اوڑی///
اوڑی کی ایک عدالت نے شمالی کشمیر کے اوڑی کے تھاجل میں ایک دہائی سے زیادہ عرصہ قبل اس کی گاڑی کے ساتھ پیش آنے والے حادثے‘جس میں تین مسافر ہلاک اور ۱۲ دیگر زخمی ہوگئے تھے‘ سے متعلق ایک معاملے میں ڈرائیور کو دو سال قید کی سزا سنائی ہے ۔
جوڈیشل مجسٹریٹ فرسٹ کلاس اڑی فوزیہ پال کی عدالت نے ملزم ڈرائیور نصیر احمد کالی کو رنبیر پینل کوڈ (آر پی سی) کی دفعہ ۲۷۹‘۳۳۷‘۳۳۸؍اور۳۰۴؍اے کے ساتھ ساتھ موٹر وہیکل ایکٹ کی دفعہ ۳/۱۸۱؍اور ۱۱۳/۱۹۴ کے تحت قصوروار ٹھہرایا۔
عدالت نے نوٹ کیا کہ ملزم کے پاس درست ڈرائیونگ لائسنس نہیں تھی اور وہ اسے تفتیشی افسر (آئی او) کے سامنے پیش نہیں کر سکا۔
عدالتی مجسٹریٹ نے اپنے حکم میں کہا’’آر پی سی کی دفعہ ۳۰۴؍اے کے تحت کہا گیا ہے کہ اگر ڈرائیونگ لائسنس کے بغیر موٹر گاڑی چلانے والے شخص کی تیز رفتاری یا لاپروائی کی وجہ سے موت واقع ہوتی ہے تو اس دفعہ کے تحت کم از کم دو سال قید کی سزا ہوگی۔اسی وجہ سے، یہ مجھے اس معاملے پر ہمدردانہ رویہ اختیار نہ کرنے کی ترغیب دیتا ہے‘‘۔
عدالت نے سابق آر پی سی کی دفعہ ۳۰۴؍ اے کے تحت مجرم کو ۲ سال کی معمولی قید اور ۵۰۰۰ روپے جرمانے کی سزا سنائی۔
عدالت نے آر پی سی کی دفعہ ۲۷۹ کے تحت ڈرائیور کو ایک ماہ کی سادہ قید اور ایک ہزار روپے جرمانے کی سزا سنائی۔
اس کے علاوہ ڈرائیور کو آر پی سی کی دفعہ ۳۳۷ کے تحت ایک ماہ کی سادہ قید اور آر پی سی کی دفعہ ۳۳۸ کے تحت ۶ ماہ کی معمولی قید اور۱۰۰۰ روپے جرمانے کی سزا سنائی گئی۔