نئی دہلی// دہلی بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی ) نے آج ایک نیا انتخابی پوسٹر ‘ فرضی ووٹرس سے عشق ہے ‘ جاری کیا، جس میں عام آدمی پارٹی (آپ) کے رہنماؤں پر فرضی ووٹ بنانے کا الزام لگایا گیا ہے ۔
اس موقع پر بی جے پی کے دہلی ریاستی صدر وریندر سچدیوا نے کہا کہ سابق وزیر اعلی اروند کیجریوال اور ان کے ساتھیوں کے سیاسی جرائم بہت زیادہ ہیں اور وہ دہلی کو تباہ کرنے کی سازش کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آپ کے راجیہ سبھا رکن سنجے سنگھ نے بی جے پی پر اپنی اہلیہ محترمہ انیتا سنگھ کے ووٹ کاٹنے کا جھوٹا الزام لگایا ہے ، لیکن انہیں یہ بتانا چاہئے کہ محترمہ سنگھ کے ووٹ کہاں ہیں۔
اس پریس کانفرنس میں دہلی بی جے پی کے میڈیا کے سربراہ پروین شنکر کپور، میڈیا ریلیشنز کے سربراہ وکرم متل اور دہلی بی جے پی کی الیکشن کمیشن رابطہ کمیٹی کے کنوینر سنکیت گپتا بھی موجود تھے ۔
مسٹر سچدیوا نے کہا کہ مسٹر سنگھ نے 2018 میں راجیہ سبھا انتخابات کے دوران داخل کردہ حلف نامہ میں خود کو ہری نگر اسمبلی کا ووٹر بتایا تھا، لیکن اس وقت مسٹر سنگھ اور ان کی اہلیہ کا نام سلطان پور میونسپل کونسل کی ووٹر لسٹ میں تھا۔ . یہی نہیں، مسٹر سنگھ سال 2024 میں نئی دہلی اسمبلی کے ووٹر ہیں اور انہوں نے وکاس پوری اسمبلی میں اپنا ووٹ بھی ڈالا تھا۔
انہوں نے کہا کہ یہ شرمناک بات ہے کہ ووٹر لسٹ میں دھوکہ دہی کرنے والے مسٹر سنگھ الیکشن کمیشن کے اہلکاروں کو دھمکیاں دے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جب ہم نے پریس کانفرنس کر کے مسٹر سنگھ کی اہلیہ کے جعلی ووٹ کا پردہ فاش کیا تو مسٹر سنگھ نے جلد بازی میں 30 دسمبر کو ووٹ ٹرانسفر کرنے کی درخواست جمع کرائی۔ انہوں نے کہا کہ اگر ووٹ تھا تو وہ اپنی غلطی مان لیں لیکن اس کے برعکس وہ ہتک عزت کا دعویٰ کر رہے ہیں۔
بی جے پی کے لیڈر نے کہا کہ دو ووٹ بنانا ایک مجرمانہ عمل ہے ، جس کے لیے الیکشن کمیشن اور دہلی پولیس کو مسٹر سنگھ کے خلاف قانونی کارروائی کرنی چاہیے ۔ انہوں نے کہا کہ مسٹر سنگھ اپنی ہتک کی بات کر رہے ہیں، لیکن جو شخص ضمانت پر رہا ہو اور ایم پی ہوتے ہوئے دو جگہ ووٹ بنوائے ، اس کی عزت اور توہین کیا ہے ؟
انہوں نے بتایا کہ مسز سنگھ کے بارے میں مسٹر سنگھ کا دعویٰ ہے کہ 4 جنوری 2024 کو سلطان پور کی ووٹر لسٹ سے ان کا نام نکال دیا گیا تھا، لیکن 8 جنوری 2024 کو نامزدگی کے ساتھ رکن پارلیمنٹ کی طرف سے دیے گئے حلف نامہ میں ان کا ووٹ سلطان پور کی ووٹر لسٹ میں شامل ہے ۔
انہوں نے کہا کہ مسٹر سنگھ کو بتانا چاہئے کہ انہوں نے عوام کو گمراہ کرنے کا کام کیوں کیا۔ انہوں نے کہا کہ مسٹر سنگھ اور ان کی اہلیہ کے ووٹ جعلی ہیں اور ملک میں فرضی ووٹ ڈالنے پر دفعہ 18 کے تحت ایک سال کی سزا ہے ۔
مسٹر سچدیوا نے بتایا کہ دہلی کے میئر مہیش کمار کو ایک ہی گھر میں اپنی بیوی کے دو ناموں پر دو ووٹ ملے ہیں۔ ایک جگہ ان کی بیوی کا نام مسز ممتا ہے اور دوسری جگہ مسز ندھی اور دونوں جگہ ایک ہی عورت کی تصویر ہے ۔
دہلی بی جے پی کے صدر نے کہا کہ پچھلے 10 برسوں میں مسٹر کیجریوال نے خود کو جعلی ووٹوں کا مسیحا ثابت کیا ہے ، چاہے وہ بنگلہ دیشی مسلمان ہوں، روہنگیا ہوں یا دوہرے ووٹروں کے ہوں۔