سرینگر//
قومی تحقیقاتی ایجنسی (این آئی اے ) نے جموں و کشمیر کے ضلع پونچھ میں اسلحہ اور گولہ بارود کی ضبطی سے متعلق دہشت گردی سازش کیس میں ایک پاکستانی ہینڈلر سمیت تین ملزمان کے خلاف چارج شیٹ داخل کر دی ہے ۔
ملزمان کی شناخت عبدالعزیز، منور حسین اور نذیر حسین عرف نذیر احمد، عرف علی خان، عرف نذیر، عرف علی، اور عرف شاہین کے طور پر ہوئی ہے ۔
این آئی اے کے ترجمان کے مطابق نذیر حسین اس وقت پاکستان کے زیرِ انتظام کشمیر (پی او کے ) میں سرگرم ہے اور کالعدم جموں و کشمیر غزنوی فورس (جے کے جی ایف) کا سرگرم رکن ہے ۔
ترجمان نے کہاکہ تحقیقات کے دوران منکشف ہوا ہے کہ وہ مختلف ممنوعہ دہشت گرد تنظیموں اور ان کے معاونین کے ساتھ مل کر کشمیر میں دہشت گردانہ سرگرمیوں کو انجام دینے کی سازش کا حصہ تھا۔
این آئی اے کے مطابق نذیر حسین مبینہ طور پر مقامی نوجوانوں کو تشدد پر اکسانے کے لیے اشتعال انگیز آڈیو کلپس اور ویڈیو پیغامات شیئر کرتا تھا، انہیں ‘جہاد’ پر اکساتا اور ہندوستان کے خلاف جنگ چھیڑنے کی ترغیب دیتا تھا۔ اس کے علاوہ، وہ دہشت گرد تنظیموں کے مقامی معاونین کو اسلحہ، گولہ بارود اور دستی بم فراہم کرتا تھا تاکہ وہ خطے میں خوف و ہراس پھیلانے کے منصوبوں پر عمل درآمد کر سکیں۔
این آئی اے نے یہ کیس اکتوبر۲۰۲۴میں درج کیا تھا جس دوران سرنکوٹ ، پونچھ میں پولیس پارٹی نے عبدالعزیز کو گرفتار کیا تھا، جس کے بیگ سے دو دستی بم برآمد ہوئے تھے ۔ عبدالعزیز سے تفتیش کے بعد منور حسین کو بھی گرفتار کیا گیا، جس کے قبضے سے ایک پستول، ایک میگزین اور نو گولیاں برآمد ہوئیں۔
دونوں ملزمان پاکستانی ہینڈلر نذیر عرف علی سے رابطے میں تھے ۔
مزید تحقیقات سے انکشاف ہوا کہ سرحد پار سے ہونے والی دہشت گردانہ کارروائیوں کے ذریعے جموں و کشمیر کو غیر مستحکم کرنے اور خطے کی فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو نقصان پہنچانے کی سازش کی جا رہی تھی۔