سرینگر//
سالانہ امر ناتھ یاترا کو خوش اسلوبی کے ساتھ پایہ تکمیل تک پہنچانے کی خاطر جہاں ایک طرف۳۵۰کے قریب اضافی پیرا ملٹری فورسز کی کمپنیاں پچھلے دس روز سے وارد کشمیر ہو رہی ہیں وہیں امسال پہلی بار ’آر او پی‘ کے بغیر یاترا گاڑی کو آگے جانے کی اجازت نہیں ہوگی۔
ذرائع نے بتایا کہ بھگوتی نگر سے لے کر شیو لنگم تک جتنے بھی یاترا روٹ آتے ہیں وہاں پر اضافی اہلکاروں کی تعیناتی عمل میں لائی جارہی ہے انہوں نے کہا کہ آر او پی یعنی روڑ اوپنگ پارٹی کے بغیر کسی بھی یاترا گاڑی کو سرینگر کی طرف جانے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
معلوم ہوا ہے کہ یاترا روٹوں کے اردگرد خالی عمارتوں میں اضافی اہلکاروں کو رکھا جائے گا۔
ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ زیر تعمیر سرکاری عمارتوں میں بھی اضافی پیراملٹری فورسز کی کمپنیاں قیام کریں گے ۔
دریں اثنا سالانہ امر ناتھ یاترا کے دوران یاتریوں کی حفاظت کیلئے پہلی دفعہ آر او پی پارٹی بھی ساتھ رہیں گی۔
ذرائع کے مطابق کسی بھی یاترا گاڑی کو روڑ اوپنگ پارٹی کے بغیر بھگوتی نگر سے سری نگر کی طرف جانے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
ذرائع کا کہنا ہے بھگوتی نگر جموں سے سری نگر کی طرف آر او پی پارٹی کے ہمراہ ہی یاترا گاڑیوں کو آگے جانے کی اجازت دی جائے گی۔انہوں نے کہا کہ سرینگر،جموں قومی شاہراہ پر یاترا گاڑیوں کو آسان راہداری فراہم کرنے اور سماج دشمن عناصر کے منصوبوں کو ناکام بنانے کی خاطر اس طرح کا فیصلہ لیا گیا ہے ۔
باوثوق ذرائع کے مطابق سیکورٹی ایجنسیوں کے سینئر آفیسران کو اس ضمن میں مرکزی وزارت داخلہ کی جانب سے ہدایت دی گئی ہے کہ وہ یاترا کے دوران (ایس او پیز ) پر سختی کے ساتھ عمل کریں اور آر او پی کے بغیر کسی بھی یاترا گاڑی کو آگے جانے کی اجازت نہیں دینی چاہئے ۔
ذرائع کے مطابق چونکہ اس بار سیکورٹی خدشات کے پیش نظر مرکزی وزارت داخلہ کی ہدایت پریاترا کے دوران ۳۵۰پیرا ملٹری فورسز کی کمپنیاں تعینات رہیں گے ۔
ذرائع نے بتایا کہ سی آر پی ایف، بی ایس ایف ، سی آئی ایس ایف، آئی ٹی بی پی اور ایس ایس بی اہلکار یاترا روٹوں پر تعینات رہیں گے ۔انہوں نے بتایا کہ سری نگر جموں شاہراہ پر ، ننون بیس کیمپ ، پہلگام اور بالہ تل میں فوج کی تعیناتی کو بھی خارج از امکان قرار نہیں دیا جارہا ہے ۔
سیکورٹی ایجنسیوں نے ایسے حساس علاقوں کی نشاندہی کی ہے جہاں پر چوبیس گھنٹے ڈرونز کے ذریعے نگرانی کی جائے گی ۔نگرانی کی خاطر اینٹی ڈرون ٹیکنالوجی کا بھی استعمال عمل میں لایا جا رہا ہے ۔
حکومتی ذرائع کا کہنا ہے کہ اس بات آٹھ لاکھ سے زائد یاتری شیو لنگم کے درشن کی خاطر وارد وادی ہوں گے ۔