سرینگر///
مرکزی وزیر ریلوے‘اشونی ویشنو نے آج تصدیق کی کہ سرینگر لائن کے لیے کمرشل آپریشن شروع ہونے کے بعد مسافروں کو ٹرانس شپمنٹ کے لیے کٹرا ریلوے اسٹیشن جانا پڑے گا۔
ورچوئل پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر ریلوے نے کہا کہ ٹرانس شپمنٹ کے لیے اگلی ٹرین اسی پلیٹ فارم پر دستیاب ہوگی جہاں ٹرین رکتی ہے۔
ویشنو نے مزید کہا’’یہ عمل بہت سے ممالک میں پہلے سے ہی رائج ہے۔ لوگ اسی ٹکٹ پر اپنا آگے کا سفر جاری رکھیں گے، لیکن انہیں ٹرین تبدیل کرنی پڑے گی کیونکہ آگے کی ٹرین سری نگر کے درجہ حرارت کے لیے بنائی گئی ہے‘‘۔
پہلے اطلاع دی تھی کہ مسافروں کو ٹرانس شپمنٹ کیلئے کٹرا اسٹیشن جانا پڑے گا، جس کی تصدیق آج وزیر نے کی۔
وشنو نے اعلان کیا کہ جلد ہی کٹرا اور سری نگر کے درمیان کمرشل آپریشن شروع ہوگا اور اس کے بعد جموں اسٹیشن پر کام مکمل ہونے کے بعد ٹرین سری نگر اور جموں کے درمیان چلائی جائے گی۔
ان کاکہنا تھا کہ کٹرا،سرینگر ریلوے لائن کے لئے تمام ضروری ٹیسٹنگ عمل مکمل کر لیا گیا ہے ، اور جلد ہی تجارتی آپریشن شروع ہوجائے گا۔
وزیر ریلوے نے ریلوے کی برقی کاری میں اہم پیش رفت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ۲۰۱۴ سے اب تک کل۳۴۴ کلومیٹر ریلوے پٹریوں کو بجلی فراہم کی گئی ہے ، جس سے جموں و کشمیر میں ۱۰۰ فیصد بجلی پہنچ گئی ہے۔
ویشنو نے کہا کہ۲۰۱۴ کے بعد سے جموں کشمیر میں کل۱۳۵ کلومیٹر نئے ریلوے ٹریک تعمیر کیے گئے ہیں ، جس سے علاقائی رابطے اور رسائی میں بہتری آئی ہے۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ چار بڑے ریلوے اسٹیشنوں بڈگام، جموں توی، کٹرا اور ادھم پور کو ۵ء۲۹۲ کروڑ روپے کی مجموعی لاگت سے ’امرت اسٹیشن‘کے طور پر تیار کیا جارہا ہے، جس سے مسافروں کی سہولیات اور اسٹیشن کے بنیادی ڈھانچے میں اضافہ ہوگا۔
مرکزی وزیرنے مزید کہا کہ بجٹ مختص اور ترقیاتی منصوبے جموں کشمیر میں ریلوے کے بنیادی ڈھانچے کو جدید بنانے ، اقتصادی ترقی کو فروغ دینے اور خطے میں رابطے کو بہتر بنانے کے لئے حکومت کے عزم کی تصدیق کرتے ہیں۔
قابل ذکر ہے کہ وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے ہفتہ کو مودی حکومت کی تیسری میعاد کا دوسرا بجٹ پیش کیا، جس میں انہوں نے اگلے مالی سال کے لیے ریلوے کیلئے۵۲ء۲لاکھ کروڑ روپے مختص کیے تھے۔
بجٹ ملنے کے بعد اشونی وشنو نے کہا تھا کہ بجٹ میں ۲۰۰وندے بھارت ٹرینیں بنانے کے منصوبوں کو منظوری دی گئی ہے۔ انہوں نے کہا تھا کہ اگلے مالی سال کے بجٹ میں ریلوے کے لیے۵۲ء۲ لاکھ کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں اور۱۷۵۰۰ عام کوچ،۲۰۰ وندے بھارت اور ۱۰۰امرت بھارت ٹرینیں بنانے جیسے منصوبوں کو منظوری دی گئی ہے۔
مرکزی وزیر نے کہا’’بجٹ میں۶ء۴ لاکھ کروڑ روپے کے نئے منصوبے شامل کیے گئے ہیں، جو چار سے پانچ سال میں مکمل ہوں گے۔ ان میں نئی ۱۰۰ریلوے لائنیں بچھانا، موجودہ ریلوے لائنوں کو دوگنا کرنا، نئی ریلوے لائنوں کی تعمیر، دوبارہ ترقی شامل ہے۔ اور فلائی اوور اور انڈر پاس جیسے کاموں سے متعلق ہیں۔
ویشنو نے مزید کہا کہ ۱۰۰؍امرت بھارت‘۵۰ نمو بھارت اور۲۰۰ وندے بھارت ٹرینیں اگلے دو سے تین سالوں میں بنائی جائیں گی۔