سرینگر//
صحت اور تعلیم کی وزیر‘ سکینہ ایتونے ہفتے کے روز سی ڈی اور جی پی پنت ہسپتالوں کا دورہ کیا۔
اس دوران مریضوں کی دیکھ بھال کی سہولیات اور اہم ادویات کی دستیابی کا جائزہ اور ہسپتال انتظامیہ کو ضروریات ہدایات دیں۔
دورے کے دوران انہوں نے وہاں بنیادی ڈھانچے کی ضروریات کے ساتھ ساتھ طبی و نیم طبی عملے کی دستیابی کے بارے میں معلومات حاصل کیں ۔
ایتو نے سی ڈی ہسپتال میں زیر تعمیر کاموں کا بھی جائزہ لیا اور حکام کو سارے کام مقررہ وقت کے اندر اندر مکمل کرنے کی ہدایت دی۔ انہوں نے وہاں موجود مریضوں کیساتھ بھی بات کی ۔
مریضوں نے انہیں مختلف نوعیت کے مسائل سے آگہی دلائی، جو انہوں نے موقعے پر ہی متعلقہ حکام کیساتھ اٹھائے اور ان کا سدباب کرانے کی ہدایت کی۔
ایتو نے ہسپتال حکام کو ہدایت دی کہ مریضوں کیلئے تمام ادویات اور ضروری طبی ساز و سامان میسر رکھا جائے کیونکہ واحد امراض چھاتی کے ہسپتال ہونے کی وجہ سے یہاں کافی دباؤ ہوتا ہے ۔
وزیر صحت نے احسان پردیسی کے ہمراہ جی بی پنتھ ہسپتال کا بھی دورہ کیا ۔ احسان پردیسی نے وزیر کو بتایا کہ اگرچہ یہاں سی ڈی ہسپتال کی طرف سے ایک ڈاکٹر میسر رکھا گیا ہے تاہم یہ ہسپتال فعال نہیں ہوسکا ہے اور بچوں کا ہسپتال بمنہ منتقل ہونے کے بعد سے ہسپتال عمارت بے کار پڑی ہے ۔
پردیسی نے وزیر سے کہا کہ لوگوں کی دیرینہ مانگ ہے کہ اس ہسپتال کو ایک کمیونٹی ہیلتھ سینٹر کا درجہ دیا جائے تاکہ یہاں بچوں کے ڈاکٹروں کے علاوہ زچگی اور دیگر امراض کیلئے بھی او پی ڈی خدمات دستیاب رہ سکیں۔ اس ہسپتال کو ایک جنرل ہیلتھ سینٹر کے قیام سے ایک بہت بڑی آبادی کو فائدہ پہنچے گا اور بڑے ہسپتالوں پر دباؤبھی کم ہوگا۔
ایتو نے احسان پردیسی کو یقین دہانی کرائی کہ وہ اس ہسپتال ایک کمیونٹی ہیلتھ سینٹر بنانے کی سمت میں کام کریں گی تاکہ لوگوں کو فائدہ پہنچ سکے ۔ انہوں نے کہاکہ یہاں ایک جنرل ہسپتال کے قیام سے نہ صرف پائین شہر بلکہ جنوبی کشمیر کے مریضوں کو بھی علاج و معالجہ کی سہولیات فراہم ہونگی۔