نئی دہلی//
ہندوستان ۲۶ جنوری کو ۷۶ ویں یوم جمہوریہ کے موقع پر یہاں کرتوییہ پتھ پر’وراثت‘اور’وکاس‘ کا علامتی سنگم دکھانے کیلئے تیار ہے، جب قوم آئین کے نفاذ کی پلاٹینم جوبلی بھی منائے گی۔
انڈونیشیا کے صدر‘پربووو سوبیانتو اس موقع پر مہمان خصوصی ہوں گے اور رسمی پریڈ میں انڈونیشیا سے مارچ کرنے والا دستہ اور بینڈ دستہ بھی شرکت کرے گا۔
وہ ہندوستان کے یوم جمہوریہ کی تقریبات میں شرکت کرنے والے انڈونیشیا کے چوتھے صدر ہوں گے۔ انڈونیشیا کے پہلے صدر سوکارنو ۱۹۵۰ میں ہندوستان کے پہلے یوم جمہوریہ کی تقریبات میں مہمان خصوصی تھے۔
اس سال جہاں آئین کے ۷۵ سال پورے ہونے کی تقریبات کا مرکز ہے، وہیں ٹیبلوز کا موضوع ’سورنم بھارت: وراثت اور وکاس‘ ہے۔
مختلف ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں سے۱۶ ٹیبلوز اور مرکزی وزارتوں، محکموں اور تنظیموں کی ۱۵ٹیبلوز اتوار کو رسمی طور پر پیش کی جائیں گی۔
ملک برہموس، پیناکا اور آکاش سمیت کچھ جدید دفاعی پلیٹ فارمز کی نمائش کرکے اپنی فوجی طاقت کا مظاہرہ کرے گا، جس میں فوج کا بیٹل سرویلنس سسٹم ’سنجے‘ اور ڈی آر ڈی او کا زمین سے زمین تک مار کرنے والا ٹیکٹیکل میزائل ’پرالے‘ پہلی بار رسمی پریڈ میں اپنی موجودگی درج کرائے گا۔
عہدیداروں نے جمعرات کو بتایا کہ ٹی۹۰’بھیشما‘ ٹینک سارتھ (انفنٹری لے جانے والی گاڑی بی ایم پی ۲)، شارٹ اسپین برجنگ سسٹم ۱۰ میٹر، ناگ میزائل سسٹم، ملٹی بیرل راکٹ لانچر سسٹم ’اگنی بان‘ اور’بجرنگ‘(لائٹ اسپیشلسٹ وہیکل) بھی پریڈ کا حصہ ہوں گے۔
پریڈ میں کئی دیگر شوز بھی دیکھنے کو ملیں گے، جیسے تینوں افواج کی ٹیبلو جو مسلح افواج کے درمیان ’اتحاد‘ کے جذبے کی عکاسی کرے گی۔
وزارت دفاع کے مطابق اس ٹیبلو میں میدان جنگ کا منظر پیش کیا جائے گا جس میں مقامی ارجن لڑاکا ٹینک، تیجس لڑاکا طیارے اور جدید ہلکے ہیلی کاپٹر کے ساتھ زمین، پانی اور ہوا میں ہم آہنگ آپریشن کا مظاہرہ کیا جائے گا۔
سہ فریقی ٹیبلو کا موضوع ’شکت اور سرکشت بھارت‘(مضبوط اور محفوظ بھارت) ہوگا۔
عہدیداروں نے بتایا کہ اس کے علاوہ ڈی آر ڈی او ایک ٹیبلو بھی پیش کرے گا جس کا موضوع ’رکشا کاوچ ۔ ملٹی ڈومین خطرات کے خلاف کثیر سطحی تحفظ‘ ہوگا۔
صدر دروپدی مرمو یوم جمہوریہ کے موقع پر قوم سے خطاب کریں گی۔
اس۲۶ جنوری کو مزید اہمیت حاصل ہوگی کیونکہ ہندوستان کا آئین ، جو۱۹۵۰ میں اس تاریخی دن پر نافذ ہوا تھا ، نے ۷۵ سال مکمل کر لئے ہیں۔آئین ساز اسمبلی نے ۲۶ نومبر ۱۹۴۹ کو منظور کیا تھا۔
پریڈ سے قبل وزیر اعظم نریندر مودی نیشنل وار میموریل پر پھولوں کی چادر چڑھا کر ملک کے شہیدوں کو خراج عقیدت پیش کرنے میں قوم کی قیادت کریں گے۔
پریڈ کا آغاز صبح قومی سلامی کے ساتھ ہوگا اور یہ ۹۰ منٹ تک جاری رہے گی، جو ہندوستان کے ورثے اور ترقی کے سفر کی عکاسی کرتی ہے۔
تقریب میں سی ۱۳۰ جے سپر ہرکولیس، سی۲۹۵ ‘سی ۱۷گلوب ماسٹر، پی۸ آئی، مگ۲۹؍اور ایس یو۳۰ سمیت دیگر طیارے بھی شرکت کریں گے۔
وزارت دفاع کے مطابق اس رسمی پریڈ کا آغاز ۳۰۰ثقافتی فنکار ملک کے مختلف حصوں کی نمائندگی کرنے والے موسیقی کے آلات پر ’سارے جہاں سے اچھا‘ بجاتے ہوئے کریں گے۔
دہلی ایریا کے جنرل آفیسر کمانڈنگ لیفٹیننٹ جنرل بھاونیش کمار پریڈ کمانڈر ہوں گے جبکہ پریڈ سیکنڈ ان کمانڈ چیف آف اسٹاف (سی او ایس) دہلی ایریا میجر جنرل سمت مہتا ہوں گے۔
میجر جنرل مہتا نے کہا کہ اس تقریب میں متعدد جدید پلیٹ فارماور ملک کے ورثے کی عکاسی کرنے والی متحرک ٹیبلوز کے ساتھ ہندوستان کی فوجی طاقت کا مظاہرہ کیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ کرگل جنگ کے ہیرو اور اشوک چکر ایوارڈ یافتہ دو پرم ویر چکر ایوارڈ یافتہ پریڈ کا حصہ ہوں گے۔
فلائی پاسٹ میں ہندوستانی فضائیہ کے ۴۰طیارے اور ہندوستانی کوسٹ گارڈ کے تین ڈورنیئر طیارے شامل ہوں گے۔
عہدیداروں نے بتایا کہ ہندوستانی فوج کی نمائندگی ایک ماؤنٹڈ کالم ، آٹھ مشینی دستے اور چھ مارچ کرنے والے دستے کریں گے۔ اس کالم کی نمائندگی ۶۱ کیولری کریں گے۔
مارچ کرنے والے دستوں میں بریگیڈ آف دی گارڈز، جاٹ رجمنٹ، گڑھوال رائفلز رجمنٹ، جموں و کشمیر لائٹ انفنٹری (جے اے کے ایل آئی) رجمنٹ اور کور آف انجینئرز کے دستے شامل ہوں گے۔
کیپٹن ریتیکا کھریٹا فوج کی کور آف سگنلز کے مارچنگ دستے کے دستے کی کمانڈر ہوں گی۔ افسر ان کے دستے کی واحد خاتون رکن ہیں اور باقی مرد ہیں۔
کور آف سگنلز کے بہادروں کی جانب سے موٹر سائیکل کی نمائش بھی کی جائے گی۔ کیپٹن آشیش رانا اس کے لیڈر ہوں گے اور کیپٹن ڈمپل سنگھ بھاٹی دوسرے نمبر پر ہوں گے۔
بھاٹی نے۲۳جنوری کو فل ڈریس ریہرسل کے فورا بعد کہا’’میں موٹر سائیکل پر سیڑھی چلاؤں گا اور پریڈ کے دوران صدر کو سلامی دوں گا‘‘۔
کیپٹن رانا نے کہا کہ کیپٹن بھاٹی یوم جمہوریہ کی تقریبات کی تاریخ میں صدر جمہوریہ کو سیڑھی سے سلامی دینے والی فوج کی’پہلی خاتون افسر‘ بن جائیں گی۔
۷۶ ویں یوم جمہوریہ پریڈ کے دوران اتر پردیش، اتراکھنڈ، ہریانہ، بہار، جھارکھنڈ، گجرات، تریپورہ، آندھرا پردیش، کرناٹک اور دہلی اور چندی گڑھ میں ان کی جھلکیاں دکھائی جائیں گی۔