جموں//
جموں کشمیر کے ٹرانسپورٹ کمشنر‘ وشیش مہاجن نے طلبا کو لے جانے والی گاڑیوں کے سیفٹی آڈٹ کے سلسلے میں آج اسکول انتظامیہ کے نمائندوں کے ساتھ میٹنگ کی۔
اس اقدام کا مقصد اسکول حکام سے فعال شرکت اور تعاون حاصل کرنا تھا تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جاسکے کہ طلباء کو لے جانے کے لئے استعمال ہونے والی گاڑیاں نقل و حمل کے لئے فٹ اور محفوظ ہیں۔
اسکول بسوں کے لئے سپریم کورٹ کی ہدایات کا حوالہ دیتے ہوئے ٹرانسپورٹ کمشنر نے اسکول بسوں میں سی سی ٹی وی کی لازمی تنصیب کیلئے۳۱ جنوری کی ڈیڈ لائن مقرر کی تاکہ ڈرائیونگ کے دوران ڈرائیور اور معاون عملے کی ہر سرگرمی کی نگرانی کی جاسکے۔ یہ چوبیس گھنٹے طلباء کی حفاظت کو یقینی بنائے گا۔
اسکول انتظامیہ کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ وقتاً فوقتا ًجاری کردہ ہدایات کے مطابق تمام گاڑیوں میں فنکشنل اسپیڈ گورنر نصب ہوں اور ان کی رفتار۴۰ کلومیٹر فی گھنٹہ مقرر کی گئی ہو۔ انہیں بتایا گیا کہ اگر کوئی اسکول بس سڑکوں پر چلتے ہوئے حفاظتی اصولوں کی خلاف ورزی کرتی پائی گئی تو گاڑیوں کو موقع پر ہی ضبط کرلیا جائے گا، خاص طور پر اوور لوڈنگ اور تیز رفتاری کے سلسلے میں۔
حکام نے یقین دلایا کہ بچوں کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لئے سپریم کورٹ کے رہنما خطوط میں بیان کردہ تمام حفاظتی اقدامات پر عمل کیا جارہا ہے۔ ان سے مزید کہا گیا کہ وہ کم عمر طالب علموں کو اسکول کے احاطے میں اور اس کے آس پاس دو پہیوں اور چار پہیوں والی گاڑیاں چلانے سے روکیں۔
مزید برآں، انہیں ہدایت کی گئی کہ وہ والدین کے ساتھ مشاورتی سیشن منعقد کریں تاکہ اگر ان کے بچوں کو کم عمری میں ڈرائیونگ کرنے سے منع نہ کیا گیا تو اس کے نتائج کے بارے میں خبردار کیا جاسکے۔
ٹرانسپورٹ کمشنر کو بتایا گیا کہ زیادہ تر اسکولوں کے پاس گاڑیوں کا اپنا بیڑا(فلیٹ) ہوتا ہے لیکن کچھ نجی گاڑیاں بھی والدین کی جانب سے لگائی جاتی ہیں۔ لہٰذا اسکول انتظامیہ کی ذمہ داری ہے کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ یہ گاڑیاں لازمی ہدایات کی تعمیل کریں، جیسے ایمرجنسی ایگزٹ ڈور، آگ بجھانے والے آلات، فرسٹ ایڈ کٹس، جی پی ایس ٹریکر، سی سی ٹی وی کیمرے، سیٹ بیلٹ کا استعمال، فائر ڈیٹیکشن الارم سسٹم وغیرہ۔
اجلاس میں جوائنٹ ٹرانسپورٹ کمشنر ونے سموترا نے بھی شرکت کی۔ اسسٹنٹ ٹرانسپورٹ کمشنر، اے آر ٹی او (ایچ کیو) جموں، اور اسکول انتظامیہ۔