سرینگر//
سرینگر کی ایک عدالت نے۷ مارچ کو گلمرگ میں منعقدہ ایک فیشن شو‘جس پر پوری وادی میں غم و غصہ پھیل گیا‘ کے منتظمین کو پیشگی نوٹس جاری کی ہے ۔
رواں ماہ رمضان کے دوران منعقد ہونے والے اس پروگرام نے ایک بڑا تنازعہ کھڑا کر دیا تھا، جس کی وجہ سے جموں و کشمیر قانون ساز اسمبلی کے بجٹ اجلاس میں خلل پڑا تھا۔
ہنگامہ آرائی کے بعد وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے واضح کیا کہ اس تقریب میں حکومت کا کوئی کردار نہیں ہے اور اسے’نجی تقریب‘ قرار دیا۔
سری نگر کی اسپیشل موبائل مجسٹریٹ عدالت نے عوامی اتحاد پارٹی (اے آئی پی) کے رہنما عادل نذیر خان کی شکایت پر شو کے منتظمین فیشن ڈیزائنر شیون اور نریش اور ای ایل ای انڈیا کے ایڈیٹر ان چیف کو پیشگی نوٹس جاری کیا ہے۔
شکایت کنندہ نے اپنے وکیل ایڈوکیٹ نوید بختیار کے توسط سے عدالت سے مناسب کارروائی کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ درخواست نیک نیتی اور انصاف کے مفاد میں دی گئی ہے۔
شیون اور نریش کے لیبل کی ۱۵ ویں سالگرہ کے موقع پر منعقد ہونے والے اس فیشن شو میں مشہور اسکی ریزورٹ کے برفانی پس منظر میں ماڈلز نے اسکی ویئر پہنا ہوا تھا۔ تاہم، اسے مقامی باشندوں، سیاست دانوں اور مذہبی گروہوں کی طرف سے بڑے پیمانے پر تنقید کا نشانہ بنایا گیا ہے، بہت سے لوگوں نے اسے’فحش‘اور’نامناسب‘ قرار دیا ہے۔
رد عمل کے جواب میں ، ڈیزائنرز نے معذرت کرتے ہوئے کہا کہ ان کا ارادہ مذہبی یا ثقافتی اقدار کو ٹھیس پہنچانے کے بجائے تخلیقی صلاحیتوں کا جشن منانا تھا۔ اس کے باوجود یہ تنازعہ ایک قانونی معاملے کی شکل اختیار کر گیا ہے اور اس واقعے کی تصاویر بنانے والے فوٹوگرافروں کو بھی جانچ پڑتال کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
عدالت نے کیس کی اگلی سماعت ۸؍اپریل کو مقرر کی ہے۔