جموں//
صحت اور تعلیم کی وزیر سکینہ یتو نے ڈیلی ویجروں کے مسئلے پر بی جے پی کے اسمبلی سے واک آئوٹ کو ڈرامہ بازی قرار دیتے ہوئے کہا کہ حکومت ان ملازموں کے مسائل کو حل کرنے کیلئے سنجیدہ ہے ۔
ایتو نے کہا’’اگر واقعی بی جے پی کو ڈیلی ویجروں کی ہمدردی ہوتی تو وہ ان کیلئے پیسے لا کر ان کی نوکریوں کو مستقل کرتے ‘‘۔
وزیر نے ان باتوں کا اظہار منگل کو یہاں نامہ نگاروں کے سوالوں کا جواب دینے کے دوران کیا۔
ڈیلی ویجروں کے مسئلے پر بی جے پی کے اسمبلی سے واک آئوٹ کے بارے میں پوچھے جانے پر انہوں نے کہا’’گذشتہ دس برسوں سے ان کی یہاں سرکار تھی اور دلی میں ۱۵برسوں سے بی جے پی کی سرکار ہے اگر یہ واقعی ڈیلی ویجروں کے ہمدرد ہوتے تو ان کے لئے پیسے لا کر ان کی نوکریوں کو مستقل کرتے ‘‘۔
ایتو کا کہنا تھا’’وہ ڈراما کرتے ہیں، لیکن لوگ سمجھتے ہیں کہ پچھلے دس برسوں کے دوران ڈیلی ویجروں کے ساتھ کتنا ظلم ہوا‘‘۔
وزیر صحت کہا’’عمر عبداللہ صاحب نے ڈیلی ویجروں کے مسائل کو صحیح قرار دیا ہے اور ان کے مسائل کے حل کیلئے ایک کمیٹی بنائی جو اس کمیٹی کی طرف سے رپورٹ آئے گی اس کو تسلیم کیا جائے گا‘‘۔
ایتو نے کہا کہ لگ بھگ دس برسوں کے بعد بجٹ میں جموں وکشمیر کے لوگوں کی آواز سنائی دے رہی ہے اور لوگوں کے نمائندے لوگوں کے مسائل اٹھا رہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا’’پہلے جموں وکشمیر کا بجٹ دلی میں پاس ہوتا تھا جہاں جموں وکشمیر کے لوگوں کا کوئی نمائندہ نہیں ہوتا تھا۔‘‘