نئی دہلی//
جسٹس ارون پلی کو ہفتہ کو جموں و کشمیر اور لداخ ہائی کورٹ کا چیف جسٹس مقرر کیا گیا۔
مرکزی وزیر قانون ارجن رام میگھوال نے ایکس پر پوسٹ کرکے یہ اطلاع دی۔ پنجاب اور ہریانہ ہائی کورٹ کے جسٹس پلی نے جسٹس تاشی ربستان کی جگہ لی ہے، جنہوں نے ۹؍ اپریل کو۶۲ سال کی عمر میں عہدہ چھوڑ دیا تھا۔
جسٹس پلی کی ترقی کی سفارش سپریم کورٹ کالجیم نے چار اپریل کو کی تھی۔ اس کے علاوہ مدھیہ پردیش ہائی کورٹ کے جسٹس سْشِرت اروند دھرم ادھیکاری کا کیرالہ ہائی کورٹ میں تبادلہ کر دیا گیا ہے۔
ایکس پر اپنی پوسٹ میں مرکزی وزیر قانون میگھوال نے کہا کہ صدر جمہوریہ نے آئین ہند کی طرف سے دیے گئے اختیارات کا استعمال کرتے ہوئے چیف جسٹس آف انڈیا سے مشاورت کے بعد پنجاب اور ہریانہ ہائی کورٹ کے جسٹس ارون پلی کو جموں و کشمیر اور لداخ ہائی کورٹ کا چیف جسٹس مقرر کیا ہے۔ میں ان کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کرتا ہوں۔
جسٹس پلی ۱۸ستمبر۱۹۶۴کو پیدا ہوئے تھے۔ ان کے والد ہماچل پردیش ہائی کورٹ میں سینئر وکیل تھے۔ جسٹس پلی نے کامرس میں گریجویشن کیا اور ۱۹۸۸ میں پنجاب یونیورسٹی، چندی گڑھ سے قانون کی ڈگری حاصل کی۔
اس کے بعد انہوں نے پنجاب اور ہریانہ ہائی کورٹ میں اپنی قانونی پریکٹس شروع کی اور یکم ستمبر ۲۰۰۴ کو پنجاب کے ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل مقرر ہوئے۔ وہ مارچ ۲۰۰۷ تک اس عہدے پر رہے۔ بعد ازاں وہ ۲۶؍ اپریل۲۰۰۷ کو سینئر ایڈووکیٹ کے طور پر نامزد ہوئے۔
اس عرصے کے دوران انہوں نے سپریم کورٹ، دہلی ہائی کورٹ اور ہماچل پردیش ہائی کورٹ میں کئی اہم مقدمات پر بحث کی۔ انہیں۲۸دسمبر ۲۰۱۳کو پنجاب اور ہریانہ ہائی کورٹ کی بنچ میں ترقی دی گئی۔
وہ۳۱ مئی۲۰۲۳ سے ہریانہ اسٹیٹ لیگل سروسز اتھارٹی کے ایگزیکٹو چیئرمین کے طور پر بھی خدمات انجام دے رہے ہیں۔ انہیں ۳۱؍ اکتوبر ۲۰۲۳ تک دو سال کی مدت کے لیے نیشنل لیگل سروسز اتھارٹی کی گورننگ باڈی کے ممبر کے طور پر نامزد کیا گیا۔