سرینگر//
وسطی کشمیر کے ضلع بڈگام کے سب ڈسٹرکٹ ہسپتال (ایس ڈی ایچ) چاڈورہ میں ایک کتے کی کرسی پر بیٹھے ہوئے ایک ویڈیو وائرل ہوئی ہے، جس کی بڑے پیمانے پر مذمت کی گئی ہے اور ڈائریکٹوریٹ آف ہیلتھ سروسز کشمیر (ڈی ایچ ایس کے) نے تحقیقات کا حکم دیا ہے۔
اس ویڈیو کے سوشل میڈیا پر بڑے پیمانے پر گردش کرنے کے بعد اس واقعہ پر عوام کی ناراضگی پیدا ہوگئی ہے۔
نیشنل کانفرنس کے مقامی ایم ایل اے علی محمد ڈار نے کہا کہ انہوں نے اس معاملے کو اعلیٰ حکام کے سامنے اٹھایا ہے۔
ان کاکہنا تھا’’یہ ایک بہت سنگین مسئلہ ہے۔ کتے کو ایس ڈی ایچ میں ایک کرسی پر بیٹھے ہوئے دیکھا گیا تھا اور اس سے اسپتال میں عملے کی کارکردگی پر سوالات اٹھتے ہیں۔ میں نے اس معاملے کو ڈپٹی کمشنر بڈگام کے ساتھ ساتھ محکمہ صحت کے اعلی عہدیداروں کے ساتھ بھی اٹھایا ہے‘‘۔
سوشل میڈیا پر ایک علیحدہ بیان میں نیشنل کانفرنس نے اس معاملے پر کارروائی کی یقین دہانی کرائی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو گردش کر رہی ہے جس نے عوام کی توجہ اپنی جانب مبذول کرائی ہے۔’’ ہم معاملے کی سنگینی کو تسلیم کرتے ہیں اور سب کو یقین دلاتے ہیں کہ ضروری اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں۔ ایم ایل اے علی محمد ڈار نے اس معاملے کا فوری نوٹس لیا ہے اور اسے اعلیٰ حکام کے سامنے اٹھایا ہے‘‘۔
اس واقعے پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے ایک سوشل میڈیا صارف نے ایک پوسٹ میں لکھا کہ’’نئے ڈاکٹر نے آج ایس ڈی ایچ چاڈورہ ا میں شمولیت اختیار کی ہے‘‘۔
چاڈورہ کے بلاک میڈیکل آفیسر (بی ایم او) ہشمت سلطان نے کوئی بھی تفصیلات بتانے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ وہ اس معاملے پر باضابطہ عوامی ردعمل پیش کریں گے۔
تاہم این سی ایم ایل اے نے کہا کہ انہوں نے متعلقہ بی ایم او سے بھی بات کی جنہوں نے اعتراف کیا کہ ویڈیو اسپتال کے اندر کی ہے۔ تاہم ان کا کہنا تھا کہ انہیں بتایا گیا تھا کہ یہ ویڈیو رات کے اوقات میں بنائی گئی تھی اور کتے کو جان بوجھ کر کسی نے کرسی پر بٹھایا تھا۔ نیشنل کانفرنس کے ایم ایل اے نے کہا’’لیکن ہم ایسے کسی بھی بہانے کو برداشت نہیں کریں گے جو صحت کی دیکھ بھال کی خدمات کی فراہمی پر سمجھوتہ کرے‘‘۔
ایس ڈی ایچ چاڈورہ اس سے پہلے غلط وجوہات کی وجہ سے خبروں میں رہے ہیں، خاص طور پر عملے کی کمی اور ناکافی صفائی ستھرائی کی وجہ سے۔
دریں اثنا ڈائریکٹوریٹ آف ہیلتھ سروسز کشمیر (ڈی ایچ ایس کے) نے اس واقعہ کی تحقیقات کا حکم دیا ہے جس میں ایک کتے کو کرسی پر بیٹھے ہوئے دیکھا گیا تھا جبکہ کچھ دیگر اسپتال کی میزوں کے نیچے گھوم رہے تھے۔
انہوں نے کہا’’انکوائری کمیٹی اس امکان کا بھی جائزہ لے گی کہ ویڈیو جان بوجھ کر ایک مصروف سرکاری اسپتال کو بدنام کرنے کے لئے بنایا گیا تھا یا ترمیم کیا گیا تھا، جنہوں نے پہلے سرکاری اسپتالوں کو بدنام کرنے اور مریضوں اور عوام کو گمراہ کرنے کی کوشش کی تھی جیسا کہ ایس ڈی ایچ بجبہاڑہ اور سی ایچ سی پٹن کے معاملے میں ہوا تھا جہاں سوشل میڈیا پر منظم / فرضی ویڈیو اپ لوڈ کیے گئے تھے۔ ایسی صورت میں کمیٹی ایسی مذموم کوششوں کے مرتکبین کے خلاف قانون کی متعلقہ دفعات کے تحت کارروائی کی سفارش کرے گی۔
عہدیداروں نے مزید کہا کہ ڈائریکٹوریٹ آف ہیلتھ سروسز کشمیر (ڈی ایچ ایس کے) پیشہ ورانہ مہارت کے اعلیٰ ترین معیار ات پر قائم اور مکمل طور پر پرعزم ہے اور کسی بھی سطح پر کسی قسم کی کوتاہی برداشت نہیں کرے گا۔