سرینگر/
انجمن اوقاف جامع مسجد سرینگر نے انجمن کے سربراہ اورمیرواعظ کشمیر مولوی محمد عمر فاروق کو ریاستی انتظامیہ کی جانب سے مسلسل تیسری جمعتہ المبارک کو اپنی رہائش گاہ میرواعظ منزل نگین میں نظر بند کرکے انکی منصبی اور دینی سرگرمیوں پر پابندی عائد کئے جانے کے اقدام کو حد درجہ مایوس کن افسوسناک قرار دیا ہے ۔
بیان کے مطابق اس شدید اور ٹھٹھرتی سردی میں جبکہ ہزاروں عقیدتمند ،مردو زن، بچے اورجسمانی طور معذور افراد، وادی کے مختلف اطراف سے مرکزی جامع مسجد میں میرواعظ کے مواعظ حسنہ کو سننے کیلئے جمع ہوئے تھے ایسے میں حکام کی جانب سے موصوف کو گھر میں نظر بند کرنے کا اقدام ان ہزاروں عقیدتمندوں کے جذبات کو شدید ٹھیس پہنچانے کے مترادف ہے ۔
بیان میں کہا گیا کہ لیفٹیننٹ گورنر انتظامیہ اپنی من مانی پالیسیوں کے ذریعہ یہاں کے عوام کے دینی جذبات اور احساسات کو نظر انداز کرکے میرواعظ کو آئے روز خصوصاً جمعہ کے دن پر گھر میں نظر بند کرکے نہ صرف ان کو اپنی منصبی اور دینی فرائض کی ادائیگی انجام دینے سے روکتا ہے بلکہ انتظامیہ کا اس طرح کا جارحانہ اقدام یہاں کے مسلمانوں کیلئے شدید اذیت کا باعث بنتا ہے ۔
انجمن نے انتظامیہ کی طرف سے اس طرح کے اقدامات کو بلا جواز ،حد درجہ افسوسناک اور میرواعظ کی مذہبی آزادی سلب کرنے کے مترادف قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس طرح کا اقدام مداخلت فی الدین کے مترادف ہے ۔