جموں//
نیشنل کانفرنس (این سی) کے صدر فاروق عبداللہ نے ہفتہ کو کہا کہ آئین کے آرٹیکل ۳۷۰ کو لے کر کانگریس پر بی جے پی کے حملے کا مقصد اپوزیشن پارٹی کو کمزور کرنا اور مہاراشٹر اور جھارکھنڈ میں انتخابات جیتنا ہے۔
تاہم سینئر لیڈر نے کہا کہ وہ کانگریس کو کمزور نہیں ہونے دیں گے اور امید ظاہر کی کہ انڈیا بلاک دونوں ریاستوں کے اسمبلی انتخابات میں کامیابی حاصل کرے گا۔
یہاں ایک نجی تقریب میں شرکت کے بعد صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے فاروق عبداللہ نے کہا کہ انہیں جموں کشمیر کو ریاست کا درجہ ملنے کی واپسی کے بارے میں کوئی شک نہیں ہے۔
جموں کشمیر اسمبلی میں حال ہی میں منظور کی گئی قرارداد میں دفعہ ۳۷۰ کی بحالی کا کوئی ذکر نہ کرنے کے کانگریس قائدین کے بیان کے بارے میں پوچھے جانے پر این سی صدر نے کہا کہ ان کا اپنا مقصد ہے کیونکہ ان کی پارٹی پر بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے حملے ہو رہے ہیں اور وزیر اعظم نریندر مودی اور وزیر داخلہ امیت شاہ صرف انتخابات جیتنے کے لئے ان پر بار بار چیخ رہے ہیں۔
جموں کشمیر کے سابق وزیراعلیٰ نے کہا’’وہ (بی جے پی) سوچ رہے ہیں کہ وہ کانگریس کو کمزور کر دیں گے لیکن ہم ایسا نہیں ہونے دیں گے‘‘۔
قرارداد کو آرٹیکل ۳۷۰ سے جوڑ کر اس پر لوگوں کو گمراہ کرنے کے لئے مرکز کے زیر انتظام علاقے میں نیشنل کانفرنس حکومت کی کشمیر میں مقیم سیاسی جماعتوں کی تنقید پر عبداللہ نے کہا کہ وہ سوال اٹھانے کے لئے آزاد ہیں۔
فاروق عبداللہ نے کہا ’’ ہمارا انتخابی منشور عوام کے سامنے ہے اور ہم اس پر عمل کر رہے ہیں‘‘۔
جموں کشمیر کو ریاست کا درجہ بحال کرنے کے بارے میں پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں سابق وزیر اعلیٰ نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا’’آپ ریاست کی بحالی کی قرارداد پر مرکز سے کس قسم کا جواب چاہتے ہیں؟ یہ (این سی) حکومت کب سے بنی ہے؟ کیا آپ چاہتے ہیں کہ ریاست کا درجہ آسمان سے گر جائے؟‘‘
این سی صدر نے کہا کہ جموں کشمیر کو ریاست کا درجہ واپس دیا جائے گا اور مجھے اس میں کوئی شک نہیں ہے۔’’ اس سے پہلے کچھ لوگ کہا کرتے تھے کہ (جموں کشمیر میں) اسمبلی انتخابات نہیں ہوں گے لیکن انتخابات ہوئے۔ انہوں (بی جے پی) نے پروپیگنڈا شروع کیا کہ وہ حکومت بنائیں گے لیکن کیا ہوا‘‘؟
امیت شاہ کے اس بیان پر کہ مودی اہم اپوزیشن رہنماؤں کی مخالفت کے باوجود وقف قانون میں ترمیم کرنے کیلئے پرعزم ہیں‘فاروق عبداللہ کہا’’وہ ہندوستان کے مالک ہیں۔ اسے وہی کرنے دو جو وہ چاہتا ہے۔ وہ بادشاہ ہے‘‘۔
بی جے پی کے’ بٹیں گے توکٹیں گے ‘نعرے کے بارے میں پوچھے جانے پر نیشنل کانفرنس صدر نے کہا’’اس نعرے کا کیا مطلب ہے؟ کیا ہم ایک نہیں ہیں؟ کیا ہندوستان متحد نہیں ہے؟ ہندوستان تنوع میں اتحاد کے بارے میں ہے۔ جب تک ہم اپنے تنوع کو مضبوط کریں گے، ہندوستان مضبوط رہے گا۔ ہمیں ایک مضبوط ہندوستان کیلئے تنوع کو مضبوط کرنا ہوگا۔‘‘