جموں//
جموں کشمیر کے ڈائریکٹر جنرل آف پولیس (ڈی جی پی) نلن پربھات نے مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ کی حمایت اور ’زیرو ٹیر‘ حکمت عملی کی ستائش کرتے ہوئے پیر کو کہا کہ دہشت گردی کے ماحولیاتی نظام اور بنیادی ڈھانچے کو تباہ کر دیا گیا ہے۔
ڈی جی پی نے مزید کہا کہ جب تک مرکز کے زیر انتظام علاقے (یو ٹی) سے دہشت گردی کا مکمل صفایا نہیں ہوجاتا تب تک ان کی فورس آرام سے نہیں بیٹھے گی۔
پربھات راج بھون میں ایک خصوصی تقریب میں وزیر داخلہ کی جانب سے۱۰ پولیس اہلکاروں سمیت ۱۱ شہیدوں کے اہل خانہ کو ہمدردی کی بنیاد پر تقرری کے احکامات سونپنے کے بعد ایک اجتماع سے خطاب کر رہے تھے۔
ڈی جی پی نے کہا کہ۱۹۸۹ سے اب تک ۵۱۵ اسپیشل پولیس افسران (ایس پی اوز) سمیت ۱۶۱۴پولیس اہلکاروں نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا ہے۔
پربھات نے کہا کہ شاہ کے فیصلوں جیسے’صفر دہشت گردی‘ منصوبے کے کامیاب نفاذ اور ان کی حمایت نے جموں و کشمیر پولیس کو اسٹریٹجک طور پر ایک بہت مضبوط فورس بنا دیا ہے۔
ڈی جی پی نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف لڑائی میں ۵۱۵؍ ایس پی اوز سمیت ۱۶۱۴ پولیس اہلکاروں کی قربانی پولیس فورس کی بہادری اور جموں و کشمیر کو محفوظ اور پرامن بنانے کی ان کی کوششوں کو ظاہر کرتی ہے۔’’ ہم پہلے ہی دہشت گردی کے ماحولیاتی نظام اور بنیادی ڈھانچے کو تباہ کر چکے ہیں‘‘۔
شہیدوں کے اہل خانہ سے ملاقات کرنے اور ذاتی طور پر انہیں تقرری کے احکامات سونپنے پر وزیر داخلہ کا شکریہ ادا کرتے ہوئے پربھات نے کہا کہ ان کی فورس اس وقت تک آرام سے نہیں بیٹھے گی جب تک جموں و کشمیر سے دہشت گردی کا مکمل صفایا نہیں ہوجاتا۔
ڈی جی پی نے پولیس اور دیگر سیکورٹی ایجنسیوں کے درمیان ہم آہنگی پر بھی روشنی ڈالی اور وزیر داخلہ کی رہنمائی کیلئے ان کی ستائش کی اور کہا کہ کوآرڈینیشن پر زور دینے سے انہیں بہتر طریقے سے چیلنجوں سے نمٹنے کے لئے آپریشنل طور پر تیار کیا گیا ہے۔
پولیس سربراہ نے جنرل وارفیئر اسپیشل ٹریننگ، کیمپ سکیورٹی اور علاقے پر غلبہ حاصل کرنے میں وزیر داخلہ کی حمایت کی بھی تعریف کی۔ (ایجنسیاں)