سرینگر//
جموں کشمیرحکومت نے ایک ٹیچر اور ایک فارماسسٹ سمیت دو اور ملازمین کو دہشت گردوں سے روابط کے الزام میں ان کی خدمات سے برخاست کردیا ہے۔
اعلیٰ سرکاری ذرائع نے بتایا کہ یہ کارروائی بھارتی آئین کے آرٹیکل ۳۱۱ کے تحت کی گئی ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ ملازمین میں محکمہ صحت اور میڈیکل ایجوکیشن میں فارماسسٹ عبدالرحمٰن نائیکا اور سکول ایجوکیشن ڈپارٹمنٹ کے استاد ظاہر عباس شامل ہیں۔
گزشتہ چند مہینوں میں لیفٹیننٹ گورنر کی زیر قیادت انتظامیہ نے مرکز کے زیر انتظام علاقے میں دہشت گردی سے روابط کے الزام میں کئی سرکاری ملازمین کو ان کی خدمات سے برخاست کیا ہے۔
جموں کشمیر میں گزشتہ ماہ وجود میں آنے والی منتخبہ حکومت کے بعد یہ سرکاری لازمین کو برطرف کرنے کا یہ پہلا معاملہ ہے ۔
پی ڈی پی کی صدر‘محبوبہ مفتی نے حال ہی میں حکومت سے مطالبہ کیا تھا کہ گورنر انتظامیہ کی جانب سے ملازمین کی برطرفی کے معاملات کا از سرنو جائزہ لیا جائے ۔
خیال رہے جموںکشمیر میں اس طرح کے الزامات کی پاداش میں پہلے۶۴؍اور جمعہ کے روز مزید سمیت یہ تعداد۶۶تک پہنچی ہے جبکہ بر طرف شدگان میں مختلف محکموں کے ملازمین کے ساتھ ساتھ۲پولیس اہلکار بھی شامل ہیں۔