سرینگر//
جموں کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے لوگوں کو ٹارگیٹ ہلاکتوں کی مذمت کرنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر ایک معاشرہ ایسی ہلاکتوں کی مذمت نہیں کرتا ہے تو وہ اپنی ذمہ داریوں سے دور بھاگتا ہے ۔
سنہا کا کہنا تھا کہ ٹارگیٹ ہلاکت کا مقصد سیکورٹی فورسز کو کوئی غلطی کرنے کیلئے اکسانا ہے تاکہ لوگ سڑکوں پر آسکیں۔
لیفٹیننٹ گورنر نے ان باتوں کا اظہار ہفتے کے روز ضلع کولگام کے آہرہ بل علاقے میں ایک تقریب سے خطاب کے دوران کیا۔
سنہا نے کہا’’معاشرے کو ٹارگیٹ ہلاکتوں کی مذمت کرنی چاہئے ایک استانی جو بچوں کو تعلیم کے زیور سے آرستہ کرتی ہے کو مارا جاتا ہے اگر سماج اس کی مذمت نہیں کرتا ہے تو میں سمجھتا ہوں کہ وہ اپنی ذمہ داریوں سے دور بھاگتا ہے ‘‘۔ان کا کہنا تھا کہ کشمیر میں ملی ٹنسی آخری سانسیں لے رہی ہے۔
لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ حکومت اور سیکورٹی فورسز جموں وکشمیر کی ترقی کیلئے محو جدوجہد ہے لیکن ترقی کا راستہ امن سے ہی طے کیا جا سکتا ہے اور ایسے حالات میں ترقی ممکن نہیں ہے ۔
سنہا نے کہا’’جان بوجھ کر ٹارگیٹ ہلاکتیں کی جارہی ہیں تاکہ پولیس اور سیکورٹی فورسز سے کوئی غلطی سر زد ہوجائے کسی عام شہری کی جان چلی جائے اور لوگ سڑکوں پر آسکیں‘‘۔ان کا کہنا تھا کہ ہم سے یہ کام قطعی نہیں ہونے والا ہے ۔ ہم ’’گنہگار کو چھوڑو مت اور بے گناہ کو چھیڑو مت‘‘کی پالیسی پر گامزن ہیں۔
ایل جی نے کہا کہ وقت کا تقاضا ہے کہ لوگ آگے آئیں اور ملی ٹنسی کے خاتمے کے لئے حکومت اور سیکورٹی فورسز کا ساتھ دیں۔