نئی دہلی// پریاگ راج مہا کمبھ میں بھگدڑ سانحہ پر ردعمل ظاپر کرتے ہوئے عام آدمی پارٹی (آپ ) نے کہا ہے کہ مہاکمبھ میں وی آئی پی موومنٹ کی وجہ سے سڑکیں بند ہونے اور بڑے پیمانے پر بدنظمی کے سبب بھگدڑ مچی ، جس کے لئے ریاستی حکومت ذمہ دار ہے ۔
دہلی کی وزیر اعلیٰ آتشی نے ٹویٹر پر کہا کہ مہاکمبھ میں بھگدڑ کا واقعہ بہت افسوسناک ہے ۔ ہم خدا سے دعا کرتے ہیں کہ وہ ہلاک شدگان کی روح کو شانتی دے اور ان کے اہل خانہ کو یہ صدمہ برداشت کرنے کی طاقت دے ۔ تمام عقیدت مندوں کو صبر و تحمل سے کام لینا چاہیے اور حفاظتی اصولوں اور ہدایات پر عمل کرنا چاہیے تاکہ اس طرح کا واقعہ نہ ہو۔
آپ کے سینئر لیڈر اور رکن پارلیمنٹ سنجے سنگھ نے کہا کہ مہاکمبھ میں وی آئی پی موومنٹ کی وجہ سے سڑکوں کے بند ہونے اور بڑے پیمانے پر غلط انتظامات کی وجہ سے یہ بھگدڑ مچی ہے ۔ ہم خدا سے دعا کرتے ہیں کہ وہ مرنے والوں کو اپنے مقدس قدموں میں جگہ دے ۔ کئی اکھاڑوں نے وہاں کے انتظامات کو سنبھالنے کی ذمہ داری فوج کو سونپنے کی درخواست کی تھی، لیکن اسے قبول نہیں کیا گیا۔ اتر پردیش کے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ سے درخواست ہے کہ ان کی حکومت مہاکمبھ میں وی آئی پی موومنٹ کو روکے ۔ سب کو وہاں عام آدمی کی طرح جانا چاہیے اور نہا کر واپس آنا چاہیے ۔
انہوں نے کہا کہ وہاں سے جو مناظر سامنے آئے ہیں وہ انتہائی ہولناک اور دردناک ہیں۔ ایک عورت اپنے ایک رشتہ دار کو منہ کی آکسیجن دے کر زندہ رکھنے کی کوشش کر رہی تھی۔ ایسی کئی ویڈیوز سامنے آئی ہیں جن میں بھگدڑ کے دوران مارے گئے لوگوں کو اسٹریچر پر لے جایا جا رہا ہے ۔ مہامنڈلیشور پریمانند مہاراج کے مطابق تقریباً 20 سے 25 اکھاڑوں نے بار بار درخواست کی کہ مہاکمبھ میں بھیڑ بہت بڑھ رہی ہے ۔ حکومت یہاں کے انتظامات ملک کی فوج کے حوالے کرے ۔ میرا اندازہ ہے کہ اس میں کوئی حرج نہیں تھا۔ ایسے ہر موقع پر ہندوستانی فوج آگے آتی اور انتظام سنبھالنے میں اپنا تعاون بڑھاتی ہے ، لیکن اکھاڑوں کی یہ درخواست قبول نہیں کی گئی۔
انہوں نے کہا کہ یہ ایک مذہبی تہوار ہے ۔ ہم چاہتے ہیں کہ ہر کوئی اسے خوشی سے منائے لیکن وہاں کی بدانتظامی کے بارے میں بہت سی ویڈیوز پہلے ہی آ رہی تھیں۔ لوگ کہہ رہے تھے کہ وی آئی پی موومنٹ کی وجہ سے سڑکیں بند رہتی ہیں۔
آپ کے سینئر لیڈر اور وزیر سوربھ بھاردواج نے کہا کہ یہ بہت سنگین معاملہ ہے ۔ اتر پردیش کی حکومت نے سب سے پہلے تمام ہم وطنوں کو مہاکمبھ کے لیے مدعو کیا۔ جنہیں انتظامیہ کی دیکھ بھال کرنی چاہیے تھی وہ اتر پردیش چھوڑ کر دہلی میں سیاسی ریلیاں کر رہے ہیں۔ مسٹر بھاردواج نے کہا کہ بی جے پی حکومت نے ہر مذہبی تقریب کو سیاسی تقریب بنانے کا نیا سلسلہ شروع کیا ہے ۔ چاہے اجودھیا
رام مندر کا شلا نیاس ہو، رام للا کی مورتی کی تنصیب ہو یا پریاگ راج میں مہاکمبھ ہو ، اس میں ارب پتیوں اور صنعت کاروں کو وی آئی پی ٹریٹمنٹ دی جاتی ہے ۔