سرینگر/۲۲فروری
پی ڈی پی کی لیڈر ‘التجا مفتی نے شراب اور منشیات کے پھیلا¶ کو سنجیدہ مسئلہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ جموں کشمیر میں شراب اور منشیات کی وبا آگ کی طرح پھیل رہی ہے ۔
ان کا کہنا ہے کہ ہمارے نوجوان نشے کے عادی بن رہے ہیں جو ہمارے سماج کا تانہ بانہ متاثر ہو رہا ہے ۔
التجا نے مرکزی اور جموں و کشمیر سرکار سے اپیل کی کہ وہ جموں وکشمیر کو بھی بہار، گجرات اور تامل ناڈو کی طرح شراب سے پاک خطہ بنائیں۔
پی ڈی پی لیڈر نے ان باتوں کا اظہار ہفتے کو یہاں پارٹی ہیڈر کوارٹر میں شراب کے خلاف ایک دستخطی مہم شروع کرنے کے بعد نامہ نگاروں کے ساتھ بات کرنے کے دوران کیا۔
التجا نے کہا”ہم یہاں شراب اور منشیات کے خلاف ایک دستخطی مہم شروع کرنے کےلئے جمع ہوئے ہیں‘ جموں و کشمیر میں شراب،منشیات آگ کی طرح پھیل رہے ہیں“۔
ان کا کہنا تھا”ہمارے ایک رکن اسمبلی فیاض میر صاحب نے شراب کے خلاف بل جمع کی ہے ہماری لوگوں سے اپیل ہے کہ وہ ہماری اس مہم کا بھر پور سپورٹ کریں“۔
التجا نے کہا کہ ہمارے نوجوان منشیات اور شراب کے عادی بن رہے ہیں جس سے ہمارے سماج کا تانہ بانہ متاثر ہو رہا ہے ۔
پی ڈی پی لیڈر نے کہا”جموں کشمیر میں گذشتہ چار پانچ برسوں سے شراب آسانی سے دستیاب ہے جس کی وجہ سے یہاں خاندان تباہ ہو رہے ہیں“۔
التجا نے منشیات کے خلاف جموںکشمیر پولیس کی کارروائیوں کی سراہنا کرتے ہوئے کہا”جموںکشمیر پولیس گذشتہ کچھ برسوں سے منشیات کے خلاف بہت اچھا کام کر رہی ہے میری پولیس سے اپیل ہے کہ وہ شراب کے خلاف بھی وسیع پیمانے پر کریک ڈاﺅن شروع کریں“۔
انہوں نے باقی سیاسی جماعتوں نیشنل کانفرنس، پیپلز کانفرنس اور بی جے پی سے بھی اس مہم کا سپورٹ کرنے کی اپیل کی۔
التجا نے کہا”میری تمام سیاسی جماعتوں سے اپیل ہے کہ وہ ہمارا ساتھ دیں کیونکہ یہ کوئی سیاسی مسئلہ نہیں بلکہ ایک سماجی مسئلہ ہے “۔ان کا کہنا تھا”جموں وکشمیر میں بے روزگاری عروج پر ہے جس کی وجہ سے ہمارے نوجوان منشیات کی طرف مائل ہو رہے ہیں“۔
پی ڈی پی لیڈر نے کہا کہ پی ڈی پی وہ واحد جماعت ہے جس نے شراب کے خلاف بل متعارف کی ہے ۔
آنے والے اسمبلی اجلاس سے اس سلسلے میں توقعات ہونے کے بارے میں پوچھے جانے والے ایک سوال کے جواب میں التجا نے کہا”یہاں توقعات کی بات نہیں ہے بلکہ یہ ہماری ایک ذمہ داری ہے جس کو ہم انجام دے رہے ہیں“۔
نیشنل کانفرنس کے ایک رکن اسمبلی کی طرف سے بل لانے کے بارے میں انہوں نے کہا”نیشنل کانفرنس کا بل صرف لالچوک تک محدود ہے ان کے پچاس ارکان اسمبلی ہیں جو کچھ نہیں کرتے ہیں“۔ان کا کہنا تھا”نیشنل کانفرنس نے یہ بل دباﺅ میں آکر لایا ہے کیونکہ جب پی ڈی پی نے یہ بل لایا تو ان پر دباﺅ آگیا“۔
التجا نے مرکزی اور جموں و کشمیر سرکار سے اپیل کی کہ وہ جموں وکشمیر کو بھی بہار، گجرات اور تامل ناڈو کی طرح شراب سے پاک خطہ بنائیں۔