سرینگر/12فروری
وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے بجٹ سے قبل وسیع تر مشاورت جاری رکھتے ہوئے آج سول سیکریٹریٹ سرینگر میں کشمیر کے مختلف اضلاع کے عوامی نمائندوں کے ساتھ سلسلہ وار میٹنگیں کیں۔
وزیراعلیٰ نے سرینگر، گاندربل اور بانڈی پورہ کے اضلاع سے تعلق رکھنے والے ضلع ترقیاتی کونسلوں (ڈی ڈی سیز) کے چیئرپرسنز اور ممبران قانون ساز اسمبلی (ایم ایل اے) کے ساتھ پری بجٹ مشاورت کی صدارت کی، جنہوں نے ذاتی طور پر اور ورچوئل طور پر شرکت کی۔
اجلاس میں وزیراعلیٰ کے مشیر ناصر اسلم وانی، چیف سکریٹری اٹل ڈولو، وزیراعلیٰ کے ایڈیشنل چیف سکریٹری دھیرج گپتا، پرنسپل سکریٹری فنانس سنتوش ڈی ویدیا، ڈائریکٹر جنرل بجٹ ایم ایس ملک، ڈائریکٹر جنرل اخراجات سجاد حسین اور سرینگر، گاندربل اور بانڈی پورہ کے ڈپٹی کمشنرز نے بھی شرکت کی۔
تبادلہ خیال کے دوران سرینگر کے اراکین اسمبلی نے راجدھانی شہر کی اہمیت کو مدنظر رکھتے ہوئے اپنے متعلقہ حلقوں میں ترجیحی ترقیاتی منصوبوں اور عوامی فلاح و بہبود کے اہم اقدامات کے لئے آزادانہ فنڈنگ کی مانگ کی۔
میٹنگ میں اراکین اسمبلی علی محمد ساگر، مبارک گل، شمیم فردوس، تنویر صادق، احسن پردیسی، سلمان علی ساگر نے اپنے منصوبوں پر تبادلہ خیال کیا۔
مشاورت میں مختلف امور پر تبادلہ خیال کیا گیا، جن میں متبادل راستوں کی تلاش کے ذریعے ٹریفک کی بھیڑ کو کم کرنا، سرینگر کے مرکزی علاقے میں پارکنگ کی جگہیں، سڑکوں پر گاڑیوں کا دباو¿ کم کرنا، فلائی اوورز کی تعمیر، کمیونٹی ہالز کی تعمیر شامل ہیں۔ آبی ذخائر کی بحالی، کھیلوں کے بنیادی ڈھانچے کی بہتری، عمودی ہاو¿سنگ منصوبوں، ڈل کے اندرونی علاقوں کی ڈریجنگ اور نکاسی آب کے موثر نظام کی ترقی پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔
اراکین اسمبلی نے پینے کے پانی کے بہتر معیار، سیوریج ٹریٹمنٹ پلانٹس کو اپ گریڈ کرنے، بجلی کی بہتر فراہمی اور سالڈ ویسٹ مینجمنٹ کے موثر نظام کی ضرورت پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے اچھن لینڈ فل سائٹ پر کچرے کو سائنسی طریقے سے ٹھکانے لگانے، نئی ڈمپنگ سائٹس کی نشاندہی، ڈل جھیل میں واٹر ایمبولینس متعارف کرانے، اس کی نہروں کی نکاسی، آگ کے متاثرین کےلئے امداد میں اضافہ، اندرونی سڑکوں اور بلیوارڈ روڈ کو چوڑا کرنے اور موجودہ رکاوٹوں کو دور کرنے کی اہمیت پر زور دیا۔
سرینگر کے نوجوانوں کےلئے روزگار کے مواقع پیدا کرنے کے مطالبے پر بھی زور دیا گیا اور سالانہ بجٹ میں کچھ اہتمام کیے گئے۔
بانڈی پورہ اور گاندربل اضلاع کے منتخب نمائندوں کے ساتھ منعقدہ میٹنگ میں چیئرمین ڈی ڈی سی بانڈی پورہ ، گریز ، سنبل اور بانڈی پورہ حلقوں کے ایم ایل اے اور گاندربل ضلع کے کنگن حلقہ کے ایم ایل اے نے شرکت کی۔ غور طلب ہے کہ وزیر اعلی عمر عبداللہ جموں و کشمیر اسمبلی میں گاندربل حلقہ کی نمائندگی کرتے ہیں اور انہیں ضلع گاندربل کے لئے بجٹ تجاویز کے بارے میں بتایا گیا۔
میٹنگ کے دوران اراکین اسمبلی نے اپنے حلقوں کے لئے مختلف ترقیاتی تجاویز اور بنیادی ڈھانچے کے منصوبے پیش کیے جن میں فائر سروس اسٹیشنوں کی فراہمی ، بانڈی پورہ ، گریز روڈ کے لئے قومی شاہراہ کا درجہ ، دور دراز علاقوں میں خدمات انجام دینے والے عہدیداروں کے لئے الاو¿نس ، ایچ ای پی پروجیکٹوں میں مقامی لوگوں کو روزگار ، بانڈی پورہ کے صحت کے اداروں میں اہم طبی آلات کی فراہمی ، قبائلی علاقوں کے لئے بنیادی سہولیات ، چھوٹے آبپاشی کے کھلوں کی بحالی پر توجہ مرکوز کی گئی۔ سیاحت پر مرکوز مقامات پر مچھلی پالنا اور آمدنی پیدا کرنے کے مواقع پیدا کرنا۔
اراکین نے صحت اور تعلیم میں بہتری کے ساتھ ساتھ سڑکوں، پانی کی فراہمی، بجلی کی تقسیم اور آبپاشی کے سلسلے میں بنیادی ڈھانچے کی ترقی کی ضرورت پر روشنی ڈالی۔
بات چیت میں سیاحت کو فروغ دینے اور نوجوانوں کی خدمات اور کھیلوں کی سہولیات کو بڑھانے پر بھی توجہ مرکوز کی گئی۔ اراکین اسمبلی نے مختلف منصوبوں میں مقامی نوجوانوں کے لئے روزگار کے مواقع کو یقینی بنانے کی اہمیت پر زور دیا اور اپنے متعلقہ حلقوں سے متعلق اہم عوامی مطالبات کو پورا کیا۔
ہر ضلع کے ڈپٹی کمشنرز نے صحت، تعلیم، سڑکوں، نکاسی آب، پبلک ہیلتھ انجینئرنگ (پی ایچ ای) اور بجلی کے شعبے سمیت اہم شعبوں میں ضلعی پروفائلز، ڈیموگرافکس اور موجودہ بنیادی ڈھانچے کی تفصیلی پریزنٹیشن پیش کی۔
پریزنٹیشنز میں ضلعی سرمایہ کاری، مرکزی اسپانسرڈ اسکیموں اور موجودہ منصوبے کے تحت جاری منصوبوں کے بارے میں بھی بصیرت فراہم کی گئی۔تمام ممبران اسمبلی نے بجٹ سے قبل مشاورت میں انہیں شامل کرنے کے لئے چیف منسٹر کا شکریہ ادا کیا اور حکومت کے جامع نقطہ نظر کو تسلیم کیا۔