جموں/۵مارچ
بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے رہنما سنیل شرما نے چہارشنبہ کے روز کہا کہ جموں کشمیر میں مہاراجہ ہری سنگھ کی حکومت کے خلاف بغاوت کرنے والے ملک دشمن تھے۔
جموں میں نامہ نگاروں سے بات چیت کرتے ہوئے قانون ساز اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شرما نے کہا کہ غداروں اور ملک دشمنوں کے نام پر یوم شہدا نہیں منایا جا سکتا۔ انہوں نے کہا کہ 13 جولائی کو مقبول شیروانی ، میجر سومناتھ شرما ، بریگیڈیئر راجندر سنگھ اور دیگر کے نام سے یاد کیا جانا چاہئے جنہوں نے قوم کےلئے اپنی خدمات پیش کیں اور جموں و کشمیر کو دشمن سے بچایا۔
شرما نے کہا”ہم اسمبلی کے اندر اور باہر یہ کہہ رہے ہیں اور ہم اسے جاری رکھیں گے کہ غداروں کو شہید کا لقب نہیں دیا جا سکتا“۔
بی جے پی لیڈر نے کہا کہ 13 جولائی 1931 کو سینٹرل جیل سرینگر کے باہر مارے گئے لوگ آتش زنی کرنے والے تھے۔ ”میں آج آپ کو بتانا چاہتا ہوں کہ 13 جولائی کو مارے گئے لوگوں نے پہلے ایک ہندو علاقے کو آگ لگائی اور پھر مہاراجہ کی حکمرانی کے خلاف مزاحمت شروع کی۔ ان لوگوں کو کانگریس پارٹی نے شہید بنایا تھا، لیکن نریندر مودی کے دور حکومت میں انہیں شہید نہیں مانا جا سکتا“۔
شرما نے اسپیکر پر متعصب اور ایک مخصوص پارٹی کے نمائندے ہونے کا بھی الزام عائد کیا۔
اس سے پہلے بدھ کے روز قانون ساز اسمبلی میں بی جے پی لیڈر سنیل شرما کے اس بیان پر ہنگامہ ہوا جس میں انہوں نے 13 جولائی کے شہیدوں کو ’غدار‘ قرار دیا تھا۔
لیفٹیننٹ گورنر کے خطاب پر تحریک تشکر پر بحث کے دوران پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کے رہنما وحید الرحمان پرہ نے 13 جولائی کو یوم شہدا کی تعطیلات بحال کرنے کا مطالبہ کیا۔
پرہ نے اپنی تقریر ختم کرتے ہی اپوزیشن لیڈر سنیل شرما کھڑے ہو گئے اور ان کے مطالبے پر اعتراض کیا۔
شرما نے کہا”وہ شہید نہیں تھے بلکہ غدار تھے“ جس پر حکومتی بنچوں کے ساتھ ساتھ کشمیر کی حزب اختلاف کی جماعتوں نے بھی بڑے پیمانے پر احتجاج کیا۔ رہنماو¿ں نے مطالبہ کیا کہ ان ریمارکس کو ایوان کے ریکارڈ سے خارج کیا جانا چاہئے۔
بانڈی پورہ کے ایم ایل اے نظام الدین بھٹ نے مطالبہ کیا کہ یہ ریمارکس توہین آمیز اور تفرقہ انگیز ہیں اور انہیں واپس لیا جانا چاہئے یا ریکارڈ سے خارج کردیا جانا چاہئے۔ حکمراں جماعت اور بی جے پی کے درمیان مسلسل نعرے بازی کے درمیان اسپیکر عبدالرحیم راتھر نے اعلان کیا کہ ان ریمارکس کو ایوان کے ریکارڈ سے ہٹا دیا گیا ہے۔
اس کے بعد بی جے پی کے تمام ممبران اسمبلی نے شرما کے ریمارکس کو ہٹائے جانے کے خلاف ایوان سے واک آو¿ٹ کیا۔