سرینگر//
انجمن اوقاف جامع مسجد سرینگر نے اس امر پر سخت فکر وتشویش کا اظہار کیا ہے کہ شب برأت کے متبرک موقعہ پر بھی پولیس اور حکام نے نماز عصر کے بعد جامع مسجد کو بند کردیا اور نمازیوں اور زائرین کو جانے کیلئے کہنے کے ساتھ ساتھ کہا گیا کہ یہاں شب برات کی تقریب نہیں ہوگی ۔
انجمن نے ایک بیان میں کہاکہ میرواعظ مولوی محمد عمر فاروق کو لگاتار چھٹے سال اپنی رہائش گاہ میرواعظ منزل نگین میں نظر بند رکھ کر شب برأت کی مقدس تقریب میں میرواعظ کشمیر کو صدیوں پر محیط اپنے پیشرو میرواعظین کی روایت کے مطابق وعظ و تبلیغ اور مجلس توبہ و استغفار کی پیشوائی کی اجازت نہیں دی۔
بیان میں اس رویہ کو حد درجہ افسوسناک قرار دیتے ہوئے کہا گیا کہ پروگرام کے مطابق شب برات کے موقعہ پر میرواعظ کے دینی، اصلاحی اور تبلیغی بیان کو سننے اورجامع مسجد میں شب خوانی کیلئے شہر و گام سے آرہے ہزاروں لوگوں کو ایک بار پھر شدید مایوسی اور محرومی کا سامنا کرنا پڑاجو تکلیف دہ امر ہے ۔
بیان میں کہا گیا کہ میرواعظ کی دینی و منصبی ذمہ داریوں پر قدغن مداخلت فی الدین کے مترادف ہے اور جس کے خلاف عوام میں سخت غم و غصہ پایا جارہا ہے ۔