Mashriq Kashmir
No Result
View All Result
Home تازہ تریں

فاروق نے نجی طور پر آرٹیکل 370 کی منسوخی کی حمایت کی تھی:دولت

Nida-i-Mashriq by Nida-i-Mashriq
2025-04-16
in تازہ تریں, ٹاپ سٹوری
A A
فاروق نے نجی طور پر آرٹیکل 370 کی منسوخی کی حمایت کی تھی:دولت
FacebookTwitterWhatsappTelegramEmail

سرینگر16/اپریل

نیشنل کانفرنس (این سی) کے سرپرست اور جموں و کشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ فاروق عبداللہ نے نجی طور پر آرٹیکل 370 کی منسوخی کی حمایت کی تھی اور یہاں تک کہ’اعتماد‘ میں لیے جانے کی صورت میں اس عمل میں مدد کرنے کے لیے تیار ہونے کا بھی اظہار کیا تھا۔

فاروق عبداللہ کے ساتھ قریبی تعلقات رکھنے والے دلت نے اپنی کتاب ’دی چیف منسٹر اینڈ دی اسپائی‘ میں نیشنل کانفرنس کے رہنما کا حوالہ دیتے ہوئے کہا، ”ہم (تجویز کو منظور کرنے) میں مدد کرتے۔ ہمیں اعتماد میں کیوں نہیں لیا گیا؟“

متعلقہ

حج۲۰۲۶: درخواستیں اگلے ہفتے سے شروع ہوں گی:رجیجو

’ملک بھر سے لوگ آئیں اور کشمیر کو دیکھیں‘

جموں کشمیر کو خصوصی درجہ دینے والے آرٹیکل 370 کو مودی حکومت نے 4 اگست 2019 کو اچانک ختم کر دیا تھا، جس نے سب کو حیران کر دیا تھا۔

اس سے چند گھنٹے قبل فاروق عبداللہ اور دیگر سرکردہ سیاسی اور دیگر رہنماو¿ں کو وادی میں نظربند کردیا گیا تھا اور کئی مہینوں تک نظربندی جاری رہی۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ دفعہ کو منسوخ کرنے سے کچھ دن پہلے فاروق عبداللہ اور ان کے بیٹے عمرعبداللہ نے وزیر اعظم نریندر مودی سے ملاقات کی تھی۔

ہندوستان ٹائمز اخبار میں شائع ہونے والی کتاب کے اقتباسات کے مطابق اس ملاقات کا بھی ذکر ہے۔

”کیا ہوا…. کسی کو کبھی پتہ نہیں چلے گا“۔سابق جاسوس چیف لکھتے ہیں۔

رپورٹ اور دلت کے دعوے پر نیشنل کانفرنس کے سیاسی مخالفین نے شدید رد عمل کا اظہار کیا اور فاروق عبداللہ پر دھوکہ دہی کا الزام لگایا۔

پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) کی رہنما التجا مفتی نے کہا کہ یہ واضح ہے کہ فاروق عبداللہ نے جموں و کشمیر کے آئین کو معمول پر لانے اور اس کے بعد دھوکہ دہی کو معمول پر لانے میں مدد کرنے کے لئے پارلیمنٹ کے بجائے کشمیر میں رہنے کا انتخاب کیا۔

پی ڈی پی سربراہ اور سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی کی بیٹی التجا نے ایکس ایکس پر پوسٹ کیا”دولت صاحب فاروق عبداللہ کے پرجوش حامی ہیں جنہوں نے بتایا ہے کہ کس طرح فاروق صاحب آرٹیکل 370 کو منسوخ کرنے کے دہلی کے غیر قانونی اقدام سے متفق تھے۔ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کیے جانے سے کچھ دن پہلے فاروق عبداللہ اور وزیر اعظم کے درمیان کیا بات چیت ہوئی تھی اس کے بارے میں پہلے سے ہی شکوک و شبہات تھے۔ اس سے یہ واضح ہے کہ فاروق صاحب نے پارلیمنٹ کے بجائے کشمیر میں رہنے کا انتخاب کیا تاکہ جموں و کشمیر کے آئین کو معمول پر لانے اور اس کے بعد دھوکہ دہی کو معمول پر لانے میں مدد مل سکے“۔

جموں و کشمیر پیپلز کانفرنس کے چیئرمین سجاد لون نے کہا کہ وہ اس انکشاف سے حیران نہیں ہیں۔

سوشل میڈیا پر لون نے دولت کو فاروق عبداللہ کا ’قریبی ساتھی‘ اور’عملی طور پر بدلتی ہوئی انا‘ قرار دیا، جس سے سابق جاسوس کے دعوے کو کافی تقویت ملی۔

لون نے ایکس پر لکھا کہ ”دولت صاحب کی طرف سے آنے سے یہ انکشاف بہت قابل اعتماد ہے“۔

انہوں نے تجویز پیش کی کہ نیشنل کانفرنس اس انکشاف کو مسترد کر دے گی اور اسے ’ایک اور سازش‘ قرار دے گی اور پارٹی پر لگاتار’متاثرین کا کارڈ‘ کھیلنے کا الزام لگایا۔

پی سی کے سربراہ نے مزید کہا کہ نیشنل کانفرنس کو 2019 میں تعاون کے لئے 2024 کے انتخابی چکر میں انعام دیا جا سکتا ہے۔

پوسٹ میں سجاد نے لکھا”…. میں فاروق صاحب کو یہ کہتے ہوئے دیکھ سکتا ہوں کہ ہمیں رونے دیجئے ‘آپ اپنا کام کریں ‘ہم آپ کے ساتھ ہیں ۔ 2024، 2019 میں کی گئی خدمات کا انعام تھا۔ یقینا یہ قومی مفاد میں ہے“۔

نیشنل کانفرنس کے سابق رہنما اور سرینگر کے سابق میئر جنید مٹو نے بھی نیشنل کانفرنس کو تنقید کا نشانہ بنایا۔

مٹو”ایسا لگتا ہے کہ این سی کے بیگ سے ایک بار پھر کچھ گر گیا ہے اور ایسا لگتا ہے کہ یہ بلی ہے“۔ مٹو نے کہا کہ کشمیر کے کمزور اور سادہ لوح لوگوں کےلئے ہمدردی!

فاروق عبداللہ کی جانب سے کوئی رد عمل سامنے نہیں آیا لیکن ان کی بیٹی صفیہ عبداللہ نے ایکس پر پوسٹ کیا”میں نے دلت پر کبھی بھروسہ نہیں کیا۔ وہ ہمیشہ ایک جاسوس تھا جس کی وفاداری صرف اپنے آپ سے تھی۔ انہوں نے کبھی پرواہ نہیں کی کہ انہوں نے اپنی پچھلی کتابوں کے ساتھ کس کو بس کے نیچے پھینک دیا‘۔

ان کا مزید کہنا تھا ”میں نے یہ کتاب پڑھی ہے اور انہوں نے ایک بار پھر سچ کے ساتھ کھلواڑ کیا ہے۔“ (ایجنسیاں)

ShareTweetSendShareSend
Previous Post

پاکستان پر قیمتی وقت ضائع کرنے کی کوئی ضرورت نہیں ہے:وزیر خارجہ

Next Post

’کیا مسلمانوں کو ہندو بورڈ میں شامل کیا جائے گا؟ ‘ سپریم کورٹ

Nida-i-Mashriq

Nida-i-Mashriq

Related Posts

مودی نے ملک کی سرزمین کی ایک انچ بھی نہیںدی :رجیجو
تازہ تریں

حج۲۰۲۶: درخواستیں اگلے ہفتے سے شروع ہوں گی:رجیجو

2025-07-05
’ملک بھر سے لوگ آئیں اور کشمیر کو دیکھیں‘
ٹاپ سٹوری

’ملک بھر سے لوگ آئیں اور کشمیر کو دیکھیں‘

2025-07-05
۲ء۳۵ڈگری سینٹی گریڈ:سرینگر کاگرم ترین دن
تازہ تریں

شدید گرمی کی لہر:ماہرینِ صحت کی احتیاطی تدابیر اپنانے کی اپیل

2025-07-05
سرینگر میں تین سالہ لڑکے کو غرقاب ہونے سے بچایا گیا
تازہ تریں

بانڈی پورہ اور سرینگر میں نہانے کے دوران دو نوجوان غرقاب‘ لاشیں بازیاب

2025-07-05
شوپیاں گرینیڈ حملے میں ملوث تین افراد گرفتار، اسلحہ بر آمد:پولیس
تازہ تریں

ترال میں دو ملی ٹینٹ معاونین گرفتار، دھماکہ خیز مواد برآمد

2025-07-04
تازہ تریں

کشمیر میں۵جولائی تک موسم گرم و مرطوب رہنے کا امکان

2025-07-04
وادی کشمیر کے مختلف اضلاع میں ایس آئی اے کے چھاپے
تازہ تریں

بجبہاڑہ قتل کیس:ایس آئی اے کی چھاپہ مار کارروائیاں:ترجمان

2025-07-04
۵لاکھ بے گھر افراد کیلئے گھر وں کی فراہمی
ٹاپ سٹوری

۵لاکھ بے گھر افراد کیلئے گھر وں کی فراہمی

2025-07-04
Next Post
۱۳ سال سے کم عمر بچوں کو سوشل میڈیا استعمال کرنے سے روکنے کی درخواست مسترد 

’کیا مسلمانوں کو ہندو بورڈ میں شامل کیا جائے گا؟ ‘ سپریم کورٹ

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

I agree to the Terms & Conditions and Privacy Policy.

  • ePaper

© Designed by GITS - Nida-i-Mashriq

No Result
View All Result
  • پہلا صفحہ
  • تازہ تریں
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • اداریہ
  • سچ تو یہ ہے
  • رائے
  • بزنس
  • کھیل
  • آج کا اخبار

© Designed by GITS - Nida-i-Mashriq

This website uses cookies. By continuing to use this website you are giving consent to cookies being used. Visit our Privacy and Cookie Policy.