نئی دہلی// کانگریس کی جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی واڈرا نے مودی حکومت کی پالیسیوں کو عوام مخالف قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس کے ہتھکنڈوں کی وجہ سے کروڑوں ملک والوں کی معاشی حالت کمزور ہوئی ہے ۔
محترمہ واڈرا نے آج کہا "ریزرو بینک کے مطابق ہندوستانی خاندانوں کی آمدنی مسلسل کم ہو رہی ہے اور قرض لینے والوں کی تعداد بڑھ رہی ہے ۔ آمدنی میں کمی کے باعث قرض کی ادائیگی مشکل ہوتی جا رہی ہے ، نتیجہ یہ ہے کہ رواں مالی سال کے پہلے سات ماہ میں گولڈ لون میں 56 فیصد اضافہ ہوا تاہم گولڈ لون ڈیفالٹ میں 30 فیصد اضافہ ہوا۔ عالمی عدم مساوات کے ڈیٹا بیس کے مطابق، بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے دور حکومت میں معاشی برابری برطانوی حکومت کے مقابلے میں زیادہ بڑھی ہے ۔ ملک کی نصف سے زیادہ دولت پر ایک فیصد امیروں کا کنٹرول ہے ۔
انہوں نے کہا ”نجی کھپت گزشتہ آٹھ سہ ماہیوں سے مسلسل گر رہی ہے اور گھریلو بچت 50 سال کی کم ترین سطح پر ہے ۔ نوٹ بندی کے بعد سے ملازمتوں میں مسلسل کمی واقع ہوئی ہے اور یہ سلسلہ اب تک جاری ہے ۔ متوسط اور کم آمدنی والے طبقے کے لوگوں پر بالواسطہ ٹیکسوں کے بوجھ سے مہنگائی میں اضافہ ہوا ہے جس کی وجہ سے عام لوگ اپنے خاندان کا خرچ نہیں چلا پا رہے ہیں۔
محترمہ واڈرا نے کہا "وزیر اعظم نے ‘سالانہ 2 کروڑ نوکریاں، 5 ٹریلین ڈالر کی معیشت’، ‘وشو گرو’ اور ‘نئے سال کی قرارداد’ جیسے بہت سارے نعرے دیے ، لیکن حقیقت میں ان کی اقتصادی حکمت عملی نے کروڑوں ملک والوں کو کمزور کر دیا ہے ۔
محترمہ پرینکا نے پنڈت جواہر لعل نہرو کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ‘‘ملک چند صنعت کاروں کے اونچی کرسیوں پر بیٹھنے سے نہیں اٹھتے ، ملک تب اٹھتے ہیں جب کروڑوں لوگ خوشحال ہوتے ہیں اور ترقی کرتے ہیں’’۔