سرینگر/۲۶نومبر
جموں کشمیر پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) کی صدر اور سابق ریاست کی سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے منگل کو کہا کہ ملک کی سب سے بڑی اقلیت کو بے مثال خطرات کا سامنا ہے۔
مسلمانوں کا حوالہ دیتے ہوئے محبوبہ مفتی نے کہا کہ ان کی عزت، زندگی، معاش اور عبادت گاہوں پر حملہ کیا جا رہا ہے، جو آئین میں ہر شہری کےلئے مساوی حقوق اور وقار کی ضمانت کے منافی ہے، چاہے وہ کسی بھی پس منظر سے تعلق رکھتا ہو۔
محبوبہ مفتی نے ایکس ہینڈل پر اترپردیش کے سنبھل میں مسلمانوں پر حالیہ ظلم و ستم کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ وہاں کے حالات اس تلخ حقیقت کی یاد دلاتے ہیں۔
چار مسلمانوں کو اس وقت ہلاک کر دیا گیا جب انہوں نے حکومت کی جانب سے جامع مسجد کا سروے کرنے کے اقدام کے خلاف احتجاج کیا تاکہ یہ معلوم کیا جا سکے کہ آیا مسجد کے نیچے کوئی ہندو عبادت گاہ تھی یا نہیں۔
تازہ ترین اطلاعات کے مطابق اتر پردیش میں صورتحال کشیدہ ہے۔
محبوبہ مفتی نے کہا کہ مساجد کے نیچے مندروں کی تلاش کا یہ رجحان ہندوستان کی سپریم کورٹ کی طرف سے تمام مذہبی مقامات پر جوں کا توں برقرار رکھنے کی واضح ہدایات کے باوجود جاری ہے، جیسا کہ وہ 1947 میں موجود تھے۔
محبوبہ مفتی نے لکھا کہ آئینی اقدار اور قانون کی حکمرانی کا زوال انتہائی تشویش ناک ہے اور جب تک ہم جو ہندوستان کے تصور پر یقین رکھتے ہیں ان اقدار کے دفاع کے لئے نہیں اٹھ کھڑے ہوتے، ہماری قوم کو اپنی منفرد شناخت کھونے اور اپنے پڑوسیوں سے الگ نہ ہونے کا خطرہ ہے۔