نئی دہلی//
وزارت خزانہ کی تازہ ترین ماہانہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ نومبر کے آغاز میں قیمتوں میں نرمی کا رجحان نظر آئے ہیں اور یہ اندازہ لگایا گیا ہے کہ آنے والے مہینوں میں ملک میں غذائی افراط زر میں کمی آ سکتی ہے ۔
ہندوستان کی خوردہ افراط زر اکتوبر میں۲۱ء۶فیصد رہی‘ جو ۱۴ماہ کی بلند ترین سطح ہے ۔ مہنگائی کا یہ دباؤ کچھ سبزیوں سمیت خردنی اشیاء کی اونچی قیمتوں کی وجہ سے ہے ۔
رپورٹ کے مطابق ٹماٹر، پیاز اور آلو جیسی سبزیوں کی قیمتوں میں دباؤ کی وجہ سے ان کی بڑی پیداواری ریاستوں میں شدید بارشوں کی وجہ سے سپلائی میں خلل نے دباؤ میں اضافہ کیا۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ غذائی اجناس کی چنندہ قیمتوں پر موجودہ دباؤ کے باوجود، اچھی زرعی پیداوار کے امکانات مہنگائی کے دباؤ کو آگے بڑھتے ہوئے ہلکے رکھنے کا امکان ہے ۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ نومبر کے شروع میں رجحانات بنیادی اشیائے خوردونوش کی قیمتوں میں نرمی کی نشاندہی کرتے ہیں، حالانکہ ملکی افراط زر اور سپلائی چین بین الاقوامی حالات سے متاثر رہتے ہیں۔
پیر کو جاری کردہ اکتوبر۲۰۲۴کیلئے وزارت کی ماہانہ اقتصادی جائزہ رپورٹ آنے والے مہینوں میں ہندوستان کی اقتصادی ترقی کے امکانات کے بارے میں ’محتاط طور پر پر امید‘ موقف کو ظاہر کرتی ہے ۔