سرینگر/۶جنوری
جموں کشمیر کے وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے پیر کے روز کہا کہ وادی کشمیر میں برفباری کے بعد مکمل برف باری کے بعد بحالی کا کام جاری ہے۔
عمر نے کہا”جموں کشمیر میں کل برفباری کے بعد، خاص طور پر وادی میں، بحالی کا کام تیزی سے جاری ہے اور اس پر کڑی نظر رکھی جا رہی ہے“۔
وزیر اعلیٰ نے ایکس پر ایک پوسٹ میں کہا کہ وادی میں بجلی کا موجودہ بوجھ 1200 میگاواٹ ہے اور دن گزرنے کے ساتھ اس میں اضافہ ہوگا۔ ”ہمارے فیڈرز کی موجودہ صورتحال ذیل میں بیان کی گئی ہے۔ برف ہٹانے کا کام جاری ہے اور ترجیحی سڑکوں پر فوری توجہ دی جارہی ہے۔ دو وزرا سکینہ ایتواور جاوید ڈار اورمشیر ناصر سوگامی کے ہمراہ اضلاع کا دورہ کریں گے اور زمینی صورتحال کا جائزہ لیں گے“۔
وادی کشمیر میں گزشتہ رات تازہ برفباری ہوئی اور محکمہ موسمیات نے آج مزید برف باری کی پیش گوئی کی ہے۔
دریں اثنا وادی کشمیر کو ملک کے باقی حصوں کے ساتھ جوڑنے والی سری نگر جموں قومی شاہراہ پر ٹریفک کی دو طرفہ نقل و حمل بحال کر دی گئی ہے ۔
بتادیں کہ قاضی گنڈ سیکٹر میں بھاری برف باری کی وجہ سے قومی شاہراہ پر گذشتہ شام ٹریفک کی نقل و حمل روک دی گئی تھی۔
ادھر جنوبی کشمیر کے ضلع شوپیاں کو صوبہ جموں کے راجوری اور پونچھ اضلاع کے ساتھ جوڑنے والے تاریخی مغل روڈ، سونہ مرگ ، کرگل روڈ، سنتھن روڈ اور بھدرواہ، چمبا روڈ پر ٹریفک کی نقل و حمل ہنوز بند ہے ۔
ٹریفک حکام نے پیر کی صبح بتایا کہ سری نگر جموں قومی شاہراہ پر ٹریفک کو دو طرفہ چلنے کی اجازت دی گئی ہے ۔مسافروں سے لین ڈسپلن پر عمل کرنے کی تاکید کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ وہ مٹی کے تودے یا چٹانیں کھسک آںے کے خدشات کے پیش نظر بانہال اور رام بن کے درمیان غیر ضروری طور پر ٹھہرنے سے اجتناب کریں اور شاہراہ پر دن کے دوران ہی سفر اختیار کریں۔
حکام نے بتایا کہ مغل روڈ، سنتھن روڈ، ایس ایس جی روڈ اور بھدرواہ، چمبا روڈ پر ٹریفک کی نقل حمل ہنوز بند ہے ۔بتادیں کہ وادی میں تازہ برف سے ہوائی ٹریفک میں بھی خلل واقع ہوئی ہے ۔