جموں/۷۱ فروری
جموں کشمیر کے وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے کٹھوعہ ضلع کے ایک دور افتادہ گاو¿ں میں دو افراد کی پراسرار موت پر افسوس کا اظہار کیا ہے اور کہا ہے کہ انہوں نے متعلقہ افسروں سے معاملے کی جانچ کرنے کو کہا ہے۔
45 سالہ روشن لال اور 37 سالہ شمشیر کی لاشیں اتوار کے روز بلاور کے بٹھری گاو¿ں میں ایک ندی کے کنارے سے نکالی گئیں اور ابتدائی اطلاعات سے پتہ چلا کہ متوفی کو گلا گھونٹ کر قتل کیا گیا تھا۔
عمرعبداللہ نے ایکس پر لکھا کہ کٹھوعہ کے بلاور میں دو لوگوں کی المناک موت سے بہت دکھ ہوا ہے۔” اس مشکل وقت میں میرے خیالات اور دعائیں ان کے اہل خانہ کے ساتھ ہیں۔ میرا دفتر مقامی ایم ایل اے کے ساتھ رابطے میں ہے اور متعلقہ افسروں کو ان اموات کی وجوہات کی تحقیقات کرنے کے لئے کہا گیا ہے“۔
بلاور پولیس اسٹیشن کے ایس ایچ او جتیندر سنگھ نے کہا کہ پولیس نے پہلے ہی اس واقعہ میں قتل کا مقدمہ درج کرلیا ہے اور مجرموں کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کے لئے مزید تفتیش جاری ہے۔
سنگھ نے کہا کہ اس معاملے میں دہشت گردی کے زاویے سے انکار نہیں کیا جاسکتا ہے۔
پچھلے سال بلاور سمیت کٹھوعہ کے کئی حصوں میں دہشت گردانہ سرگرمیاں دیکھنے میں آئی تھیں جس میں فوج کے ایک گشتی دستے پر حملہ بھی شامل تھا جس میں پانچ فوجی ہلاک ہو گئے تھے۔