نئی دہلی//
مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ نے منگل کو کہا کہ حریت کانفرنس کے دو حلیف جموں و کشمیر پیپلز موومنٹ اور ڈیموکریٹک پولیٹیکل موومنٹ نے علیحدگی پسندی سے تمام تعلقات منقطع کرنے کا اعلان کیا ہے۔
اس اقدام کا خیرمقدم کرتے ہوئے شاہ نے زور دے کر کہا کہ مودی حکومت کی متحد پالیسیوں نے جموں و کشمیر سے علیحدگی پسندی کو باہر نکال دیا ہے۔
شاہ نے کہا کہ کشمیر میں علیحدگی پسندی تاریخ بن چکی ہے۔
حریت کی دو تنظیموں جموں و کشمیر پیپلز موومنٹ اور ڈیموکریٹک پولیٹیکل موومنٹ نے علیحدگی پسندی سے تمام تعلقات منقطع کرنے کا اعلان کیا ہے۔ ’’میں بھارت کے اتحاد کو مضبوط کرنے کی سمت میں اس قدم کا خیرمقدم کرتا ہوں اور ایسے تمام گروہوں سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ آگے آئیں اور ہمیشہ کے لئے علیحدگی پسندی کو ختم کریں‘‘۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ یہ وزیر اعظم نریندر مودی کے ترقی یافتہ ، پرامن اور متحد ہندوستان کی تعمیر کے وڑن کیلئے ایک بڑی فتح ہے۔
یہ پیش رفت مرکزی وزارت داخلہ کی جانب سے میر واعظ عمر فاروق کی قیادت والی عوامی ایکشن کمیٹی (اے سی سی) پر غیر قانونی سرگرمی (روک تھام) ایکٹ کے تحت پانچ سال کی پابندی عائد کرنے کے چند دن بعد سامنے آئی ہے۔
وزارت داخلہ نے غیر قانونی سرگرمی (روک تھام) ایکٹ کے تحت مولوی مسرور عباس انصاری کی سربراہی میں جموں و کشمیر اتحاد المسلمین (جے کے آئی ایم) پر بھی پانچ سال کی پابندی عائد کردی ہے۔
امیت شاہ نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ایک پوسٹ میں کہا کہ یہ تنظیمیں لوگوں کو امن و امان میں خلل ڈالنے کیلئے اکسا رہی تھیں‘ جس سے ملک کے اتحاد اور سالمیت کو خطرہ لاحق ہے۔
اس دوران بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے سینئر رہنما اور جموں و کشمیر اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر سنیل شرما نے منگل کو کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی مضبوط قوت ارادی نے جموں و کشمیر میں دہشت گردی، علیحدگی پسندی اور پتھراؤ کا خاتمہ کیا ہے۔
وہ دو حریت تنظیموں‘جموں و کشمیر پیپلز موومنٹ اور ڈیموکریٹک پولیٹیکل موومنٹ کو علیحدگی پسندی سے الگ ہونے کے اعلان سے متعلق سوال کا جواب دے رہے تھے۔
شرما نے کہا کہ دو تنظیموں نے خود کو علیحدگی پسندی سے الگ کر لیا ہے جو ایک خوش آئند قدم ہے۔ ’’یہ صرف وزیر اعظم نریندر مودی کی مضبوط قوت ارادی کی وجہ سے ممکن ہوا، جنہوں نے دہشت گردی، علیحدگی پسندی اور پتھراؤ کو بھرپور طریقے سے روکا۔ اس نے ان کی تنظیموں پر پابندی لگا دی اور ان کے رہنماؤں کو جیلوں میں بند کر دیا۔ یہی وجہ ہے کہ ایسی تنظیمیں آج علیحدگی پسندی سے تعلق توڑ رہی ہیں اور مرکزی دھارے میں شامل ہو رہی ہیں‘‘۔
شرما نے کانگریس اور دیگر علاقائی سیاسی جماعتوں کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ انہوں نے اپنے دور میں ایسی تنظیموں کے سامنے سر جھکایا۔