سرینگر/24 دسمبر
نیشنل کانفرنس کے ایم ایل اے سلمان ساگر نے آج وزیر اعلی عمر عبداللہ کی رہائش گاہ کے باہر ریزرویشن پالیسی کے خلاف احتجاج میں اپنی پارٹی کے رکن پارلیمنٹ آغا روح اللہ کے ملوث ہونے پر تشویش کا اظہار کیا۔
ساگر نے اس بات پر زور دیا کہ اگرچہ لوگ اپنے طور پر کام کرسکتے ہیں ، لیکن روح اللہ صاحب جیسی سینئر شخصیات سمیت کوئی بھی پارٹی سے بالاتر نہیں ہے۔
ایم ایل اے حضرت بل نے کہا”روح اللہ صاحب ایک بڑے آدمی ہیں جن کے پاس اہم مینڈیٹ ہے، وہ کئی بار ایم ایل اے اور ایم پی رہ چکے ہیں، لیکن وہ پارٹی سے جڑے ہوئے ہیں اور پارٹی سے بڑے نہیں ہو سکتے۔ کوئی بھی ایم ایل اے، وزیر یا یہاں تک کہ وزیر اعلیٰ بھی پارٹی سے بڑا نہیں ہے“۔
سلمان نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ اس طرح کے اقدامات کو پارٹی نظم و ضبط اور اصولوں کے مطابق ہونا چاہئے۔
انہوں نے اس بات کا اظہار کیا کہ مخالفین کے ساتھ اتحاد کرنا، جو پارٹی کی کوششوں کا مقابلہ کرنے اور اسے کمزور کرنے کے خواہاں ہیں، ایک غلطی ہے۔ ”آپ کن کے ساتھ بیٹھے ہو؟ہمارے دشمنوں کے ساتھ، جو ہمارے اچھے کام کو نقصان میں تبدیل کرنے کے مواقع تلاش کرتے ہیں‘ان عناصر کو عوام پہلے ہی مسترد کر چکے ہیں“۔
این سی ممبر اسمبلی نے مزید کہا کہ کل کے واقعہ نے روح اللہ صاحب کی شبیہ کو فائدہ پہنچانے کے بجائے اسے نقصان پہنچایا ہوگا۔ انہوں نے کہا”اس تقریب کو جو سیاسی رنگ دیا گیا ہے اس نے ان کی پوزیشن کو عجیب بنا دیا ہے اور ممکنہ طور پر فائدہ کے بجائے نقصان کا سبب بنا ہے“۔
طلباءکے خدشات کو دور کرنے کے لئے این سی کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے سلمان نے کہا ”طلباءکو سنا جانا چاہئے اور منصفانہ طور پر شامل کیا جانا چاہئے۔ ہم ان کا خیرمقدم کریں گے، انہیں چائے اور پانی دیں گے، اور ان کے مسائل پر جتنا ہو سکے تبادلہ خیال کریں گے۔ لیکن احتجاج میں سیاست نہیں ہونی چاہیے“۔
این سی لیڈر نے بیرونی قوتوں کے اثر و رسوخ کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا”اگر آپ ہوائی جہاز کے ذریعے آتے ہیں، لندن سے فون کال آتی ہے‘یا دور سے احتجاج کی سرپرستی کرتے ہیں، اور پھر ان لوگوں کے ساتھ کھڑے ہوتے ہیں جو نظریاتی طور پر ہماری مخالفت کرتے ہیں اور جشن مناتے ہیں، تو اس سے سوالات اٹھتے ہیں۔ ہمارے دشمنوں کے ایجنڈے کی حمایت اور سجاوٹ کون کر رہا ہے“؟
سلمان نے اس بات کا اعادہ کیا کہ پارٹی نظم و ضبط اور اتحاد سب سے اہم ہے۔ انہوں نے کہا کہ پارٹی سب سے اوپر ہے اور پارٹی ڈسپلن کے اندر رہ کر کام کیا جانا چاہئے۔ معاملات کی قیادت اور حل کرنے کے بہت سے طریقے ہیں ، لیکن یہ پارٹی اصولوں کی حدود میں ہونا چاہئے۔