سرینگر/۲۴دسمبر
کشمیر ڈویڑن میں ضروری خدمات کی بلاتعطل فراہمی اور اہم تنصیبات کے کام کاج کو یقینی بنانے کےلئے وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے آج یہاں سول سکریٹریٹ سرینگر میں ایک اعلی سطحی اجلاس کی صدارت کی۔
عمرعبداللہ نے عوام کو یقین دلایا کہ انتظامیہ سخت سردی کے چیلنجوں سے نمٹنے اور ضروری خدمات کو موثر انداز میں فراہم کرنے کے لئے پوری طرح تیار ہے۔
اجلاس میں وادی کشمیر اور جموں ڈویڑن کے برف پوش علاقوں میں سخت سردی کے حالات سے پیدا ہونے والے چیلنجوں سے نمٹنے کےلئے مختلف محکموں کی تیاریوں کا جائزہ لیا گیا۔
اجلاس میں ڈپٹی چیف منسٹر سریندر چودھری، وزیر صحت سکینہ ایٹو، وزیر جل شکتی و قبائلی امور جاوید احمد رانا، وزیر زراعت و آر ڈی ڈی جاوید احمد ڈار، وزیر ٹرانسپورٹ ستیش شرما اور وزیر اعلیٰ کے مشیر ناصر اسلم وانی نے ورچوئل موڈ کے ذریعے شرکت کی۔ وزیراعلیٰ نے تمام متعلقہ محکموں کے موسم سرما کی تیاریوں کے اقدامات کا محکمہ وار جائزہ لیا۔
عمرعبداللہ نے شدید موسمی حالات کے دوران عوام کی تکلیف کو کم سے کم کرنے کےلئے ایک مضبوط میکانزم کی ضرورت پر زور دیا۔
وزیراعلیٰ نے ضلعی سطح پر تیاریوں کا جائزہ لینے کےلئے ڈپٹی کمشنرز سے بھی رابطہ کیا اور ان پر زور دیا کہ وہ موسم سے متعلق چیلنجوں سے بروقت اور موثر ردعمل کو ترجیح دیں۔
عمر عبداللہ نے ضروری تنصیبات کے معمول کے کام کاج کو یقینی بنانے کےلئے افراد اور مشینری کو تیار رکھنے کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے محکموں کو ہدایت کی کہ وہ بلا تعطل تجارت، نقل و حمل اور اشیائے ضروریہ کی فراہمی کو ترجیح دیں جبکہ برف باری، پانی جمع ہونے یا بجلی کی بندش کی وجہ سے پیدا ہونے والی رکاوٹوں کو دور کریں۔
برف ہٹانے کے بارے میں وزیر اعلیٰ کو بتایا گیا کہ آر اینڈ بی ڈپارٹمنٹ، ایس ایم سی، ایم ای ڈی، بی آر او اور این ایچ اے آئی کی جانب سے کافی تعداد میں ہائی ٹیک اسنو کلیئرنس مشینیں تعینات کی گئی ہیں اور بھاری برفباری سے نمٹنے کے لیے اضافی مشینیں تیار رکھی گئی ہیں۔
وزیراعلیٰ عمر عبداللہ نے متعلقہ حکام کو ہدایت دی کہ وہ بین الاضلاعی شاہراہوں اور اسپتالوں، پاور گرڈز، واٹر سپلائی سسٹم اور فائر اینڈ ایمرجنسی سروسز کی طرف جانے والی سڑکوں سمیت اہم راستوں کو صاف کرنے پر توجہ مرکوز کریں۔
اجلاس کو بتایا گیا کہ راشن، پٹرول، ڈیزل اور ایل پی جی کا وافر ذخیرہ کئی ماہ سے شہریوں کی ضروریات کو پورا کرنے کے لئے دستیاب ہے۔ اضلاع میں بروقت تقسیم کو یقینی بنانے کے لئے اضافی انتظامات کئے گئے ہیں۔
وزیراعلیٰ نے موسم سرما سے متعلق شکایات کو فوری طور پر نمٹانے کیلئے تمام اضلاع میں مشترکہ کنٹرول رومز قائم کرنے کی ہدایت کی۔
عمرعبداللہ نے عوام کی تکلیف کو کم سے کم کرنے اور ضروری خدمات کی بلاتعطل فراہمی کو یقینی بنانے کے لئے فوری ردعمل کے نظام کی اہمیت پر زور دیا۔
صحت کے شعبے کی تیاریوں کا جائزہ لیتے ہوئے وزیراعلیٰ نے محکمہ صحت کو ہدایت کی کہ تمام ہسپتالوں میں ادویات، آکسیجن سلنڈرز اور ہنگامی سامان کا وافر اسٹاک یقینی بنایا جائے۔
عمرعبداللہ نے صحت کی دیکھ بھال کی سہولیات میں فعال مرکزی ہیٹنگ سسٹم کو برقرار رکھنے اور برف پوش علاقوں میں طبی عملے کی تعیناتی کو یقینی بنانے پر بھی زور دیا۔
دور دراز اور دور دراز علاقوں میں حاملہ ماو¿ں کو ٹرانسپورٹ سروس فراہم کرنے کی ہدایت کی گئی۔
موسم سرما کے دوران بجلی کی بلاتعطل فراہمی کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کے پی ڈی سی ایل کے انجینئرز کو ہدایت کی کہ وہ بجلی کی بحالی بالخصوص ضروری تنصیبات کو ترجیح دیں۔ انہوں نے خراب ٹرانسفارمرز کو بروقت تبدیل کرنے پر زور دیا اور مرمت کے کام کے دوران حادثات کی روک تھام کےلئے فیلڈ اسٹاف کو مناسب حفاظتی آلات کے ساتھ تحفظ فراہم کرنے پر زور دیا۔
وزیر اعلی عمر عبداللہ نے سڑک رابطہ اور موثر ٹریفک انتظام کو برقرار رکھنے کی اہمیت پر زور دیا۔
عمرعبداللہ نے ایجنسیوں کو ہدایت کی کہ وہ قومی شاہراہوں، مرکزی سڑکوں اور اندرونی راستوں پر برف ہٹانے کےلئے مناسب افرادی قوت اور سازوسامان تعینات کریں تاکہ عوامی نقل و حرکت میں کم سے کم خلل کو یقینی بنایا جاسکے۔
وزیر اعلیٰ نے اجلاس کے اختتام پر تمام محکموں پر زور دیتے ہوئے کیا کہ وہ سخت سردی کے حالات کے اثرات کو کم کرنے کے لئے ہم آہنگی کے ساتھ کام کریں اور فعال اقدامات کریں۔ انہوں نے عوام کی مشکلات کو کم سے کم کرنے اور پورے خطے میں ضروری خدمات کی موثر فراہمی کو یقینی بنانے کے اپنے عزم کا اعادہ کیا۔
وزیراعلیٰ نے محکمہ پی ایچ ای کو ہدایت کی کہ شدید موسمی حالات میں پانی کی قلت سے بچنے کےلئے متاثرہ علاقوں میں وافر مقدار میں واٹر ٹینکرز تعینات کئے جائیں۔ مزید برآں انہوں نے محکمہ جنگلات کو ہدایت کی کہ برف پوش علاقوں میں لکڑی کی وافر فراہمی کو یقینی بنایا جائے۔
وزیراعلیٰ نے متعلقہ محکموں کے درمیان کوآرڈینیشن کی اہمیت پر بھی زور دیا اور ضلعی کنٹرول رومز کو چوبیس گھنٹے فعال کرنے کی ہدایت کی تاکہ برف سے متاثرہ علاقوں میں کمزور آبادیوں خصوصا حاملہ خواتین کا ریکارڈ برقرار رکھا جاسکے اور انہیں اپ ڈیٹ کیا جاسکے۔
عمرعبداللہ نے اس بات پر زور دیا کہ اس طرح کے معاملات کو زچگی کی تاریخوں سے پہلے فوری طور پر زچگی مراکز میں منتقل کیا جانا چاہئے۔
جن علاقوں میں سڑک بند ہونے کا خدشہ ہے ان کےلئے وزیراعلیٰ نے حکام کو ہدایت کی کہ وہ ایسے علاقوں کےلئے ہیلی کاپٹر خدمات کو یقینی بنائیں جو رابطہ منقطع رہتے ہیں۔
اجلاس کے دوران وزیراعلیٰ نے اس بات کا اعادہ کیا کہ تیاری کے تمام منصوبے عملی اور قابل عمل ہونے چاہئیں اور آزمائش کے وقت ان کی تاثیر کو یقینی بنایا جائے۔ انہوں نے بلا تعطل انٹر ڈپارٹمنٹل کوآرڈینیشن پر زور دیا اور ڈپٹی کمشنرز کو ہدایت کی کہ وہ ابھرتے ہوئے چیلنجز سے فوری نمٹنے کےلئے فیلڈ افسران کے ساتھ باقاعدگی سے رابطہ برقرار رکھیں۔
وزیراعلیٰ نے عوام کی فلاح و بہبود اور تحفظ کے لئے حکومت کے عزم کا اعادہ کیا۔
اجلاس میں چیف سکریٹری اٹل ڈولو، ایڈیشنل چیف سکریٹری جل شکتی شالین کبرا نے ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے شرکت کی۔ وزیراعلیٰ کے ایڈیشنل چیف سکریٹری دھیرج گپتا اور ڈویڑنل کمشنر کشمیر نے ذاتی طور پر اجلاس میں شرکت کی۔
ایڈمنسٹریٹو سکریٹریز، ڈویڑنل کمشنر جموں، سینئر پولیس اور سیکورٹی افسران، ڈپٹی کمشنرز، ایس ایم سی اور جے ایم سی کے کمشنرز، بی آر او، این ایچ اے آئی اور دیگر محکموں کے افسران نے بھی اجلاس میں شرکت کی۔ جموں اور دیگر ضلعی ہیڈکوارٹرز کے افسران نے ویڈیو کانفرنس کے ذریعے شرکت کی۔
اجلاس کے دوران ڈویڑنل کمشنر کشمیر اور جموں نے دونوں ڈویڑنوں میں پہلے سے موجود موسم سرما کی تیاریوں کے اقدامات پر پریزنٹیشن دی۔